انسانی تاریخ میں کئی غیر روایتی طبی علاج رائج رہ چکے ہیں۔ اور ان میں سے بہت سے ایسے طریقے تھے جنہیں اگر آج آزمایا جائے تو قانوناً جرم اور سخت ہوسکتی ہے۔ تاہم پھر بھی یہ علاج طب کے ارتقاء کی ایک دلچسپ جھلک پیش کرتے ہیں۔ یہاں درج ذیل کچھ دلچسپ صدیوں پرانے طبی علاج کی مثالیں پیش کی جارہی ہیں۔
پرانے وقت میں یہ مشورہ دیا جاتا تھا کہ دانتوں کے درد والے مریضوں کو بجلی کا جھٹکا لگایا جائے۔ الیکٹرو تھراپی کا خیال 1700 کی دہائی میں کافی نیا تھا لیکن یہ 1900 کی دہائی کے اوائل تک مرگی، فالج، نامردی، پیٹ میں کیڑے وغیرہ جیسی بیماریوں کے لیے باقاعدگی سے استعمال کیا جاتا تھا۔
تاریخ میں ملیریا کے بہت سے عجیب و غریب علاج موجود ہیں لیکن ان میں ایک جادوئی لفظ بھی تھا جسے تیسری صدی عیسوی میں رومی معالج نے تجویز کیا تھا۔ مریضوں سے کہا گیا کہ وہ کاغذ کے ٹکڑے پر بار بار 'ایبراکاڈیبرا' لکھیں جس میں ہر لائن پر ایک کم حرف ہو، یہاں تک کہ حروف ایک مثلث بنا لیں جس کے نیچے صرف A ہو۔ اس کے بعد کاغذ کو مشرق سے بہتی ہوئی ندی میں پھینکیں لیکن پھینکنے سے پہلے نو دن تک اپنے گلے میں پہن کے رکھیں۔ اگر یہ کام نہیں کرتا تو پھر مریض کو اپنے آپ کو شیر کی چربی سے رگڑنے کا مشورہ دیا جاتا تھا۔
جلد کا ایک عام انفیکشن (ringworm) فنگس کی وجہ سے ہوتا ہے۔ اسے یہ نام اس لیے دیا گیا ہے کیونکہ کھال پر یہ خارش زدہ سُرخ گولائی میں ظاہر ہوتا ہے۔ اس کے علاج کیلئے تجویز دی جاتی تھی کہ بارود اور سرکہ کا پیسٹ بناکر جلد کے متاثرہ حصے پر لگای جائے۔
شراب نوشی کی انتہائی زیادتی کے بعد طبی حالتوں میں سردرد اور دماغ ماؤف ہوجانا شامل ہے، جسے فوری طور پر رفع کرنے کیلئے متاثرہ شخص کو خرگوش کے پائخانے سے بنی چائے پینے کا مشورہ دیا جاتا تھا۔ دوسرا طریقہ علاج اُلّو کے انڈوں کو شراب میں ملا کر 3 دن تک پینا تھا۔