- ضلع کچھی میں سی ٹی ڈی کی کارروئی، فتنتہ الخوارج کے 3دہشتگرد ہلاک
- پی سی بی نے نئی سلیکشن کمیٹی تشکیل دیدی
- انتظار پنجوتھہ کہاں ہیں کچھ پتا نہیں چلا، اسلام آباد پولیس کا عدالت میں بیان
- بچوں کے جائیداد کیلئے تشدد پر والدین کی پانی کے ٹینک میں کود کر خودکشی
- حکومت نے 26ویں آئینی ترمیم کا ڈرافٹ کمیٹی میں پیش کردیا، فضل الرحمان
- کراچی کے جنوب مشرق میں ہوا کا کم دباؤ؛ ساحلی علاقہ متاثرہونے کا امکان نہیں
- شان مسعود کو ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی سے ہٹائے جانے کا امکان
- انٹرا پارٹی الیکشن نظرثانی کیس: سماعت سے پی ٹی آئی کے وکلا غائب ہونے پر چیف جسٹس برہم
- شان مسعود ابتدائی 6 ٹیسٹ میچز ہارنے والے پہلے پاکستانی کپتان بن گئے
- عمران خان توشہ خانہ نااہلی کیس؛ وکیل الیکشن کمیشن کو تیاری کیلیے 2 ہفتوں کی مہلت
- پاکستان پہلی اننگز میں 500 سے زائد رنز بناکر ٹیسٹ اننگ سے ہارنے والی پہلی ٹیم بن گئی
- غزہ میں حماس کیساتھ جھڑپ میں اسرائیلی فوج کے 3 اہلکار ہلاک
- غزہ اور لبنان متاثرین کیلیے وزیر اعظم امدادی فنڈ قائم
- جعلی دستاویزات پر بیرون ملک سے آنے والا مسافر گرفتار
- ملتان ٹیسٹ میں اننگز سے شکست نے ایک اور بدترین ریکارڈ بنوادیا
- آئینی ترامیم کیلیے پی ٹی آئی ارکان کو 20کروڑ اور وزارتوں کی پیشکش ہو رہی، اسد قیصر
- فتنتہ الخوارج اور کالعدم تنظیم کے کارندے کی ہوشربا کال منظر عام پر آگئی
- روٹ کی ڈبل سینچری نے انہیں عظیم کھلاڑیوں کی فہرست میں لاکھڑا کیا
- ایف بی آر نے گریڈ 1 تا 4 ملازمین کی بھرتیاں روک دیں، نوٹی فکیشن جاری
- عمر ایوب، اسد قیصر، زین قریشی کی پشاور ہائیکورٹ سے حفاظتی ضمانت منظور
کم سے کم اجرت 32 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں %35 تک اور پنشن میں 17.5 فیصد اضافے کی منظوری
اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے نئے مالی سال کے لیے 14 ہزار 6 ارب روپے مالیت کے بجٹ کی منظوری دے دی جس میں 6 ہزار ارب خسارہ ہے جبکہ کم سے کم اجرت 32 ہزار اور سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 35 فیصد تک اضافے کی منظوری دے دی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق نئے مالی سال کے بجٹ کی منظوری کے لیے وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم شہباز شریف کے زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کابینہ کو بریفنگ دی۔
سالانہ ترقیاتی پروگرام
اجلاس میں وفاقی کابینہ نے 1150 ارب روپے کے وفاقی ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) کی منظوری دے دی جس میں انفرا اسٹرکچر کے لیے 491.3 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔
توانائی، شعبہ آب، ٹرانسپورٹ اینڈ کمیونی کیشن
ذرائع کے مطابق کابینہ نے توانائی کے شعبے کے لیے 86.4 ارب روپے رکھنے کی منظوری دے دی، ٹرانسپورٹ اور کمیونی کیشن کے شعبے کی ترقی کے لیے 263.6 ارب روپے مختص کرنے کی منظوری دی گئی ہے، آبی ذخائر اور شعبہ آب کے لیے 99.8 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔
دفاع
دفاع کی مد میں 1804 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ دفاعی بجٹ میں ڈالرز کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی کے سبب خاطر خواہ اضافہ نہ کیا جاسکا، دفاعی بجٹ تینوں مسلح افواج کے علاوہ وزارت دفاع، دفاعی پیداوار، ذیلی اداروں کے لیے مختص کیا گیا ہے۔
مالی سال 2022-23 میں دفاعی بجٹ 1510 ارب روپے مختص کیا گیا تھا تاہم اس بار روپے کی قدر کی مناسبت سے دفاعی بجٹ بہت کم رکھا گیا ہے۔ جاری مالی سال2022-23 میں مسلح افواج نے قومی بچت مہم میں حصہ لیتے ہوئے اپنے کئی اخراجات کم کردیے تھے۔
صحت و تعلیم
کابینہ نے سماجی شعبے کی ترقی کے لیے 241.2 ارب روپے، صحت کے شعبے کے لیے 22.8 ارب روپے، تعلیم کے شعبے اور اعلی تعلیم کے لئے 81.9 ارب روپے، پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے پروگراموں کے لیے 90 ارب روپے مختص کرنے کی منظوری دے دی۔
کم سے کم تنخواہ 32 ہزار روپے مقرر
وفاقی کابینہ نے آئندہ مالی سال کے لیے کم سے کم تنخواہ 32 ہزار روپے مقرر کرنے کی منظوری دے دی۔
تنخواہوں میں اضافے کی منظوری
سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 35 فیصد اور پنشن مین بھی اضافے کی تجویز کی گئی ہے جبکہ اُن کی پنشن میں بھی اضافہ کیا جارہا ہے۔ بجٹ تقریر کے مسودے کے مطابق اسلام آباد کی حدود میں کم سے کم اجرت کو پچیس ہزار سے بڑھا کر تیس ہزار روپے کرنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ ای او بی آئی کی پنشن کو 8500 سے بڑھا کر دس ہزار روپے کرنے تجویز کی گئی ہے۔
گریڈ ایک سے 16 تک کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 35 فیصد جبکہ گریڈ 17 سے بائیس کے ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد اضافے کی تجویز کی گئی ہے۔اسی طرح کابینہ نے ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں ساڑھے سترہ فیصد اضافہ کی منظوری دی۔
بجٹ مسودے کے مطابق مقروض بیواﺅں کے لئے ہاﺅس بلڈنگ فائنانس کارپوریشن اسکیم متعارف کروائی جا رہی ہے، اسکیم کے تحت ان بیواﺅں کے دس لاکھ روپے تک کے بقیہ قرضہ جات حکومت ادا کرے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔