- دہشت گرد تنظیمیں افغانستان سے آپریٹ کررہی ہیں، نگراں وزیر اعظم
- باجوہ کی توسیع کی حمایت ن لیگ کا عمران خان کیخلاف سیاسی حربہ تھا، رانا ثنا اللہ
- برطانیہ: 8 سالہ بچی کو زندگی بھر دواؤں سے نجات دینے والا ٹراسپلانٹ کامیاب
- کچلاک میں پولیس موبائل پر دستی بم حملہ اور فائرنگ، ایک اہلکار زخمی
- 3 سال تک بغیر حاضری کے 16 کمپنیوں سے تنخواہ لینے والی خاتون گرفتار
- مہنگائی کے حساب سے ڈالر کی قیمت 200 روپے ہونی چاہیے، نگراں وزیر تجارت
- سوہنی دھرتی ترسیلاتِ زر پروگرام میں ڈائمنڈ کیٹیگری متعارف
- چیف جسٹس کی سنڈیکیٹ اجلاس میں شرکت؛ قائد اعظم یونیورسٹی میں طلبہ یونین کی بحالی کا فیصلہ
- پاکستان کی ترقی کے لیے 2017 کے سازشیوں کو انجام تک پہنچانا ہوگا، نواز شریف
- نگراں وزیراعلیٰ سندھ نے جامعہ کراچی میں اساتذہ کی ہڑتال کا نوٹس لے لیا
- کینیڈا میں سکھ رہنما قتل کے بعد بی جے پی کے ارکان کے اوسان خطا ہوگئے
- ایشین گیمزوالی بال؛ پاکستان جنوبی کوریا کو شکست دیکرکوارٹر فائنل میں پہنچ گیا
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی گراوٹ مسلسل جاری
- روپے کی قدر بہتر ہونے سے پیٹرول کی قیمت میں 12 روپے تک کمی کا امکان
- کراچی کو اسٹریٹ کرائمز سے پاک کرنے کیلیے پولیس اوررینجرز کے مشترکہ آپریشن کی منظوری
- مصنوعی مٹھاس ڈپریشن کا سبب بن سکتی ہے، تحقیق
- 22 ایٹم بموں کی طاقت کے برابر سیارچہ دنیا سے ٹکرانے کی پیشگوئی
- نواز شریف کی واپسی سے متعلق پروپیگنڈا کرنے والوں کو جلد جواب دیں گے، مریم نواز
- بجلی اور پیٹرول کی قیمتوں کیخلاف خواجہ سرا کمیونٹی کا احتجاج
- ورلڈ کپ 2023 کے لیے انعامی رقم کا اعلان
ساحل پر پھنسی درجنوں وھیل کو بچانے کی سرتوڑ کوششیں جاری

آسٹریلوی ساحل پر پھنسی وھیلوں کو بچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ فوٹو: بشکریہ الجزیرہ ویب سائٹ
پرتھ: آسٹریلیا کےمغربی ساحل پر راہ بھٹک کر پھنس جانے والی 100 سے زائد وھیل میں سے 50 ہلاک ہوچکی ہیں جبکہ ماہرین بقیہ وھیل کو بچانے کی سرتوڑ کوششیں کررہے ہیں۔
پائلٹ وھیل کا ایک بڑا غول راستہ بھٹک کر ساحل کی ریت میں آپھنسا تھا اور ماہرین پرامید ہیں کہ وہ بچ چانے والی 45 وھیل کو دوبارہ پانی کے حوالے کرنے میں کامیاب ہوجائے گا۔ یہ مقام پرتھ سے 400 کلومیٹر دور واقع ہے جسے چینیس ساحل کہا جاتا ہے۔
رات کے وقت ایک کے بعد ایک وھیل یہاں آکرمقید ہوگئیں۔ محکمہ جنگلی حیات کے عملے اور رضاکاروں نے وقت پر پہنچ کر انہیں بچانے کی کوششیں کیں جو بے سود ثابت ہوئیں۔ ماہرین اتنی بڑی تعداد میں وھیل کے پھنسنے کی وضاحت کی تلاش میں ہیں۔ دنیا بھر میں ایسے واقعات بڑھ رہے ہیں۔ خیال ہے کہ بڑے پنکھ والی پائلٹ وھیل ایک دوسرے کے ساتھ رہتی ہیں اور یوں تعاقب میں ہی ایک جگہ آکرمقید ہوچکی ہیں۔
پارکس اور وائلڈ لائف کے ایک ترجمان نے بتایا کہ ان کے پاس تربیت یافتہ رضاکاروں کی کمی ہے۔ ایک جانب تو خود ان کی حفاظت یقینی بنانی ہے تو دوسری جانب وھیل کو بھی بچانا ہے جو ایک بڑا چیلنج ہے۔
آخری اطلاعات تک ان وھیل کو بچانے کی کوششیں جاری تھیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔