- محکمہ کالج ایجوکیشن، کراچی ریجن میں غیرتدریسی ملازمین کی ترقیوں میں بدترین بے قاعدگیاں
- افغانستان سے پولیو وائرس کی منتقلی کو روکنے کیلئے پانج بارڈر پوائنٹس قائم
- کورنگی میں4 سالہ بچہ زیرزمین پانی کے ٹینک میں گرکر جاں بحق
- ترک پارلیمنٹ پر حملہ: صدر طیب اردوان کا سرحد پار آپریشن کا عندیہ
- کراچی میں ایران اور دبئی سے آپریٹ ہونے والا بھتہ خوروں کا گروپ بے نقاب
- آئی بی اے ٹیسٹ پاس کرنے کے بعد ملازمت کے منتظر اسکول ٹیچرز کیلیے بری خبر
- موبائل سمز کی دوبارہ تصدیق کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا، پی ٹی اے
- دنیا کی آٹھویں بلند ترین چوٹی سر کرنے والا پاکستانی جوڑا
- اسلام آباد بلیو ایریا میں پارکنگ کے تنازع پر جدید اسلحے سے فائرنگ
- لاہور میں اسٹیج اداکارہ کے گھر پر نامعلوم افراد کا حملہ
- بابراعظم ورلڈ کپ میں تین یا چار سنچریاں بنائے گا، سابق بھارتی کرکٹر کی پیش گوئی
- زینب عباس ورلڈ کپ میں بطور پریزینٹر شریک ہوں گی
- لیفٹیننٹ جنرل محمد منیر افسر چیئرمین نادرا تعینات
- سندھ میں ترقیاتی منصوبے روکنے کا معاملہ الیکشن کمیشن کے سامنے اٹھائیں گے، بلاول
- تین سال میں ہم نے آئی ایم ایف کو ملک بیچا ہے، فضل الرحمان
- 21 اکتوبر کا دن پاکستان کی تاریخ میں ایک یادگاردن بنے گا، شہباز شریف
- ڈاکٹر کی غیر موجودگی میں مکینک نے گردوں کی پیوندکاری کی، تفتیش میں انکشاف
- سعودی ایوی ایشن کی پی آئی اے کو پروازوں کی آمد و روانگی میں تاخیر پر وارننگ
- ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کو تباہ کرنے پر تُلے ہوئے ہیں؛ جوبائیڈن
- پاکستان اورسعودی عرب کے درمیان آئی ٹی میں سرمایہ کاری کیلیے معاہدہ
برطانیہ؛9 سالہ بیٹی پر قاتلانہ حملہ کرنے والے باپ کو 23 سال قید کی سزا

برطانیہ میں باپ نے 9 سالہ بیٹی پر چاقو کے 20 وار کیے؛ فوٹو: فائل
لندن: برطانیہ میں تیز دھار چاقو کے پے در پے 20 وار کرکے اپنی بیٹی کو قتل کرنے کی کوشش کرنے والے باپ کو 23 سال قید کی سزا سنادی گئی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانیہ کے شہر بریڈفورڈ میں پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ ایک گھر سے بچی کی رونے اور مدد مانگنے کی دل خراش آوازیں آرہی ہیں جس پر پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی۔
پولیس نے دیکھا کہ سفاک باپ اپنی بیٹی پر چاقو اور بلیڈ کے وار کر رہا ہے جب کہ بیٹی روتے اور ہاتھ جوڑے ہوئے ’’نو ڈیڈی ۔۔ نوڈیڈی نو‘‘ پکار رہی ہے۔
خاتون پولیس اہلکار نے لڑکی کو گود میں لیا جس کا خون تیزی سے بہہ رہا تھا اور اسے سانس لینے میں بھی دقت کا سامنا تھا۔ اسپتال پہنچتے پہنچتے بچی کا 30 فیصد خون بہہ گیا اور وہ بے ہوش ہوگئی۔
فوری طبی امداد اور جدید ترین علاج کے باعث لڑکی کی جان بچالی گئی لیکن اس کے گلے، سینے، ہاتھ اور پیٹ پر لگنے والے گہرے گھاؤ کو بھرنے میں کافی وقت لگے گا۔
ادھر پولیس کو دیکھ کر باپ فرار ہوگیا تھا جسے تعاقب اور مڈ بھیڑ کے بعد گرفتار کرلیا گیا۔ ملزم نے گرفتاری کے وقت سخت مزاحمت کی تھی۔
عدالت میں پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ باپ کی ذہنی حالت درست نہیں وہ زیر علاج بھی رہا ہے لیکن جس طرح اس نے گرفتار کے وقت مزاحمت کی اور پولیس کو گمراہ کیا اس پر سخت سے سخت کی سزا کا حقدار ہے۔
بریڈ فورد کراؤن کورٹ کے جج نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا یہ ایک شیطانی، پرتشدد اور سفاکانہ حملہ تھا۔
ملزم نے بھی ابتدائی سماعت کے دوران ہی اقدام قتل کے جرم کا اعتراف کرلیا تھا۔ اسے 30 سال کے لیے جیل کی سلاخوں کے پیچھے بھیج دیا گیا۔
عدالت نے بچی کی جان اور مستقل کے تحفظ کے لیے اس کا اور اس کے مجرم باپ کا نام، شناخت اور تصاویر نہ ظاہر کرنے کا حکم دیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔