- دہشت گرد اور اُنکے سہولت کار خوارج ہیں جنکا مذہب سے کوئی تعلق نہیں، آرمی چیف
- حکومت کا عوام کو مہنگائی کا ایک اور جھٹکا، ایل پی جی کی قیمت میں ہوشربا اضافہ
- کراچی میں نامعلوم دہشت گردوں کی فائرنگ سے عالم دین شہید
- یوکرینی شہری نے دانتوں سے گاڑیاں کھینچ کر دو ریکارڈ بنادیے
- کراچی میں آج سال کا گرم ترین دن ریکارڈ
- مسلم لیگ (ن) کا اسٹیبلشمنٹ سے ٹکراؤ کی پالیسی سے گریز کا فیصلہ
- ورلڈ کپ : پاکستانیوں کو ویزے نہ ملنے پر پی سی بی کا آئی سی سی کو خط
- پلاسٹک ذرات سے آلودہ بارشیں اشیا خوردونوش متاثر کررہی ہیں، محققین
- فضائی آلودگی پانچ دنوں کے اندر فالج کے خطرات میں اضافہ کر سکتی ہے
- گردوں کی غیرقانونی پیوند کاری کے ملزم سرجن کو مسلح افراد پولیس سے چھڑا کر لے گئے
- ہمیں معلوم ہے دہشت گردی کون کررہا ہے اور اس کے پیچھے کون ہے، وزیر داخلہ
- نواز شریف کی لاہور ہائیکورٹ میں حفاظتی ضمانت کی درخواست دائر کی جائے گی
- سینیٹر افنان اللہ خان نے شیر افضل مروت کے خلاف مقدمہ درج کرادیا
- شادی سے انکار پر عیسائی لڑکی کا قتل، مسلمان لڑکے کو 25 سال قید کا حکم
- پنجاب میں 24 گھنٹے کے دوران آشوب چشم کے 10 ہزار نئے مریض رپورٹ
- آئی ایم ایف کا ٹیکس وصولیوں میں ایف بی آر کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار
- برطانیہ میں بھارتی ہائی کمشنر کو گوردوارے میں داخلے سے روک دیا گیا
- نیوزی لینڈ کیخلاف ورام اَپ میچ میں شکست؛ رضوان نے ’جواز‘ پیش کردیا
- مستونگ دھماکے میں شہدا کی تعداد 59 ہوگئی، بلوچستان میں 3 روزہ سوگ
- انتشار انگیز گفتگو کیس؛ مریم اورنگزیب و دیگر انسداد دہشتگردی عدالت طلب
کراچی: ڈیفنس کریک مرینہ منصوبے میں اربوں کی منی لانڈرنگ کا انکشاف

منصوبے کی ایک تصویر (فوٹو : انٹرنیٹ)
کراچی: کراچی ڈیفنس فیز 8 میں کریک مرینہ منصوبے کی آڑ میں خطیر رقم کی منی لانڈرنگ کا انکشاف ہوا ہے، ایف آئی اے نے اسکینڈل کی تحقیقات شروع کردیں۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق ملزمان نے ڈیفنس فیز 8 میں کریک مرینہ کے نام سے ایک رہائشی منصوبے کے ذریعے لوگوں سے اربوں روپے بٹورے، بینک عملے کے ساتھ ملی بھگت کرکے جعلی اکاؤنٹ کھولا اور تین ارب روپے سے زائد کی رقوم منی لانڈرنگ کے ذریعے پاکستان سے بھیجی۔
ایف آئی اے کے اینٹی منی لانڈرنگ ونگ کو متعدد الاٹیز کی جانب سے درخواستیں موصول ہوئی تھیں کہ انھوں نے ڈیفنس فیز 8 میں واقع کریک مرینہ منصوبے میں فلیٹس بک کرائے تھے، رقوم کی ادائیگی کے باوجود انہیں 20 سال گزرنے کے باوجود بلڈر مائن ہارٹ سنگاپور نامی کمپنی نے منصوبہ مکمل کرکے فلیٹس حوالے نہیں کیے۔
متاثرین نے معاملے پر پبلک اکاونٹس کمیٹی کو بھی شکایت بھیجی جس پر کمیٹی میں بھی نوٹس ہوا اور اب الاٹیز کی شکایات پر ایف آئی اے نے تحقیقات شروع کردی ہیں۔
ایف آئی اے کے انسداد منی لانڈرنگ ونگ کی اب تک کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوچکا کہ مائن ہارٹ سنگاپور نامی کمپنی نے کریک مرینہ منصوبے کے ذریعے لوگوں سے اربوں روپے بٹورے، بورڈ آف انویسٹمنٹ سے رجسٹریشن کرائے بغیر ہی بینک عملے کی ملی بھگت سے بینک اکاؤنٹ کھولا اور تین ارب روپے سے زائد کی رقم بیرون ملک منتقل کی۔
ایف آئی اے حکام نے بینکنگ کرائم کے تحت شہزاد نسیم اور ان کے ساتھیوں کے خلاف الگ مقدمہ درج کرنے کی سفارش کی ہے۔ منی لانڈرنگ میں شہزاد نسیم اور عمر شہزاد کے ساتھ ندرت مند اور عائشہ وارثی بھی نامزد ہیں۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق مذکورہ ملزمان نے پاکستان سے بھاری رقوم بیرون ملک منتقلی میں منی لانڈرنگ کے تناظر میں سہولت کاری کی، کمپنی مالکان نسیم شہزاد اور ان کے بیٹے عمر شہزاد کا نام واچ لسٹ میں شامل کر دیا گیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔