- پاکستان کی ترقی کے لیے 2017 کے سازشیوں کو انجام تک پہنچانا ہوگا، نواز شریف
- نگراں وزیراعلیٰ سندھ نے جامعہ کراچی میں اساتذہ کی ہڑتال کا نوٹس لے لیا
- کینیڈا میں سکھ رہنما قتل کے بعد بی جے پی کے ارکان کے اوسان خطا ہوگئے
- ایشین گیمزوالی بال؛ پاکستان جنوبی کوریا کو شکست دیکرکوارٹر فائنل میں پہنچ گیا
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی گراوٹ مسلسل جاری
- روپے کی قدر بہتر ہونے سے پیٹرول کی قیمت میں 12 روپے تک کمی کا امکان
- کراچی کو اسٹریٹ کرائمز سے پاک کرنے کیلیے پولیس اوررینجرز کے مشترکہ آپریشن کی منظوری
- مصنوعی مٹھاس ڈپریشن کا سبب بن سکتی ہے، تحقیق
- 22 ایٹم بموں کی طاقت کے برابر سیارچہ دنیا سے ٹکرانے کی پیشگوئی
- نواز شریف کی واپسی سے متعلق پروپیگنڈا کرنے والوں کو جلد جواب دیں گے، مریم نواز
- بجلی اور پیٹرول کی قیمتوں کیخلاف خواجہ سرا کمیونٹی کا احتجاج
- ورلڈ کپ 2023 کے لیے انعامی رقم کا اعلان
- کراچی میں راہ چلتی خاتون کو ہراساں کرنے کا ایک اور واقعہ سامنے آ گیا
- امید ہے آنے والے دنوں میں بجلی کے بل زیادہ نہیں آئیں گے، نگراں وزیراعظم
- شالیمار ایکسپریس ٹرین بند نہیں کی گئی، ریلوے حکام
- لاہور میں 40 سالہ شخص کو بیٹی نے گولی مار دی
- نجی ہوٹل سے مفت کھانا کھانے والے ایس ڈی او کو 50 لاکھ ہرجانے کا نوٹس
- دی جنریٹر از بیک؛ حسن علی کی ٹویٹ وائرل
- پیٹرولیم نرخوں میں اضافے سے مہنگائی بڑھنے لگی، کم آمدن والا طبقہ شدید متاثر
- پشاور میں مرغی کی ہڈیوں اور رنگ سے تیار قیمہ ہوٹلوں پر سپلائی ہونے کا انکشاف
ماحول دوست غذائیں امراض کے سبب واقع ہونے والی اموات میں کمی لاسکتی ہیں

بوستن: محققین کا کہنا ہے کہ ماحول دوست غذائیں لوگوں کے کینسر، امراضِ قلب اور دیگر دائمی امراض کے سبب واقع ہونے والی اموات کے امکانات میں 25 فی صد تک کمی لاسکتی ہیں۔
ہارورڈ یونیورسٹی میں کی جانے والی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ وہ افراد جو زیادہ پائیدار غذائیں کھاتے تھے، تین دہائیوں پر محیط عرصے میں ان کی موت واقع ہونے کے امکانات ان افراد کی نسبت کم تھے جو کم ماحول دوست غذائیں کھاتے تھے۔ پائیدار غذاؤں میں مکمل اناج، پھل، سبزیوں اور گری دار میوے جیسی پودوں پر مشتمل غذائیں شمار کی جاتی ہیں۔
امریکی شہر بوسٹن میں امیریکن سوسائٹی فار نیوٹریشن کے سالانہ اجلاس میں پیش کی جانے والی تحقیق میں محققین نے سائنسی شواہد پر مشتمل ایک نیا ڈائٹ اسکور سامنے لائے جو غذا کے انسانی صحت کے ساتھ ماحول پر اثرات بھی بتاتا ہے۔
پلینیٹیری ہیلتھ ڈائٹ انڈیکس (پی ایچ ڈی آئی) کے نام سے جانا جانے والا یہ اشاریہ دائمی امراض جیسے کہ قلبی مرض، باول کینسر، ذیا بیطس اور فالج کے ساتھ ماحولیاتی اثرات جیسے کہ پانی کا استعمال، زمین کا استعمال، نیوٹرینٹ آلودگی (وہ عمل جس میں نائٹروجن اور فاسفورس پانی کے ذخائر کا حصہ بن جاتے ہیں اور کھاد کی طرح عمل کرتے ہوئے ایلگی بناتے ہیں) اور گرین ہاؤس گیسز کے اخراج کو دیکھتے ہوئے غذاؤں کو اسکور دیتا ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ ان کا اشاریہ پہلے سے موجودہ مطالعے پر مشتمل ہے جس کے مطابق پودوں پر مبنی غذا زیادہ صحت مند اور ماحول کے لیے گوشت کی نسبت کم نقصان دہ پائی گئی تھی۔
ٹیم پُرامید ہے کہ ان کی جانب سے پیش کیا گیا اشاریہ پالیسی سازوں اور عوامی صحت کے اداروں کو عوامی صحت کو بہتر کرنے اور موسمیاتی بحران سے نمٹنے کے لیے لائحہ عمل بنانے میں مدد دے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔