- ورلڈکپ؛ شائقین کیلئے ایک بار پھر ’’موقع موقع‘‘ کی طرز پر گانا ریلیز کردیا
- بجلی کی قیمت میں ایک بار پھر اضافے کا امکان
- کراچی لنک روڈ پر ٹرانسپورٹرز کا دھرنا، پٹرولیم مصنوعات کی قلت کا خدشہ
- بھارتی ریاست منی پور میں نسلی فسادات پھر بے قابو؛ ہلاکتیں
- کراچی؛ 5 افراد کے مقدمہ قتل میں 2 ملزمان کی اپیل منظور، بری کرنے کا حکم
- کراچی میں منحرف پی ٹی آئی کونسلرز کیخلاف کارروائی نہیں بنتی، ڈی جی لا الیکشن کمیشن
- ورلڈکپ؛ عرفان پٹھان نے ٹاپ فور ٹیموں میں پاکستان کو شامل نہیں کیا
- امریکی سفارتکار کا دورہ خیبرپختون خوا، ایف سی اور پولیس آئی جیز سے ملاقات
- کراچی کی فضا انتہائی مضر صحت ہو گئی، دنیا میں آلودگی کے اعتبار سے پہلے نمبر پر
- متنازع ٹویٹس کیس؛ اعظم سواتی کیخلاف دائمی وارنٹ جاری
- ماہرین آثار قدیمہ نے نئی زبان دریافت کرلی
- بھتیجی کو سوتیلا قرار دیکر وراثت سے محروم کرنے کیلئے چچا کی درخواست مسترد
- سعودی قومی دن کے موقع پر روایتی لباس پہننا بینزیما کیلئے ’جرم‘ بن گیا
- پاکستان اور جرمنی میں دہرے ٹیکس سے بچاؤ کے معاہدے پردستخط
- ترجمۂ قرآن میں تحریف اور بلااجازت اشاعت کیس، نگراں وزیراعظم عدالت طلب
- پیمرا کا فیض آباد دھرنا فیصلے کیخلاف نظر ثانی اپیل واپس لینے کا فیصلہ
- نگران حکومت نے ملکی معیشت کی بحالی کیلیے منصوبہ تیار کرلیا
- چینی شہریوں، منصوبوں، کمپنیوں کی حفاظت مزید سخت کرنے کا فیصلہ
- بھارت؛ جشن میلاد النبی پرگلی سجانے پرہندوانتہاپسند بے قابو، مسلمان خواتین پربدترین تشدد
- ورلڈکپ میں شرکت سے قبل کپتان بابراعظم نے پیغام جاری کردیا
مہمند ڈیم تاحال نامکمل، مزید 10ارب روپے مختص

داسو، دیامر بھاشا، نیلم جہلم، تربیلا ہائیڈرو پاور کے لیے بھی رقم مختص (مہمند ڈیم کی فوٹو)
اسلام آباد: مہمند ڈیم تاحال نامکمل ہے جس کیلیے مزید 10ارب روپے مختص کردیے گئے ہیں۔
وفاقی بجٹ2023-24 میں مہمند ڈیم کی تعمیر کیلیے ساڑھے 10 ارب روپے، داسو ڈیم اور پن بجلی گھر کیلیے 59ارب روپے، دیامر بھاشا ڈیم کیلیے 20 ارب روپے، نیلم جہلم پن بجلی گھر کیلیے 4ارب 80 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سعودیہ نے مہمند ڈیم کیلیے 70 ارب روپے قرض فراہم کردیا
اسی طرح تربیلا ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کیلیے 4ارب 45کروڑ روپے، وارسک پاور سٹیشن کی بحالی کیلیی 2ارب 60کروڑ روپے رکھے ہیں، کے فور واٹر سپلائی پروجیکٹ کیلیے 17ارب 50کروڑ مختص کیے گئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔