- ملک بھر میں قائم حراستی مراکز کی فہرست طلب
- پی ٹی آئی کے سابق رکن اسمبلی پر دہشت گردی کامقدمہ درج
- پاکستان کیخلاف مقبوضہ کشمیر میں بھارت کا ایک اور منصوبہ ناکام
- افتخار چوہدری کے اعتراض پرعمران خان کیخلاف ہرجانہ کیس کا بینچ تبدیل
- حازم بنگوار، فیشن اور منافقانہ معاشرتی رویہ
- پاکستان کو طالبان کے خطرے کیخلاف دفاع کا حق حاصل ہے، امریکا
- برطانیہ میں خاتون کو آن لائن ہراساں کرنے والا ملزم اسلام آباد سے گرفتار
- پی ایس ایل ٹکٹس کی فروخت شروع
- اپنے باغ کا خوبصورت پھول شاہین کے نکاح میں دیدیا، دونوں کو مبارکباد، شاہد آفریدی
- پی ٹی آئی کا حکومت کی دعوت پر آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت پر غور
- شیخ رشید کا اسلام آباد سے کراچی منتقلی روکنے کیلیے عدالت سے رجوع
- امریکا میں چینی غبارے کی پرواز، وزیر خارجہ کا دورہ چین ملتوی
- گستاخانہ مواد نہ ہٹانے پر وکی پیڈیا پاکستان میں بلاک
- کراچی؛ خاتون کے ساتھ اوباش نوجوانوں کی سرعام بدتمیزی، حملے کی کوشش
- کراچی میں 2 ماہ میں سرکاری تیل چوری کی تیسری لائن پکڑی گئی
- چین کی نیوکلئیر انرجی کے شعبے میں سرمایہ کاری میں دلچسپی
- پیٹرول مزید 30 روپے لیٹر مہنگا ہونے کا امکان
- اعظم خان یو اے ای کے گولڈن ویزا ہولڈر بن گئے
- بھارتی ہٹ دھرمی برقرار، ٹیم پاکستان بھیجنے سے پھر انکار
- 500 واں ٹی ٹوئنٹی، بنگلہ دیش لیگ میں شعیب کو گارڈ آف آنر پیش
کراچی میں مدرسے پر دستی بم حملے کے نتیجے میں 3 بچے جاں بحق، 11 زخمی

دھماکے سے مدرسے کی دیوار کو بھی نقصان پہنچا جبکہ کئی قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ فوٹو:اے ایف پی
کراچی: فرنٹئیر کالونی میں ایک مدرسے پر نامعلوم افراد کے دستی بم حملے کے نتیجے میں 3 بچے جاں بحق جبکہ 11 زخمی ہوگئے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی میں نامعلوم موٹر سائیکل سوار مومن آباد پولیس اسٹیشن کی حدود میں فرنٹئیر کالونی میں واقع مدرسے میں دستی بم پھینک کر فرار ہوگئے، دھماکا اس قدر شدید تھا کہ اس کی آواز دور دور تک سنی گئی۔ دھماکے سے مدرسے کی دیوار کو بھی نقصان پہنچا جبکہ کئی قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ دھماکے کے فوری بعد زخمیوں کو اپنی مدد آپ کے تحت عباسی شہید اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں طبی عملے نے 3 بچوں کی ہلاکت کی تصدیق کردی جبکہ 11 کو طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔ اسپتال حکام کا کہنا ہے کہ جاں بحق ہونے والے بچوں کی عمریں 5 سے 8 سال کے درمیان ہے۔ پولیس اور سیکیورٹی اداروں کے اہلکاروں نے جائے واقعہ کو گھیرے میں لے کر شواہد اکٹھے کرلئے ہیں ۔
متحدہ قومی مومنٹ کے قائد الطاف حسین نے مدرسے پر دستی بم حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ملوث افراد کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے جبکہ گورنر سندھ ڈاکر عشرت العباد خان نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ جمعے کو دہلی کالونی میں بھی ایک مسجد کے قریب دھماکا ہوا تھا جس میں 6 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔