- پشاور؛ گرمی سے پریشان نشئی اے ٹی ایم بوتھ لاک کرکے سو گیا، ویڈیو وائرل
- فیض آباد دھرنا کیس؛ وفاق اور الیکشن کمیشن کا بھی نظرثانی درخواست واپس لینے کا فیصلہ
- شیریں مزاری کی گرفتاری پر اسلام آباد پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا حکم
- سپریم کورٹ نے سرکاری افسران کیلئے صاحب کا لفظ استعمال کرنے سے روک دیا
- کراچی میں خالو کی فائرنگ سے 3 سالہ بھانجی جاں بحق، سالی زخمی
- ورلڈکپ؛ چاچا بشیر کو سیکیورٹی اہلکاروں نے ’’پاکستانی پرچم‘‘ لہرانے سے روک دیا
- کراچی میں شہری کی فائرنگ سے 2 ڈاکو ہلاک، ایک شدید زخمی
- کراچی میں کمپنی ملازمین کی بس لوٹنے والے 3 ملزمان گرفتار
- ریچھ کا پکنک مناتے خاندان کے دستر خوان پر دھاوا، مفت کی دعوت اُڑا لی
- پنجاب؛ مون سون کا آخری سپیل خطرناک آندھی اور طوفان سے شروع ہونے کا امکان
- جعلی اکاؤنٹس و توشہ خانہ کیس؛ آصف زرداری احتساب عدالت طلب
- انسداد دہشتگردی عدالت؛ سانحہ 9 مئی کا چالان جمع، عمران خان قصوروار قرار
- لاہور ہائیکورٹ نے 24 سیشن ججز کو او ایس ڈی بنادیا، نوٹیفکیشن جاری
- بابراعظم، رضوان اور شاہین نے حیدرآباد میں استقبال پر کیا کہا؟
- کراچی میں شدید گرمی، پارہ 41 ڈگری تک جانے کا امکان
- رواں مالی سال ترقیاتی بجٹ میں 200ارب روپے کمی کا امکان
- پاکستان کو جولائی، اگست میں 5ارب31کروڑ ڈالر قرض اور فنڈز ملے
- گیس چوری، مزید 188کنکشن منقطع، 80 لاکھ روپے جرمانہ عائد
- پشاور؛ احتساب عدالتوں میں بحال کیے گئے ریفرنسز کی سماعت شروع
- کریک ڈاؤن، کھاد کے بیگ کی قیمت 600 روپے تک کم ہوگئی
سعودی عرب پہلے بھی اسٹریٹجک پارٹنرتھا اورآئندہ بھی رہے گا؛ امریکا

امریکا کے سعودی عرب کے ساتھ تعلقات اچھے تھے اور رہیں گے،جان کربی (فوٹو: فائل)
واشنگٹن: امریکا نے کہا ہے کہ سعودی عرب ہمارا 8 دہائیوں سے اہم اسٹریجک پارٹنر ہے اور آئندہ آٹھ دہائیاں بھی رہے گا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کے قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے ساتھ اچھے تعلقات کو آگے بڑھ رہے ہیں اور یہ تعلق طویل عرصے تک برقرار رہے گا۔
پینٹاگون کے ترجمان جان کربی نے مزید کہا کہ سعودی عرب کے ایسے بہت سے معاملات ہوسکتے ہیں جن سے ہم متفق نہیں لیکن اچھی بات یہ ہے کہ ہمارا تعلق اس قسم کا ہے کہ ہم ان خدشات کا براہ راست اظہار کر سکتے ہیں اور ہم وقت پڑنے پر ایسا کرتے بھی ہیں۔
جان کربی نے مزید وضاحت دی کہ ہماری توجہ مستقبل پر ہے۔ سعودی عرب اب بھی ایک اسٹریٹجک پارٹنر ہے اور آج سے نہیں یہ آٹھ دہائیوں سے ہے اور آئندہ آٹھ دہائیوں تک بھی رہے گا۔
جب ان سے یہ پوچھا گیا کہ سعودی عرب نے امریکا کے کہنے کے باوجود تیل کی پیداوار میں کمی کی تو اس سے تعلقات میں کیا فرق پڑے گا تب جان کربی کا کہنا تھا کہ یہ ایک خودمختار ریاست کا اپنے مفادات کا تحفظ کرتے ہوئے ایک فیصلہ تھا۔
جان کربی نے مزید بتایا کہ سعودی عرب نے اس فیصلے سے امریکا کو پیشگی آگاہ نہیں کیا تھا اور نہ ہی اسے ایسا کرنے کی ضرورت تھی۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس جب سعودی عرب قیادت میں ’اوپیک پلس‘ نے تیل کی پیداوار میں کمی کا فیصلہ کیا تھا تو امریکا نے اس فیصلے کو روس کا ساتھ دینے کے مترادف قرار دیا تھا۔
تاہم اس بار سعودی عرب کے تیل کی پیداوار میں اضافہ نہ کرنے کے فیصلے پر امریکا نے سخت ردعمل نہیں دیا جسے ناقدین اہم تبدیلی قرار دے رہے ہیں جس کے خطے پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔