- خطرناک نپاہ وائرس کے پاکستان میں بھی پھیلاؤ کا ممکنہ خطرہ، الرٹ جاری
- محکمہ کالج ایجوکیشن، کراچی ریجن میں غیرتدریسی ملازمین کی ترقیوں میں بدترین بے قاعدگیاں
- افغانستان سے پولیو وائرس کی منتقلی کو روکنے کیلئے پانج بارڈر پوائنٹس قائم
- کورنگی میں4 سالہ بچہ زیرزمین پانی کے ٹینک میں گرکر جاں بحق
- ترک پارلیمنٹ پر حملہ: صدر طیب اردوان کا سرحد پار آپریشن کا عندیہ
- کراچی میں ایران اور دبئی سے آپریٹ ہونے والا بھتہ خوروں کا گروپ بے نقاب
- آئی بی اے ٹیسٹ پاس کرنے کے بعد ملازمت کے منتظر اسکول ٹیچرز کیلیے بری خبر
- موبائل سمز کی دوبارہ تصدیق کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا، پی ٹی اے
- دنیا کی آٹھویں بلند ترین چوٹی سر کرنے والا پاکستانی جوڑا
- اسلام آباد بلیو ایریا میں پارکنگ کے تنازع پر جدید اسلحے سے فائرنگ
- لاہور میں اسٹیج اداکارہ کے گھر پر نامعلوم افراد کا حملہ
- بابراعظم ورلڈ کپ میں تین یا چار سنچریاں بنائے گا، سابق بھارتی کرکٹر کی پیش گوئی
- زینب عباس ورلڈ کپ میں بطور پریزینٹر شریک ہوں گی
- لیفٹیننٹ جنرل محمد منیر افسر چیئرمین نادرا تعینات
- سندھ میں ترقیاتی منصوبے روکنے کا معاملہ الیکشن کمیشن کے سامنے اٹھائیں گے، بلاول
- تین سال میں ہم نے آئی ایم ایف کو ملک بیچا ہے، فضل الرحمان
- 21 اکتوبر کا دن پاکستان کی تاریخ میں ایک یادگاردن بنے گا، شہباز شریف
- ڈاکٹر کی غیر موجودگی میں مکینک نے گردوں کی پیوندکاری کی، تفتیش میں انکشاف
- سعودی ایوی ایشن کی پی آئی اے کو پروازوں کی آمد و روانگی میں تاخیر پر وارننگ
- ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کو تباہ کرنے پر تُلے ہوئے ہیں؛ جوبائیڈن
غیر منتخب شخص کو میئر بنانے کے قانون کیخلاف فوری سماعت کی درخواست منظور

(فوٹو: فائل)
کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے غیر منتخب افراد کو مئیر / چیئرمین منتخب کرانے کے قانون کیخلاف جماعت اسلامی کی فوری سماعت کی درخواست منظور کرلی۔
جسٹس یوسف علی سعید اور جسٹس محمد عبد الرحمان پر مشتمل 2 رکنی بینچ کے روبرو غیر منتخب افراد کو مئیر / چیئرمین منتخب کرانے کے قانون کیخلاف جماعت اسلامی کی درخواست کی سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے فوری سماعت کی درخواست منظور کرلی۔
یہ خبر بھی پڑھیں: حافظ نعیم نے غیرمنتخب شخص کو مئیر کراچی بنانے کا قانون چیلنج کردیا
الیکشن کمیشن اور ایڈووکیٹ جنرل کو 13جون کے لیے نوٹس جاری کردیے۔ جسٹس یوسف علی سعید نے ریمارکس دیے کہ آپ کا کیس فوری سماعت کی نوعیت کا ہے، سمجھ میں آتا ہے۔
عدالت میں دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ بلدیاتی الیکشن کے ابتدائی بلدیاتی ایکٹ 2013ء کے تحت مکمل ہوئے۔ اسی قانون کے تحت منتخب چئیرمین / مئیر کے امیدواروں نے حلف لیا۔ ترمیمی ایکٹ کے تحت غیر منتخب افراد کو چئیرمین / مئیر بنانے کی منظوری دی گئی ہے۔ بلدیاتی قانون کی روح کے مطابق مئیر منتخب نمائندوں میں سے ہونا چاہیے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 90 سے 93 اور 129 سے 131 وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے اسٹرکچر کو واضح کرتے ہیں۔ غیر منتخب افراد کو مئیر / چئیرمین کو منتخب کرانا آئین اور بلدیاتی قوانین کی روح کے منافی ہوگا۔ حالیہ ترمیم کے تحت جاری کردہ 24 مئی کا نوٹیفکیشن غیر قانونی قرار دیا جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔