- اسرائیل سے تعلقات؛ قوم اور فلسطین کے مفاد کو مد نظر رکھا جائے گا، وزیرخارجہ
- بھارت نے آسٹریلیا کیخلاف ون ڈے سیریز جیت لی
- بلغاریہ کے انٹرنیشنل پارک کا ایک گوشہ فلسطین کے نام سے منسوب
- گلوبل ویٹرنز کپ میں پاکستان کی مسلسل چوتھی فتح
- بھارت نے کینیڈین شہریوں کیلئے ویزوں کا اجرا معطل کردیا
- عمران خان کے بغیر بھی انتخابات ہوسکتے ہیں، نگراں وزیراعظم
- ایران میں دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی کے الزام میں داعش کے 28 ارکان گرفتار
- ہوائی جہاز میں دوران سفر ’سورہی‘ خاتون مسافر مُردہ نکلیں
- کراچی اور لاہور میں طیاروں کو جی پی ایس سگنلز ملنے میں دشواری
- محمد آصف کی تنقید کے بعد بابراعظم کے والد کا ردعمل بھی آگیا
- سندھ میں ڈینگی کے مزید 17 کیسز رپورٹ
- ورلڈ کپ کی سیمی فائنلسٹ ٹیمیں کون ہوں گی؟ ہاشم آملہ نے بتادیا
- نواب شاہ ؛ بجلی چوری میں معاونت پر دو ایس ڈی اوز اور دو لائن مین معطل
- لوگ جسمانی صحت سے زیادہ ذہنی صحت کے لیے ورزش کرتے ہیں، سروے
- ٹِک ٹاک نے گوگل سرچ کی آزمائش شروع کر دی
- معلم کے تشدد سے زخمی ہونے والا زیرِعلاج لڑکا دم توڑ گیا
- اسلام آباد ایئرپورٹ کا مرکزی رن وے 5 دن کیلیے بند رہے گا
- بجلی چوروں کیخلاف کریک ڈاؤن جاری؛ 18 روز کے دوران 3674 مقدمات درج
- کالج سے بیدخلی کا چھپانے کیلیے ماں کو قتل کرنے والی طالبہ پر فرد جرم عائد
- کراچی میں طیاروں پر لیزر لائٹس مارنے کے واقعات میں پھر اضافہ
بجٹ میں سبسڈیز کی مد میں تقریباً 1250 ارب روپے سے زائد رکھنے کی تجویز

فوٹو فائل
اسلام آباد: وفاقی حکومت کی جانب سے آئندہ مالی سال 2023-24 کے وفاقی بجٹ میں پسماندہ و متوسط طبقے کو ریلیف دینے کے لیے سبسڈیز کی مد میں تقریباً 1250 ارب روپے سے زائد مختص کیے جانے کا امکان ہے جبکہ بجٹ میں فوڈ سیکیورٹی کے لیے 55.5 ارب روپے کی سبسڈی مختص کی جائے گی۔
وزارتِ خزانہ ذرائع کے مطابق بجٹ میں فوڈ سیکیورٹی کے لیے 55.5 ارب روپے کی سبسڈی مختص کی جائے گی جبکہ یوٹیلیٹی اسٹورز سے سستی اشیاء فراہم کرنے کے لیے بھی 30 ارب روپے کی سبسڈی دی جائے گی، رمضان ریلیف کے لیے 5 ارب روپے کی سبسڈی دینے کی تجویز ہے۔
مجوزہ سبسڈی میں گلگت بلتستان کو گندم کی فراہمی کے لیے 10.5 ارب روپے، گندم کی فراہمی کے لیے پاسکو کو 10 ارب روپے اور میرا گھر میرا پاکستان کے لیے 12 ارب 20 کروڑ روپے کی سبسڈی شامل ہے۔
علاوہ ازیں، سیلاب سے متاثرہ کسانوں کے قرض معاف کرنے کے لیے 7 ارب روپے اور پیٹرولیم سیکٹر کے لیے 53.6 ارب روپے کی سبسڈی رکھنے کی بھی تجویز ہے جبکہ گھریلو صارفین کو آر ایل این جی فراہم کرنے کے لیے 30 ارب روپے کی سبسڈی دی جائے گی۔
آئندہ مالی سال کے بجٹ میں پاک عرب پائپ لائن کے لیے 5 ارب روپے کی سبسڈی اور پی ایس او کے پرائس ڈیفرنشل کلیم کے لیے 11 ارب روپے کی سبسڈی دی جائے گی۔
نیا پاکستان ہاؤسنگ کے لیے 50 کروڑ روپے کی سبسڈی مختص کی گئی ہے اور اسلام آباد کی میٹرو بس سروس کے لیے 2 ارب روپے کی سبسڈی رکھنے کی تجویز ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔