- بیت المقدس کو ہی فلسطین کا دارالحکومت تسلیم کیا جائے، سعودی عرب
- شمالی کوریا نے سیاہ فام امریکی فوجی کو پناہ دینے کے بجائے ڈیپورٹ کردیا
- گذشتہ مالی سال ڈیجیٹل ٹرانزیکشنز کی مالیت میں 81 فیصد اضافہ ہوا،اسٹیٹ بینک
- بیرون ملک میں 90 فیصد گرفتار بھکاریوں کا تعلق پاکستان سے ہے، رپورٹ
- کرکٹرز کے سینٹرل کنٹریکٹس کا اعلان: بابر، رضوان اور شاہین اے کیٹیگری میں شامل
- ہردیپ سنگھ قتل کیس میں بھارت نے کینیڈا سے تعاون پر آمادگی ظاہر کردی
- صحت کے لیے مفید برتنوں کا انتخاب کیسے کریں؟
- میٹا نے پاکستان میں عام انتخابات سے متعلق حکمت عملی کا اعلان کردیا
- کراچی سمیت سندھ بھر میں انسداد پولیو مہم کا آغاز2 اکتوبر سے ہوگا
- ڈرون حملے میں زخمی بحرینی فوج کا اہلکار چل بسا؛ تعداد 3 ہوگئی
- پاکستان ریلویز پولیس نے آفیشل ویب سائٹ لانچ کردی
- قومی و صوبائی اسمبلی کی موجودہ نشستیں برقرار، ابتدائی حلقہ بندیوں کی فہرست جاری
- ڈالر کے نرخ میں مسلسل 17 ویں دن بھی کمی
- کراچی میں شہریوں نے دو ڈکیت پکڑلیے، کھمبے سے باندھ کر پٹائی
- بھارت میں زیادتی کے بعد برہنہ لڑکی مدد مانگتی رہی؛ کسی نے دروازہ نہ کھولا
- پاکستان اور آئی ایس آئی کیخلاف بھارت کا ایک اور جھوٹا پروپیگنڈہ بے نقاب
- ورلڈکپ؛ افتخار احمد نے شائقین کرکٹ سے دعاؤں کی اپیل کردی
- کراچی میں دودھ کے بیوپاریوں سے 45 لاکھ روپے لوٹ لیے گئے
- اداروں کیخلاف ہرزہ سرائی؛ عمران خان کیخلاف مقدمہ خارج کرنے کا فیصلہ چیلنج
- آشوب چشم، پنجاب میں 4 روز کے لیے تعلیمی ادارے بند
طالبان کا ملک بھر میں غیر ملکی این جی اوز کے اسکولوں کو بند کرنے کا فیصلہ

افغانستان میں 5 لاکھ لڑکے اور 3 لڑکیاں تعلیم سے محروم ہوجائیں گی؛ یونیسیف (فوٹو: فائل)
کابل: یونیسیف نے خبردار کیا کہ اگر طالبان نے غیر ملکی این جی اوز کے اسکولوں پر پابندی عائد کردی تو 5 لاکھ لڑکے اور 3 لاکھ لڑکیاں تعلیم سے محروم ہوجائیں گی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف نے کہا ہے کہ طالبان کی جانب سے غیر ملکی این جی اوز کے اسکولوں کو بند کرانے کے فیصلے کی خبروں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
یونیسیف کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ وہ اس بارے میں مزید معلومات حاصل کر رہے ہیں۔ لگتا ہے طالبان حکومت غیر ملکی تنظیموں کے تعلیم کے شعبے میں براہ راست شامل نہ ہوں۔
یونیسیف نے کہا کہ اگر طالبان نے این جی اوز کے اسکولوں پر عائد پابندی نہیں ہٹائی تو 8 لاکھ طالب علم تعلیم سے محروم ہوجائیں گے۔
واضح رہے کہ طالبان نے 2021 میں افغانستان میں اقتدار سنبھالنے کے بعد سے سیکنڈری اسکولوں اور یونیورسٹیز میں لڑکیوں کی تعلیم پر عائد کر رکھی ہے جب کہ خواتین کی ملازمتوں پر سے تاحال پابندی عائد ہے۔
چند ماہ قبل طالبان حکومت نے اقوام متحدہ سمیت غیرملکی این جی اوز میں کام کرنے والی افغان خواتین پر بھی پابندیاں عائد کردی تھیں جس کے بعد سے دور دراز علاقوں میں بالخصوص خواتین کو خوراک اور امدادی اشیا کی فراہمی تعطل کا شکار ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔