آمنہ خودسوزی کیس؛ ضمانت منسوخ ہونے پر معطل ڈی ایس پی کمرہ عدالت سے فرار

ویب ڈیسک  پير 28 اپريل 2014
مظفر گڑھ  کی رہائشی 18 سالہ آمنہ بی بی کو 5جنوری کو 5 ملزمان نے مبینہ  طور ہر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا  فوٹو: فائل

مظفر گڑھ کی رہائشی 18 سالہ آمنہ بی بی کو 5جنوری کو 5 ملزمان نے مبینہ طور ہر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا فوٹو: فائل

ڈیرہ غازی خان: آمنہ خودسوزی کیس میں عدالت کی جانب سے ضمانت منسوخ کئے جانے پر معطل ڈی ایس پی عبدالطیف کانجو کمرہ عدالت سے ہی فرار ہوگئے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈیرہ غازی خان کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں آمنہ خودسوزی کیس کی سماعت ہوئی، سماعت کے دوران ڈی ایس پی عبدالطیف کانجو بھی پیش ہوئے تاہم انہیں جیسے ہی پتہ چلا کہ ان کی ضمانت منسوخ کی جارہی ہے تو وہ پولیس اہلکاروں کی موجودگی میں کمرہ عدالت سے فرار ہوگئے۔ ڈی ایس پی لطیف کانجو پہلے بھی عدالت سے فرار ہوگئے تھے اور بعد میں انہوں نے ملتان ہائی کورٹ سے حفاظتی ضمانت کرائی تھی۔

واضح رہے کہ مظفر گڑھ  کی رہائشی 18 سالہ آمنہ بی بی کو 5جنوری کو 5 ملزمان نے مبینہ  طور ہر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا جس کا مقدمہ میر ہزار میں درج ہوا جس پر پولیس نے ایک نامزد ملزم نادر خان کو گرفتار کر لیا تاہم بعد میں گرفتار ملزم کو رہا کردیا گیا جس پر اانصاف کے حصول کے لئے دھکے کھانے والی فرسٹ ائیر کی طالبہ آمنہ نےدلبرداشتہ ہو کر تھانے کے باہر خود پر تیل چھڑک کر آگ لگا لی جسے تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخمیوں کی بات نہ لاتے ہوئے چل بسی۔

میڈیا پر خبر نشر ہونے کے بعد نہ صرف واقعے کا چیف جسٹس آف پاکستان تصدق حسین جیلانی نے از خود نوٹس لیا بلکہ وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے مظفرگڑھ کا دورہ کرکے آمنہ کے لواحقین سے ملاقات کی اورکیس میں کوتاہی برتنے پر مقامی پولیس کے متعدد افسران کو معطل کرکے ڈی ایس پی، ایس ایچ او اور کیس کے تفتیشی افسر کو حراست میں لینے کا حکم بھی جاری کیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔