- کچلاک میں پولیس موبائل پر دستی بم حملہ اور فائرنگ، ایک اہلکار زخمی
- 3 سال تک بغیر حاضری کے 16 کمپنیوں سے تنخواہ لینے والی خاتون گرفتار
- مہنگائی کے حساب سے ڈالر کی قیمت 200 روپے ہونی چاہیے، نگراں وزیر تجارت
- سوہنی دھرتی ترسیلاتِ زر پروگرام میں ڈائمنڈ کیٹیگری متعارف
- چیف جسٹس کی سنڈیکیٹ اجلاس میں شرکت؛ قائد اعظم یونیورسٹی میں طلبہ یونین کی بحالی کا فیصلہ
- پاکستان کی ترقی کے لیے 2017 کے سازشیوں کو انجام تک پہنچانا ہوگا، نواز شریف
- نگراں وزیراعلیٰ سندھ نے جامعہ کراچی میں اساتذہ کی ہڑتال کا نوٹس لے لیا
- کینیڈا میں سکھ رہنما قتل کے بعد بی جے پی کے ارکان کے اوسان خطا ہوگئے
- ایشین گیمزوالی بال؛ پاکستان جنوبی کوریا کو شکست دیکرکوارٹر فائنل میں پہنچ گیا
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی گراوٹ مسلسل جاری
- روپے کی قدر بہتر ہونے سے پیٹرول کی قیمت میں 12 روپے تک کمی کا امکان
- کراچی کو اسٹریٹ کرائمز سے پاک کرنے کیلیے پولیس اوررینجرز کے مشترکہ آپریشن کی منظوری
- مصنوعی مٹھاس ڈپریشن کا سبب بن سکتی ہے، تحقیق
- 22 ایٹم بموں کی طاقت کے برابر سیارچہ دنیا سے ٹکرانے کی پیشگوئی
- نواز شریف کی واپسی سے متعلق پروپیگنڈا کرنے والوں کو جلد جواب دیں گے، مریم نواز
- بجلی اور پیٹرول کی قیمتوں کیخلاف خواجہ سرا کمیونٹی کا احتجاج
- ورلڈ کپ 2023 کے لیے انعامی رقم کا اعلان
- کراچی میں راہ چلتی خاتون کو ہراساں کرنے کا ایک اور واقعہ سامنے آ گیا
- امید ہے آنے والے دنوں میں بجلی کے بل زیادہ نہیں آئیں گے، نگراں وزیراعظم
- شالیمار ایکسپریس ٹرین بند نہیں کی گئی، ریلوے حکام
ایس بی سی اے کو کراچی ایڈمن سوسائٹی میں غیرقانونی تعمیرات ختم کرنے کا حکم

پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ایس بی سی اے کی معاونت کا حکم
کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے کراچی ایڈمن ایمپلائز سوسائٹی میں غیرقانونی تعمیرات کیخلاف درخواست پر ایس بی سی اے کو ایک ہفتے میں غیر قانونی تعمیرات ختم کرنے کا حکم دے دیا۔
جسٹس عدنان اقبال چوہدری اور جسٹس ذوالفقار علی سانگی پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو کراچی ایڈمن ایمپلائز سوسائٹی میں غیرقانونی تعمیرات کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ عدالتی حکم پر ڈی جی ایس بی سی اے پیش ہوئے۔
عدالت نے حکم کی تعمیل نہ کرنے پر اظہار برہمی کیا۔ ڈی جی ایس بی سی اے یاسین شر نے عدالت سے غیر مشروط معافی مانگ لی۔ عدالت نے ایس بی سی اے کو ایک ہفتے میں سوسائٹی سے غیر قانونی تعمیرات ختم کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے غیر قانونی تعمیرات کیخلاف آپریشن کے دوران پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ایس بی سی اے کی معاونت کا بھی حکم دیا ہے۔
درخواستگزاروں کے وکیل عثمان فاروق ایڈوکیٹ نے گذشتہ سماعت پر موقف دیا تھا کہ عدالت کے احکامات اور نوٹس کے باجود غیر قانونی تعمیرات جاری ہیں۔ بلڈر کی جانب سے بلڈنگ کے حوالے سے ضروری اجازت نامے حاصل کئے بغیر تعمیرات کی جارہی ہیں۔ ایس بی سی اے کو شکایت کی گئی لیکن کوئی ایکشن نہیں لیا گیا۔ بلڈر کی جانب سے پلاٹ نمبر بی 172 بلاک پانچ میں غیر قانونی تعمیرات کی جارہی ہیں۔
سماعت کے دوران عدالت میں تعمیرات کی حالیہ تصاویر بھی جمع کروادی گئیں تھیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔