- ترک پارلیمنٹ کے باہر خود کش حملہ اور فائرنگ
- پنجاب ہاؤس کراچی کو کرائے پر دینے کا فیصلہ
- بھارتی جارحیت میں مزید 2 کشمیری شہید؛ ایک ماہ میں تعداد 13 ہوگئی
- عوام کو پیٹرول قیمت میں کمی کا مکمل ریلیف نہ ملا، ڈیلر منافع بڑھادیا گیا
- ورلڈکپ؛ مکی آرتھر نے بھارت میں ٹیم کو جوائن کرلیا
- فیس بک بھارتی دباؤ کا شکار، پاکستان مخالف پروپیگنڈا روکنے میں ناکام
- کراچی میں شہریوں کی فائرنگ سے 3 مبینہ ڈاکو ہلاک، 4 زخمی
- کراچی میں موٹرسائیکل سوار ملزمان دو سالہ بچہ چھین کر فرار
- مستونگ دھماکے میں شہداء کی تعداد 60 ہوگئی
- ورلڈکپ؛ قومی کرکٹرز سے بھارتی فینز کی ملاقات، تصاویر بھی بنوائیں
- ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں 0.05 فیصد کی معمولی کمی
- پاکستان اور خلیج تعاون کونسل کا تجارتی معاہدے پر اتفاق
- کراچی ایئرپورٹ پر 30 کروڑ روپے کی کرسٹل آئس پکڑی گئی
- بھارت میں افغان سفارت خانہ بند کرنے کا اعلان
- داخلی معاشی امور پر فیصلہ سازی کا اختیار بھی ایس آئی ایف سی کے حوالے
- ورلڈکپ؛ کرکٹ پنڈتوں نے پاک بھارت فائنل دیکھنے کی خواہش ظاہر کردی
- وارم اپ میچ، مچل اسٹارک کی ہیٹ ٹرک
- میانوالی؛ چیک پوسٹ پر حملے میں دو دہشتگرد ہلاک، اہلکار شہید
- ورلڈکپ؛ میسکوٹس کو باقاعدہ نام بھی مل گئے
- سینٹرل کنٹریکٹ کی فہرست میں ردوبدل کا امکان
ای سی سی اجلاس، ممبران اسمبلی کی ترقیاتی اسکیموں کیلیے 51 ارب منظور

وزیراعظم ہائوس کی آرائش کیلیے 80 ملین روپے، 25 ادویات کی قیمتوں کی بھی منظوری۔ فوٹو: فائل
اسلام آباد: وفاقی حکومت نے پیر کو ممبران اسمبلی کی ترقیاتی اسکیموں کیلیے 51 ارب روپے کے بجٹ اور25 اقسام کی ادویات کی قیمتوں کی منظوری دیدی۔
اکنامک کوآرڈینیشن کمیٹی نے پیر کو ہونے والے اجلاس میں وزارت ہاؤسنگ اور ورکس کی ملک گیر اسکیموں کیلیے 47.1 ارب روپے کی منظوری دی، پنجاب، سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں پاور ڈویژن کی اسکیموں کیلیے 2.7 ارب روپے کی ضمنی گرانٹ منظور دی۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے حکومت نے پارلیمینٹرینز کی اسکیموں کیلیے 61.3 ارب روپے جاری کرنے کی منظوری دی تھی۔
کمیٹی نے اتحادی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے ممبران اسمبلی کیلیے پنجاب میں26.4 ارب، سندھ میں9.3 ارب، خیبرپختونخوا کیلیے 9 ارب اور بلوچستان کے حکومتی ممبران کیلیے 2.6 ارب روپے کی اسکیموں کی منظوری دی۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف کی کڑی شرط ہے، مجبوراً بجلی کی قیمت بڑھائی، وزیراعظم
واضح رہے کہ وزارت خزانہ کے رولز کے مطابق پہلی سہہ ماہی میں سالانہ بجٹ کا صرف 15فیصد ہی خرچ کیا جاسکتا ہے، لیکن اتحادی حکومت نے ایک ماہ کے اندر ہی تقریبا 56 فیصد بجٹ خرچ کرنے کی منظوری دے دی ہے، اس کے علاوہ پرائم منسٹر یوتھ بزنس اینڈ ایگریکلچر لون اسکیم کیلیے 10 ارب روپے کی ضمنی گرانٹ،مقامی اور درآمدی قیمتوں سے اخذ کردہ قیمت پر صوبوں کو گندم فراہم کرنے کی منظوری بھی دی۔
کمیٹی نے ہدایت کی کہ تمام وصول کنندگان پاسکو کو گندم کی پوری قیمت اور حادثاتی چارجز ادا کریں گے، کیوں کہ وفاقی حکومت کسی قسم کی مالیاتی ذمہ داری ادا نہیں کرے گی، کمیٹی نے صوبائی حکومتوں کو رواں سال گندم خریداری کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کرنے سے پہلے ہی پاسکو کے واجب الادا 149ارب روپے ادا کرنے کی بھی ہدایت کی۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب حکومت کی 200 گاڑیوں کی خریداری، پہلے سے موجود گاڑیوں کی تفصیلات طلب
وزارت انڈسٹریز اینڈ پراڈکشن کی ایکسپورٹ پروسیسنگ زوز اتھارٹی رولز میں ترمیم کی سمری بھی منظوری کر لی گئی، جس کے مطابق تعمیراتی سامان کی ایکسپورٹ پروسیسنگ زون منتقلی کی اجازت دی گئی ہے، زون میں مقامی کرنسی کو ترجیح حاصل ہوگی، یہ اجازت صرف مقامی مصنوعات کی تیاری پر اگلے پانچ سال کی مدت کیلیے دی جائے گی۔
کمیٹی نے 1,263 میگاواٹ کے پنجاب تھرمل پاور لمیٹڈ جھنگ کی کمیشننگ کی منظوری دی، کمیٹی نے پیٹرولیم ڈویژن کی سمری کو منظور کرتے ہوئے اٹک ریفائنری لمیٹڈ کو 5,000 بیرل روزانہ کی بنیاد پر کنڈینسیٹ دوبارہ مختص کرنے کی بھی اجازت دی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔