- امریکا نے اسرائیلیوں کو بغیر ویزا ملک میں داخلے کی اجازت دے دی
- پی ٹی آئی کی قانونی ٹیم میں اختلافات کھل کر سامنے آگئے
- پی ٹی آئی کارکنوں کو کیپٹل ہل پر حملہ کرنے والوں کی طرح قانون کے کٹہرے میں لایا گیا، وزیراعظم
- فیصل آباد میں 9 سالہ گھریلو ملازمہ پر تشدد کا ملزم گرفتار
- سینٹرل کنٹریکٹ سے مطمئن اور خوش ہوں، بابراعظم
- نئی حلقہ بندیوں میں خیبرپختونخوا میں قومی اسمبلی کی 6 نشستیں کم ہوگئیں
- بیمار ماں کے ساتھ سرکاری اسپتال آنے والی لڑکی سے وارڈ بوائے کی مبینہ زیادتی
- کراچی کیلیے بجلی مزید 4 روپے 45 پیسے فی یونٹ مہنگی
- پسند کی شادی سے متعلق چیف جسٹس کے ریمارکس پر وضاحتی بیان جاری
- بلوچستان بڑی تباہی سے بچ گیا، گاڑی سے اسلحے کی بڑی کھیپ اور دھماکا خیز مواد برآمد
- نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کی طرف سے شہریوں کے مسائل جاننے کیلیے ای کچہری کا انعقاد
- ایشین گیمز مینز اسکواش ٹورنامنٹ میں پاکستان نے بھارت کو شکست دے دی
- ورلڈ کپ میں شرکت کیلئے قومی کرکٹ ٹیم بھارت پہنچ گئی
- مارکیٹ میں غیر معیاری آئی ڈراپس کی موجودگی کا انکشاف
- ریاستی ادارے عوام کے جان و مال کے تحفظ کیلئے متحد ہیں، آرمی چیف
- سرچ انجن ’گوگل‘ 25 برس کا ہوگیا
- بھیڑوں کا ریوڑ 272 کلو بھنگ چٹ کر گیا
- بیت المقدس کو ہی فلسطین کا دارالحکومت تسلیم کیا جائے، سعودی عرب
- شمالی کوریا نے سیاہ فام امریکی فوجی کو پناہ دینے کے بجائے ڈیپورٹ کردیا
- گذشتہ مالی سال ڈیجیٹل ٹرانزیکشنز کی مالیت میں 81 فیصد اضافہ ہوا،اسٹیٹ بینک
سندھی زبان سے متعلق بیان غلط تھا، نصیر الدین شاہ کا اعتراف

فوٹو فائل
ممبئی: بھارت کے سینئر اور معروف اداکار نصیر الدین شاہ نے سندھی زبان سے متعلق بیان پر غلطی کا اعتراف کرلیا۔
واضح رہے کہ نصیر الدین شاہ کا سوشل میڈیا پر انٹرویو کا مختصر کلپ وائرل ہوا تھا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان میں بلوچی، دری اور دیگر زبانیں بولی جاتی ہیں جبکہ سندھی اب نہیں بولی جاتی۔
اداکار کو اس بیان پر پاکستانی صارفین اور شوبز شخصیات نے آڑے ہاتھوں لیا اور تنقید بھی کی۔
اب نصیر الدین شاہ نے اپنے سندھی سے متعلق بیان پر غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ’ایسا لگتا ہے کہ میرے دو بیانات کی وجہ سے ایک نیا تنازع کھڑا ہوگیا ہے، جس میں ایک بیان پاکستان میں سندھی زبان سے متعلق تھا‘۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ ’اس معاملے پر میں غلط تھا‘۔
نصیر الدین شاہ نے کہا کہ میرا دوسرا بیان فارسی اور مراٹھی زبان کے درمیان تعلق سے تھا، جس کا مطلب غلط انداز میں نکلا کیونکہ میرا کہنے کا مقصد تھا کہ مراٹھی کے بہت سارے الفاظ فارسی میں بھی شامل ہیں۔
اداکار نے کہا کہ میرا مقصد مراٹھی زبان کو ختم کرنا نہیں تھا بلکہ یہ بتانا تھا کہ تنوع کس طرح تمام ثقافتوں کو تقویت دیتا ہے اردو خود ہندی فارسی ترکی اور عربی کا مرکب ہے۔
انہوں نے کہا کہ انگریزی نے بھی یورپین زبان سے الفاظ لیے ہیں جو ہندوستانی زبان مین شامل نہیں اور میں یہ سمجھتا ہوں کہ زمین پر بولی جانے والی ہر ایک زبان کی حقیقت ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔