- صحت کے لیے مفید برتنوں کا انتخاب کیسے کریں؟
- میٹا نے پاکستان میں عام انتخابات سے متعلق حکمت عملی کا اعلان کردیا
- کراچی سمیت سندھ بھر میں انسداد پولیو مہم کا آغاز2 اکتوبر سے ہوگا
- ڈرون حملے میں زخمی بحرینی فوج کا اہلکار چل بسا؛ تعداد 3 ہوگئی
- پاکستان ریلویز پولیس نے آفیشل ویب سائٹ لانچ کردی
- قومی و صوبائی اسمبلی کی موجودہ نشستیں برقرار، ابتدائی حلقہ بندیوں کی فہرست جاری
- ڈالر کے نرخ میں مسلسل 17 ویں دن بھی کمی
- کراچی میں شہریوں نے دو ڈکیت پکڑلیے، کھمبے سے باندھ کر پٹائی
- بھارت میں زیادتی کے بعد برہنہ لڑکی مدد مانگتی رہی؛ کسی نے دروازہ نہ کھولا
- پاکستان اور آئی ایس آئی کیخلاف بھارت کا ایک اور جھوٹا پروپیگنڈہ بے نقاب
- ورلڈکپ؛ افتخار احمد نے شائقین کرکٹ سے دعاؤں کی اپیل کردی
- کراچی میں دودھ کے بیوپاریوں سے 45 لاکھ روپے لوٹ لیے گئے
- اداروں کیخلاف ہرزہ سرائی؛ عمران خان کیخلاف مقدمہ خارج کرنے کا فیصلہ چیلنج
- آشوب چشم، پنجاب میں 4 روز کے لیے تعلیمی ادارے بند
- کندھ کوٹ؛ گھر میں راکٹ کا گولہ پھٹنے سے 4 بچوں سمیت 8 افراد جاں بحق
- جشن میلاد النبیﷺ پر قیدیوں کی سزاؤں میں 90 روز کی کمی
- عوام نہیں سرکاری ادارے اور افسران بجلی چور ہیں، سراج الحق
- لاہور؛ بچے سے زیادتی کے الزام میں ایک شخص گرفتار
- سویڈن میں پُراسرار طور پر لگنے والی آگ میں مسجد شہید
- بابراعظم کی ون ڈے میں بادشاہت کو خطرہ
مسلم لیگ ن نے استحکام پاکستان پارٹی سے انتخابی اتحاد کا عندیہ دے دیا

(فوٹو فائل)
لاہور: مسلم لیگ (ن) نے جہانگیر ترین کی نئی سیاسی جماعت استحکام پاکستان پارٹی کے قیام کا خیر مقدم کرتے ہوئے انتخابی اتحاد کا عندیہ دے دیا۔
جہانگیر ترین کے اعلان پر وزیراعظم کے معاون خصوصی اور لیگی رہنما عطا تارڑ نے کہا کہ جہانگیر ترین کے ساتھ ہمارے اچھے تعلقات ہیں اور اُن کے ساتھ شامل ہونے والے تقریبا لوگ اور عون چوہدری ہمارے کابینہ کے معاون ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بہت سارے حلقوں میں جہاں ترین صاحب کے امیدوار کھڑے ہوں گے وہاں ایک مشترکہ امیدوار آنے کا بھی امکان ہے، ترین صاحب اور ہم ایک ساتھ چلیں گے۔
مزید پڑھیں: جہانگیر ترین نے نئی سیاسی جماعت ’استحکام پاکستان‘ کے قیام کا اعلان کردیا
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف نے ردعمل جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’جبری طلاقوں کے بعد لوگوں کو جمع کر کے کسی بھی پارٹی کا قیام ملکی مسائل کا حل نہیں، پاکستان کے مسائل اور معاملات کا واحد حل آزادانہ اور شفاف انتخابات ہیں‘۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔