705 عیسوی میں قائم دنیا کا سب سے قدیم ہوٹل جہاں آج بھی مہمان آرہے ہیں

’نیشیامی اونسن کی یُنکان‘ ایک قدرتی گرم چشمے پر قائم 1300 سال قدیم ہوٹل اب بھی مہمانوں کو خوش آمدید کہتا ہے


ویب ڈیسک June 10, 2023
جاپان میں قائم ’نیشیامی اونسن کی یُنکان‘ ہوٹل دنیا کی سب سے قدیم ہوٹل بھی ہے جو لگ بھگ 1300 سال پرانی ہے۔ فوٹو: وکی میڈیا کامنز

جاپان کے یاماناشی پرفیکچر میں واقع دنیا کا سب سے پرانا ہوٹل ہے جو ایک دن بھی بند نہیں ہوا اور اب بھی یہاں مہمان آتے ہیں۔

705 عیسوی میں اسے ایک پرفضا مقام پر ایک سرائے کی صورت میں تعمیر کیا گیا تھا۔ اس وقت کے ایک طاقتور حکمراں خاندان فیوجی وارا نو کاماتاری کے سب سے بڑے بیٹے نے قدرتی گرم چشموں کے پاس ایک ہوٹل کی بنیاد رکھی۔ اس کے بعد یہاں فوجی، سپہ سالار اور مشہور شخصیات آتی رہیں۔ یہاں تک کہ موجودہ جاپانی شہنشاہ ناروہیتوبھی اس ہوٹل میں قیام کرچکے ہیں۔

1300سال قدیم اس ہوٹل سے مشہور فیوجی پہاڑ دیکھا جاسکتا ہے اور اطراف کے گاؤں کی آبادی صرف 11000 کے لگ بھگ ہے۔ سینکڑوں سال قدیم مکانات، چاول بھرے کھیت اور سبزہ اس ماحول کو مزید خوبصورت بناتےہیں۔

یہاں مشہور فاسٹ فوڈ کی دکانیں عنقا ہیں اور روایتی کھانے ہی دستیاب ہیں۔ تاہم ہوٹل میں آنے والے افراد کو نہ صرف انتظامیہ بلکہ گاؤں کے دیگر لوگ بھی خوش آمدید کہتے ہیں۔ اس ہوٹل میں جگہ جگہ قدیم تاریخ دکھائی دیتی ہے اور ہاتھ سے تحریر جاپانی خطاطی کے خوبصورت نمونے بھی دیکھے جاسکتے ہیں۔

'نیشیامی اونسن کی یُنکان' کئی حادثات سےبھی گزری۔ ان میں 1909 اور 1916 کی آتشزدگی اور 1925 میں پتھروں والا تودہ بھی آگرا تھا۔ اس کے علاوہ 1982 میں ہولناک طوفان سے عمارت کو نقصان پہنچا تھا اور یہی وجہ ہے کہ ہوٹل کی عمارت تین مرتبہ اپنی جگہ سے تبدیل کی گئی تھی۔

مقبول خبریں