- کولکتہ پولیس نے پاکستان ٹیم کو فول پروف سیکیورٹی دینے کا پلان بنالیا
- پاکستان میں رہائش پذیر افغان شہریوں کی تعداد 37 لاکھ تک پہنچ گئی
- محمد آصف نے سلمان علی آغا کو کرکٹر ماننے سے ہی انکار کردیا
- مکی آرتھر نے بالآخر گرین شرٹس کیلیے وقت نکال ہی لیا
- ورلڈکپ؛ قومی کرکٹرز کی بغیر معاہدوں کے شرکت کا خدشہ بڑھ گیا
- بھارت نے علیحدگی پسند سکھ رہنما کی جائیداد ضبط کرلی
- وزارت تجارت برآمد کنندگان کو نوازنے کے لیے سرگرم
- بجلی پیدا کرنے والے بہت زیادہ منافع لے رہے ہیں، عالمی بینک
- میانوالی ایکسپریس اسٹیشن پر کھڑی مال بردار گاڑی سے ٹکرا گئی، 20 افراد زخمی
- پیرو میں 1000 سال قبل پرانا شیرخوار بچوں کا قبرستان دریافت
- صبح میں ورزش کرنا وزن پر قابو رکھنے میں مدد دے سکتا ہے، تحقیق
- یوٹیوب نے ویڈیو ایڈیٹنگ ایپ متعارف کرا دی
- نارتھ کراچی میں راہ چلتی خاتون سے نازیبا حرکت کا مقدمہ درج
- شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں سے مقابلے میں پاک فوج کا سپاہی شہید
- یوکرین کا روسی نیوی ہیڈ کوارٹر پر میزائل حملہ، افسران کی ہلاکت کا دعویٰ
- کراچی: جیولر کے کارخانے پر 45 لاکھ روپے کی ڈکیتی
- سیالکوٹ میں لینڈنگ کے دوران پی آئی اے کا مسافر طیارہ دو حادثات میں بال بال بچ گیا
- باجوڑ، پی ٹی آئی کے سابق ایم این اے کو اینٹی کرپشن نے گرفتار کرلیا
- کھیلوں میں سیاست اور سیاست میں کھیل آگیا، فاروق ستار
- منظور وسان نے الیکشن 28 جنوری کو ہونے کی پیش گوئی کردی
کے پی کے قبائلی و نیم قبائلی اضلاع سیلز ٹیکس سے مُستثنیٰ قرار

فائل فوٹو
پشاور: خیبر پختونخوا ریوینیو اتھارٹی نے چار ماہ کے لیے قبائلی و نیم قبائلی اضلاع کو سیلز ٹیکس سے مُستثنیٰ قرار دے دیا۔
سیلز ٹیکس سے استثنا کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا گیا جس کے مطابق استثنیٰ کا فیصلہ اتھارٹی کی پالیسی بورڈ نے خیبر پختونخوا حکومت کی اجازت سے کیا ہے۔
نوٹیفیکیشن کے مطابق ان اضلاع میں خدمات کی فراہمی پر سیلز ٹیکس کا اطلاق نہیں ہوگا، سیلز ٹیکس کی چھوٹ صرف ان علاقوں کے رہائش پذیر افراد کی خدمات کی فراہمی پر لاگو ہوگی۔
سیلز ٹیکس کی چھوٹ ان کاروبار کے لیے ہوگی جو ان اضلاع کے اندر واقع ہوں البتہ یہ چھوٹ ٹیلی کمیونیکیشن و ملحقہ دیگر خدمات اور پی ایس ڈی پی، اے ڈی پی کے پراجیکٹس پر لاگو نہیں ہوگی۔
سیلز ٹیکس کی یہ چھوٹ یکم جولائی 2023 سے ان اضلاع کے کاروبار اور معاہدوں پر لاگو ہوگی، یہ چھوٹ 31 اکتوبر 2023 تک نافذالعمل ہوگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔