- کیا آپ ذہین ہیں؟
- امریکا نے اسرائیلیوں کو بغیر ویزا ملک میں داخلے کی اجازت دے دی
- پی ٹی آئی کی قانونی ٹیم میں اختلافات کھل کر سامنے آگئے
- پی ٹی آئی کارکنوں کو کیپٹل ہل پر حملہ کرنے والوں کی طرح قانون کے کٹہرے میں لایا گیا، وزیراعظم
- فیصل آباد میں 9 سالہ گھریلو ملازمہ پر تشدد کا ملزم گرفتار
- سینٹرل کنٹریکٹ سے مطمئن اور خوش ہوں، بابراعظم
- نئی حلقہ بندیوں میں خیبرپختونخوا میں قومی اسمبلی کی 6 نشستیں کم ہوگئیں
- بیمار ماں کے ساتھ سرکاری اسپتال آنے والی لڑکی سے وارڈ بوائے کی مبینہ زیادتی
- کراچی کیلیے بجلی مزید 4 روپے 45 پیسے فی یونٹ مہنگی
- پسند کی شادی سے متعلق چیف جسٹس کے ریمارکس پر وضاحتی بیان جاری
- بلوچستان بڑی تباہی سے بچ گیا، گاڑی سے اسلحے کی بڑی کھیپ اور دھماکا خیز مواد برآمد
- نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کی طرف سے شہریوں کے مسائل جاننے کیلیے ای کچہری کا انعقاد
- ایشین گیمز مینز اسکواش ٹورنامنٹ میں پاکستان نے بھارت کو شکست دے دی
- ورلڈکپ میں شرکت کیلئے قومی کرکٹ ٹیم بھارت پہنچ گئی
- مارکیٹ میں غیر معیاری آئی ڈراپس کی موجودگی کا انکشاف
- ریاستی ادارے عوام کے جان و مال کے تحفظ کیلئے متحد ہیں، آرمی چیف
- سرچ انجن ’گوگل‘ 25 برس کا ہوگیا
- بھیڑوں کا ریوڑ 272 کلو بھنگ چٹ کر گیا
- بیت المقدس کو ہی فلسطین کا دارالحکومت تسلیم کیا جائے، سعودی عرب
- شمالی کوریا نے سیاہ فام امریکی فوجی کو پناہ دینے کے بجائے ڈیپورٹ کردیا
چیٹ جی پی ٹی، پہلی مرتبہ روبوٹ ڈیزائننگ میں بھی مددگار ثابت

چیٹ جی پی تھری کی مدد سے تیارکردہ روبوٹ بازو کو پودے سے ٹماٹر اتار سکتا ہے۔ فوٹو: بشکریہ ای پی ایف ایل
سوئزرلینڈ: تیزی سے مقبول ہوتی ہوئی اے آئی ایپ، چیٹ جی پی ٹی سے پہلی مرتبہ روبوٹ بازو کی ڈیزائننگ میں مدد حاصل کی گئی ہے جو ایک اہم پیشرفت بھی ہے۔
سوئزرلینڈ میں واقع ایکولےپولی ٹیکنک فیڈرل ڈی لیوزین (ای پی ایف ایل) کے ماہرین نے پہلی مرتبہ مصنوعی ذہانت سے کسی ٹول یا روبوٹ سازی میں مدد لی ہے جس سے اس کی افادیت سامنے آتی ہے۔ اگرچہ چیٹ جی پی ٹی کی مدد سے ٹیکسٹ، زبانوں اور دیگرڈیٹا کو بڑے ماڈلوں کی صورت میں نیورل نیٹ ورک کے تحت منظم کیا جاتا ہے۔ لیکن انہیں لارج لینگویج ماڈلوں (ایل ایل ایم) میں مرتب کرکے ہم نے آرٹ، تحریر اور تحقیق کے شاندار نمونے حاصل کئے ہیں۔ لیکن ہارڈویئر کے لیے اسے پہلی مرتبہ آزمایا گیا ہے۔
یہ تحقیق نیچر مشین انٹیلیجنس میں شائع ہوئی ہے۔ ای پی ایف ایل کی کمپیوٹیشنل روبوٹ لیب کے ماہرین نے ٹماٹراتارنے والا ایک نظام بنایا ہے۔ پہلے مرحلے میں انہوں نے چیٹ جی پی ٹی تھری کو روبوٹ کے مقاصد بتائے، اس کی تفصیلات دیں اور آئیڈیا شامل کیا۔ دوسرے مرحلے میں ایل ایل ایم سے کوڈ بنائے گئے، فیبریکیشن (مصنوعات سازی) میں مدد لی گئی، اور اس کے نقائص و مسائل دور کئے گئے۔
لیکن اس عمل میں ماہرین نے مسلسل اپنا علم بھی شامل کیا۔ اس کے بعد ٹماٹر پکڑنے اور توڑنے والے روبوٹ کا بہترین بازو سامنے آیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔