الزائیمر کی رفتار سست کرنے والی نئی دوا ایف ڈی اے نے منظور کرلی

فی الحال الزائیمر کا کوئی علاج نہیں تاہم ’لیقیمبی‘ بعض مریضوں میں بیماری کی شدت کم کرکے معیارِ حیات بہتر کرسکتی ہے


ویب ڈیسک July 09, 2023
الزائیمر کی نئی دوا براہِ راست بیماری کو روکنے میں بہت حد تک کامیاب ثابت ہوئی ہے۔ فوٹو: فائل

امریکہ میں دوا منظور کرنے والے ادارے، فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی (ایف ڈی اے) نے الزائیمر کو سست کرنے والی پہلی دوا منظور کرلی ہے۔

اگرچہ یہ ایک مہنگی دوا ہے جس کی سالانہ قیمت 26000 ڈالر رکھی گئی ہے۔ 'لیکمبی' نامی اس دوا کو جاپانی کمپنی آئسائی نے بنایا ہے جو لیسنمیب کے برانڈ نام سے فروخت کی جاتی ہے۔ اسے رگوں سے بدن میں داخل کیا جاتا ہے جو دماغ میں جمع ہونے والے ایمی لوئڈ اجزا کو جمع ہونے سے روکتی ہے۔ یہ بات ثابت ہوچکی ہے لیسدار ایمی لوئڈ الزائیمر کی مرکزی وجہ ہیں۔ جتنا ایمی لوئڈ جمع ہوگا الزائیمر کا مرض اتنا ہی بڑھتا جاتا ہے۔

اولین تجربات سے ثابت ہوا ہے کہ یہ دوا ایک عرصے تک استعمال کرکے دماغ میں ایمی لوئڈ کو 27 فیصد تک کم کیا جاسکتا ہے جو ایک غیرمعمولی پیشرفت ہے۔ اس طرح یہ دوا صرف امریکا میں ہی 60 لاکھ افراد کو فائدہ دے سکتی ہے جو اس کیفیت میں گرفتار ہیں۔

لیکن ابتدائی تجربات میں اس دوا کے انتہائی مضر، ضمنی اثرات سامنے آئے ہیں جو اس کی اچھائیوں پر پانی بھیر سکتی ہیں۔ کل 1795 افراد نے یہ دوا استعمال کی تو 17 فیصد افراد کے دماغ میں سوجن اور خون کا اندرونی رساؤ واقع ہوا۔ یہی وجہ ہے کہ دوا کھانے والوں کی اسکیننگ اور مسلسل نگرانی کی ضرورت ہوگی۔

بقیہ افراد نے سر میں دردِ کی شکایت کی تاہم دماغی سوجن کچھ دیر میں کم ہوکر نارمل ہوگئی۔ ان سب باتوں کے باوجود یہ ایک اہم دوا ہے جو براہِ راست الزائیمر کی وجوہ کو کنٹرول کرتی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے