- حکومت نے پیٹرول کی قیمت کرکے گیس کی قیمت بڑھادی، سراج الحق
- عمرے کی آڑ میں سعودی عرب جانے والا بھکاریوں کا گروہ ایئرپورٹ سے آف لوڈ
- ملک بھر میں کریک ڈاؤن کے دوران دس ہزار بجلی چور گرفتار
- ورلڈکپ؛ رضوان کی حسن علی کو مالا پہنانے، گلاب دینے کی تصاویر وائرل
- ترک پارلیمنٹ کے باہر خود کش حملہ اور فائرنگ
- پنجاب ہاؤس کراچی کو کرائے پر دینے کا فیصلہ
- بھارتی جارحیت میں مزید 2 کشمیری شہید؛ ایک ماہ میں تعداد 13 ہوگئی
- عوام کو پیٹرول قیمت میں کمی کا مکمل ریلیف نہ ملا، ڈیلر منافع بڑھادیا گیا
- ورلڈکپ؛ مکی آرتھر نے بھارت میں ٹیم کو جوائن کرلیا
- فیس بک بھارتی دباؤ کا شکار، پاکستان مخالف پروپیگنڈا روکنے میں ناکام
- کراچی میں شہریوں کی فائرنگ سے 3 مبینہ ڈاکو ہلاک، 4 زخمی
- کراچی میں موٹرسائیکل سوار ملزمان دو سالہ بچہ چھین کر فرار
- مستونگ دھماکے میں شہداء کی تعداد 60 ہوگئی
- ورلڈکپ؛ قومی کرکٹرز سے بھارتی فینز کی ملاقات، تصاویر بھی بنوائیں
- ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں 0.05 فیصد کی معمولی کمی
- پاکستان اور خلیج تعاون کونسل کا تجارتی معاہدے پر اتفاق
- کراچی ایئرپورٹ پر 30 کروڑ روپے کی کرسٹل آئس پکڑی گئی
- بھارت میں افغان سفارت خانہ بند کرنے کا اعلان
- داخلی معاشی امور پر فیصلہ سازی کا اختیار بھی ایس آئی ایف سی کے حوالے
- ورلڈکپ؛ کرکٹ پنڈتوں نے پاک بھارت فائنل دیکھنے کی خواہش ظاہر کردی
انسداد نشہ آور اشیاء ترمیمی بل منظور، سزائے موت ختم

سینیٹر مشتاق احمد خان انسداد نشہ آور اشیا بل کی منظوری پر برس پڑے
اسلام آباد: پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس نے انسداد نشہ آور اشیاء ترمیمی بل 2023 منظور کرلیا جس کے تحت نشہ آور مواد کے مقدمات میں سزائے موت ختم کردی گئی۔
پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت ہوا۔
وزیر پارلیمانی امور مرتضی جاوید عباسی نے انسداد نشہ آور اشیاء ترمیمی بل 2023 پیش کیا جسے مشترکہ اجلاس نے منظور کرلیا۔
سینیٹر مشتاق احمد خان انسداد نشہ آور اشیا بل کی منظوری پر برس پڑے۔ انہوں نے کہا کہ آپ نے نشہ آور اشیا پر سزائے موت ختم کردی ہے، کیا آپ ڈرگ اسمگلرز کو سپورٹ کرنا چاہتے ہیں۔
سینیٹر مشتاق احمد خان کا کہنا تھا کہ کیا آپ کی 90 لاکھ نوجوان آبادی منشیات استعمال نہیں کررہی، کیا آج تک کسی کو منشیات پر سزائے موت دی گئی ؟، کیا ابھی بھی آپ کی آنکھیں نہیں کھلیں کہ بہاولپور یونیورسٹی میں منشیات استعمال کرکے بچیوں کے ساتھ کیا کیا گیا۔
وزیر قانون اعظم تارڑ نے جواب دیا کہ یہ درست ہے کہ آج تک پاکستان میں کسی کو منشیات میں سزائے موت نہیں ہوئی مگر سزا کا یقینی ہونا ضروری ہے سزا کا زیادہ ہونا ضروری نہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔