- ڈالر کے نرخ میں مسلسل 17 ویں دن بھی کمی
- کراچی میں شہریوں نے دو ڈکیت پکڑلیے، کھمبے سے باندھ کر پٹائی
- بھارت میں زیادتی کے بعد برہنہ لڑکی مدد مانگتی رہی؛ کسی نے دروازہ نہ کھولا
- پاکستان اور آئی ایس آئی کیخلاف بھارت کا ایک اور جھوٹا پروپیگنڈہ بے نقاب
- ورلڈکپ؛ افتخار احمد نے شائقین کرکٹ سے دعاؤں کی اپیل کردی
- کراچی میں دودھ کے بیوپاریوں سے 45 لاکھ روپے لوٹ لیے گئے
- اداروں کیخلاف ہرزہ سرائی؛ عمران خان کیخلاف مقدمہ خارج کرنے کا فیصلہ چیلنج
- آشوب چشم، پنجاب میں 4 روز کے لیے تعلیمی ادارے بند
- کندھ کوٹ؛ گھر میں راکٹ کا گولہ پھٹنے سے 4 بچوں سمیت 8 افراد جاں بحق
- جشن میلاد النبیﷺ پر قیدیوں کی سزاؤں میں 90 روز کی کمی
- عوام نہیں سرکاری ادارے اور افسران بجلی چور ہیں، سراج الحق
- لاہور؛ 12 سالہ بچے سے مبینہ بدفعلی کرنے والا ملزم گرفتار
- سویڈن میں پُراسرار طور پر لگنے والی آگ میں مسجد شہید
- بابراعظم کی ون ڈے میں بادشاہت کو خطرہ
- نواز شریف کا وطن واپسی سے قبل سعودی عرب جانے کا امکان
- خیبرپختونخوا میں سیاحوں کی آمد میں 22 لاکھ سے زائد کا اضافہ
- ورلڈکپ؛ شائقین کیلئے ایک بار پھر ’’موقع موقع‘‘ کی طرز پر گانا ریلیز
- بجلی کی قیمت میں ایک بار پھر اضافے کا امکان
- کراچی لنک روڈ پر ٹرانسپورٹرز کا دھرنا، پٹرولیم مصنوعات کی قلت کا خدشہ
- بھارتی ریاست منی پور میں نسلی فسادات پھر بے قابو؛ ہلاکتیں
سندھ کا 2247 ارب روپے کا بجٹ پیش، تنخواہوں میں 35 فیصد اضافہ

(فوٹو : فائل)
کراچی: سندھ حکومت نے 2247 ارب روپے کا بجٹ پیش کردیا جس میں 37 ارب 79 کروڑ روپے خسارہ ہے، تنخواہوں میں 35 فیصد تک اور پنشن میں 17.5 فیصد اضافہ کیا گیا ہے جب کہ کم از کم تنخواہ 35 ہزار 550 روپے مقرر کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سندھ کابینہ کا اجلاس وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں سندھ کا نئے مالی سال کا فنانس بل پیش کیا گیا جس کی سندھ کابینہ نے باضابطہ طور پر منظوری دے دی۔
مزید پڑھیں: سندھ بجٹ: امن و امان کی بہتری کے لیے 160 ارب روپے مختص
کابینہ اجلاس کے بعد سندھ اسمبلی کا اجلاس اسپیکر آغا سراج درانی کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ جس میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ بجٹ پیش کررہے ہیں، انہوں نے وزارت مالیات کا قلم دان اپنے پاس ہی رکھا ہے۔
اجلاس میں پی ٹی آئی سندھ کے ارکان اسمبلی غیرحاضر رہے جب کہ ایم کیو ایم کے ارکان اسمبلی کے آنے کی توقع ہے۔ بجٹ اجلاس شروع ہونے پر اپوزیشن میں صرف ایک رکن عبد الرشید موجود تھے۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ ںے بتایا کہ اس اسمبلی میں انہیں بارہویں بار یہ بجٹ پیش کرنے کا اعزاز حاصل ہوا ہے جب کہ موجودہ حکومت میں یہ پانچواں بجٹ ہے۔
بجٹ کا حجم
مراد علی شاہ نے بتایا کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 31 فیصد اضافے کے بعد صوبائی بجٹ 2247 ارب 58 کروڑ 10 لاکھ روپے مختص کیا گیا ہے جب کہ پچھلے سال یہ بجٹ 1713 ارب 58 کروڑ روپے تھا، رواں مالی سال آمدنی کا تخمینہ 2209 ارب روپے لگایا گیا ہے جب کہ بجٹ خسارہ 37 ارب 79 کروڑ روپے ہے۔
تنخواہ، پنشن، کم از کم اجرت
وزیراعلیٰ سندھ نے گریڈ ایک سے سولہ تک کے ملازمین کی تنخواہوں میں 35 فیصد، 17 گریڈ سے 22 گریڈ تک کے ملازمین کی تنخواہوں میں 30 فیصد اور پنشن کی مد میں 17.5 فیصد اضافے کا اعلان کیا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں ںے کم از کم تنخواہ 25 ہزار سے بڑھا کر 35 ہزار 550 روپے کرنے کا بھی اعلان کیا۔
سالانہ ترقیاتی اخراجات
نئے مالی سال کے لیے ترقیاتی اخراجات کی مد میں 689 ارب 60 کروڑ روپے تجویز کیے گئے ہیں، صوبائی اے ڈی پی کے لیے 380.5 ارب اور ضلعی اے ڈی پی کیلئے 30 ارب مختص ہیں۔ بیرونی معاونت کے منصوبوں کے لیے 266.691 ارب اور وفاقی پی ایس ڈی پی کیلئے 22.412 ارب روپے تجویز کیے گئے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔