کراچی میں مدرسے پر دستی بم حملے کے نتیجے میں 3 بچے جاں بحق، 11 زخمی

ویب ڈیسک  پير 28 اپريل 2014
دھماکے سے مدرسے کی دیوار کو بھی نقصان پہنچا جبکہ کئی قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ فوٹو:اے ایف پی

دھماکے سے مدرسے کی دیوار کو بھی نقصان پہنچا جبکہ کئی قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ فوٹو:اے ایف پی

کراچی: فرنٹئیر کالونی میں ایک مدرسے پر نامعلوم افراد کے دستی بم حملے کے نتیجے میں 3 بچے جاں بحق جبکہ 11 زخمی ہوگئے ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی میں نامعلوم موٹر سائیکل سوار مومن آباد پولیس اسٹیشن کی حدود میں فرنٹئیر کالونی میں واقع  مدرسے میں دستی بم پھینک کر فرار ہوگئے، دھماکا اس قدر شدید تھا کہ اس کی آواز دور دور تک سنی گئی۔ دھماکے سے مدرسے کی دیوار کو بھی نقصان پہنچا جبکہ کئی قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔  دھماکے کے فوری بعد زخمیوں کو اپنی مدد آپ کے تحت عباسی شہید اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں طبی عملے نے 3 بچوں کی ہلاکت کی تصدیق کردی جبکہ 11 کو طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔ اسپتال حکام کا کہنا ہے کہ جاں بحق ہونے والے بچوں کی عمریں 5 سے 8 سال کے درمیان ہے۔ پولیس اور سیکیورٹی اداروں کے اہلکاروں نے جائے واقعہ کو گھیرے میں لے کر شواہد اکٹھے کرلئے ہیں ۔

متحدہ قومی مومنٹ کے قائد الطاف حسین نے مدرسے پر دستی بم حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ملوث افراد کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے جبکہ گورنر سندھ ڈاکر عشرت العباد خان نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ جمعے کو دہلی کالونی میں بھی ایک مسجد کے قریب دھماکا ہوا تھا جس میں 6 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔