- فیض آباد دھرنا کیس؛ وفاق اور الیکشن کمیشن کا بھی نظرثانی درخواست واپس لینے کا فیصلہ
- شیریں مزاری کی گرفتاری پر اسلام آباد پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا حکم
- سپریم کورٹ نے سرکاری افسران کیلئے صاحب کا لفظ استعمال کرنے سے روک دیا
- کراچی میں خالو کی فائرنگ سے 3 سالہ بھانجی جاں بحق، سالی زخمی
- ورلڈکپ؛ چاچا بشیر کو سیکیورٹی اہلکاروں نے ’’پاکستانی پرچم‘‘ لہرانے سے روک دیا
- کراچی میں شہری کی فائرنگ سے 2 ڈاکو ہلاک، ایک شدید زخمی
- کراچی میں کمپنی ملازمین کی بس لوٹنے والے 3 ملزمان گرفتار
- ریچھ کا پکنک مناتے خاندان کے دستر خوان پر دھاوا، مفت کی دعوت اُڑا لی
- پنجاب؛ مون سون کا آخری سپیل خطرناک آندھی اور طوفان سے شروع ہونے کا امکان
- جعلی اکاؤنٹس و توشہ خانہ کیس؛ آصف زرداری احتساب عدالت طلب
- انسداد دہشتگردی عدالت؛ سانحہ 9 مئی کا چالان جمع، عمران خان قصوروار قرار
- لاہور ہائیکورٹ نے 24 سیشن ججز کو او ایس ڈی بنادیا، نوٹیفکیشن جاری
- بابراعظم، رضوان اور شاہین نے حیدرآباد میں استقبال پر کیا کہا؟
- کراچی میں شدید گرمی، پارہ 41 ڈگری تک جانے کا امکان
- رواں مالی سال ترقیاتی بجٹ میں 200ارب روپے کمی کا امکان
- پاکستان کو جولائی، اگست میں 5ارب31کروڑ ڈالر قرض اور فنڈز ملے
- گیس چوری، مزید 188کنکشن منقطع، 80 لاکھ روپے جرمانہ عائد
- پشاور؛ احتساب عدالتوں میں بحال کیے گئے ریفرنسز کی سماعت شروع
- کریک ڈاؤن، کھاد کے بیگ کی قیمت 600 روپے تک کم ہوگئی
- حاملہ خواتین کے لیے ورزش کے فوائد
ماحولیاتی کاربن ڈائی آکسائیڈ کا 40 لاکھ سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا
![[فائل-فوٹو]](https://c.express.pk/2023/06/2495173-untitled-1686156296-139-640x480.png)
[فائل-فوٹو]
کیلیفورنیا: آب و ہوا میں موجود تپش کو جذب کرنے والی کاربن ڈائی آکسائیڈ کی شرح میں گزشتہ ماہ ریکارڈ اضافہ دیکھنے میں آیا جس نے 40 لااکھ سالہ ریکارڈ توڑ دیا ہے۔
عالمی میڈیا نے متعلقہ شعبے کے ماہرین کے حوالے سے بتایا کہ ماحولیاتی کاربن ڈائی آکسائیڈ 424 پارٹس تک پہنچ گئی ہے جو کہ 40 لاکھ سال کی بلند ترین سطح ہے۔
کیلی فورنیا کی سان ڈیاگو یونیورسٹی میں نیشنل سمندری اور ماحولیات کی نیشنل ایڈمنسٹریشن (این او اے اے) اور اسکرپس انسٹی ٹیوٹ آف اوشی اینوگرافی کے سائنسدانوں نے بتایا کہ کاربن ڈائی آکسائیڈ کی آب و ہوا میں مقدار کو جانچنے کے طریقہ کار keeling curve میں سالانہ اضافہ اب تک سب سے بڑا اضافہ ہے۔
این او اے اے کے ایڈمنسٹریٹر ریک اسپنراڈ نے کہا کہ ہر سال ہم انسانی سرگرمیوں کے براہ راست نتیجے کے طور پر اپنے ماحول میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کی سطح میں اضافہ دیکھ رہے ہیں انہوں نے کہا کہ ہم اپنے اردگرد گرمی کی لہروں، خشک سالی، سیلاب، جنگل کی آگ اور طوفانوں میں موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کا مشاہدہ کررہے ہیں۔ ہمیں کاربن ڈائی آکسائیڈ آلودگی کو کم کرنے اور اس کرہِ ارض کی حفاظت کے لیے ہر ممکن کوشش کرنا ہوگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔