ویٹی کن نے 2 پاپائے روم کو مقدس ’’ولی‘‘ قرار دے دیا

اے ایف پی / رائٹرز / نیٹ نیوز  پير 28 اپريل 2014
’ہم مبارک جان بیست و سوم اور جان پال دوم کو سینٹس مقدسین(ولی) ٹھہراتے ہیں، پوپ فرانسس ۔ فوٹو: رائٹرز/فائل

’ہم مبارک جان بیست و سوم اور جان پال دوم کو سینٹس مقدسین(ولی) ٹھہراتے ہیں، پوپ فرانسس ۔ فوٹو: رائٹرز/فائل

ویٹی کن سٹی: کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے اپنے دو پیشرو پاپائے روم جان پال دوم اور جان بیست و سوم کو مقدسین’’ولی‘‘ قرار دے دیا۔

یہ اعلان ایک خصوصی تقریب میں کیا گیا جس میں ہزارون زائرین شریک تھے۔  ویٹی کن سٹی میں اتوار کو منعقدہ ایک خصوصی ’’ولایت‘‘ عبادت میں پوپ فرانسس نے کہا ’’ہم مبارک جان بیست و سوم اور جان پال دوم کو سینٹس مقدسین(ولی) ٹھہراتے ہیں۔ ‘‘ اس موقع پر سینٹ پیٹرز اسکوائر پر جمع زائرین اور غیرملکی مہمانوں نے زور دار تالیوں سے اس اعلان کا خیر مقدم کیا۔ جان پال دوم اور جان بیست و سوم نے گزشتہ صدی میں کیتھولک کلیسا کی بہتری کے لیے متعدد اقدامات کیے جبکہ انہیں عالمی حالات پر اثر انداز ہونے کے لیے بھی یاد کیا جاتا ہے۔ پاپائے روم نے اپنے واعظ میں جان بیست و سوم اور جان پال دوم کو حوصلہ مند شخصیتیں قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ دونوں رہنماؤں نے کلیسا کی تجدیدِ نو کیلئے کام کیا۔ ’’وہ بیسویں صدی کے راہب، اْسقف اور پاپائے روم تھے‘ انہوں نے صدی کے دردناک حالات کا سامنا کیا لیکن وہ ان حالات کے سامنے کبھی نہیں جھکے ان کیلئے خدا سب سے زیادہ طاقتور تھا۔‘‘  اس تقریب میں ستاسی سالہ پوپ ایمریٹیس بینیڈکٹ شانزدہم بھی شریک ہوئے۔ انہوں نے گزشتہ برس پاپائیت کے منصب سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ قرون وسطیٰ کے بعد مستعفی ہونے والے وہ پہلے پوپ ہیں۔ انہوں نے پوپ فرانسس کے ساتھ عبادت کی قیادت کی۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یہ پہلا موقع تھا کہ دو پاپائے روم نے مل کر عبادت کروائی۔

کیتھولک کلیسا کے دو رہنماؤں کو ایک ہی دِن مقدس قرار دیے جانے کا بھی یہ پہلا موقع تھا‘ اے ایف پی کے مطابق جان پال دوم کی کرشماتی شخصیت مشرقی یورپ میں کمیونزم کے خاتمے میں بھی مددگار ثابت ہوئی۔ تجزیہ کاروں نے اسے چار پاپائے روم کا دِن قرار دیا۔ ویٹی کن کے مطابق روم میں یہ اعلان سننے کیلئے 8 لاکھ افراد موجود تھے، جن میں سے 5 لاکھ سینٹ پیٹرز اسکوائر یا اس کے گرد جمع تھے۔ روم میں جگہ جگہ بڑی بڑی ٹی وی اسکرینز نصب تھیں جن پر یہ خصوصی عبادت نشر بھی کی گئی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔