- لاہور؛ 9 لاکھ کی ڈکیتی کا ڈراپ سین، ریکوری پر مامور رکشہ ڈرائیورساتھیوں سمیت گرفتار
- اسپین کے غار سے ملنے والی سینڈل ہزاروں سال پرانی قرار
- سیڑھیاں چڑھنا فالج کے خطرات کم کرتا ہے، تحقیق
- سائفر کیس؛ چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت بعد ازگرفتاری پر سماعت کل ہوگی
- 5 سالہ بیٹے کو قتل کر کے کھا جانے والی ماں کو بری کردیا گیا
- دوابہ پولیس اسٹیشن حملہ؛ اہلکارکی فائرنگ سے ایک خودکش بمبار ہلاک ہوا، ڈی پی او
- مصر؛ تیز رفتار ٹرین میں بچی کی پیدائش
- کراچی میں قومی اسمبلی کے حلقوں کے نمبرز تبدیل
- کراچی میں نالوں میں کچرا پھینکنے والے افغانیوں کے خلاف آپریشن
- ’’ورلڈکپ؛ کپتان بابراعظم کو جارحانہ باڈی لینگویج اپنانا ہوگی‘‘
- گجرات میں اپنی نوعیت کا منفرد واقعہ، نیکیاں فروخت کرنیوالا گرفتار
- ٹانگوں سے محروم غانم المفتاح نے ہاتھوں سے چلتے ہوئے طواف کیا
- اسلام آباد؛ سی ٹی ڈی کا حساس اداروں کے ہمراہ سرچ آپریشن، 800 افغان باشندے گرفتار
- ورلڈکپ؛ بھارتی کمنٹیٹر نے ’شاہین‘ کو بابراعظم سے زیادہ اہم قرار دیدیا
- امریکا میں زہریلی مادہ لے جانے والا ٹرک الٹ گیا؛ 5 افراد ہلاک اور5 زخمی
- حکومت نے پیٹرول کی قیمت کم کرکے گیس کی بڑھادی، سراج الحق
- عمرے کی آڑ میں سعودی عرب جانے والا بھکاریوں کا گروہ ایئرپورٹ سے آف لوڈ
- ملک بھر میں کریک ڈاؤن کے دوران دس ہزار بجلی چور گرفتار
- ورلڈکپ؛ رضوان کی حسن علی کو مالا پہنانے، گلاب دینے کی تصاویر وائرل
- ترک پارلیمنٹ کے باہر خود کش حملہ اور فائرنگ
ایک ڈپٹی کمشنر کو نشانِ عبرت بنائینگے تو پھر کوئی غیر قانونی کام نہیں کریگا، پشاور ہائیکورٹ

(فوٹو : فائل)
اپشاور: ہائی کورٹ نے سابق وزیر مملکت علی محمد خان کو رہا کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے ریمارکس دیے ہیں کہ اگر ایک ڈپٹی کمشنر کو عبرت کا نشان بنائیں گے تو پھر غیر قانونی کام کوئی نہیں کرے گا۔
جسٹس اعجاز انور جسٹس فضل سبحان پر مشتمل پشاور ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، جس میں درخواست گزار علی محمد خان کی جانب سےعلی زمان اور ندیم شاہ ایڈووکیٹ پیش ہوئے اور عدالت کو بتایا کہ سابق وفاقی وزیر گزشتہ 77 دنوں سے پابند سلاسل ہیں، ان کے خلاف درج مقدمات اور انکوائری کے لیے عدالت سے رجوع کیا گیا تھا تو حکومت نے عدالت کو بتایا تھا کہ ان کے خلاف صرف ایک مقدمہ ہے۔
وکلا نے بتایا کہ جب ان کی ضمانت ہو جاتی ہے تو انہیں کسی اور کیس میں گرفتار کرلیا جاتا ہے جب کہ اینٹی کرپشن کے کیس میں بھی ان کی ضمانت ہوئی ہے۔ جب بھی ان کی ضمانت ہو جاتی ہے، انہیں کسی اور مقدمے میں گرفتار کرلیا جاتا ہے اور جیل سے باہر آنے نہیں دیا جا رہا ۔
درخواست گزار کے وکلا نے مؤقف اختیار کیا کہ یہ عدالت کے فیصلوں کی توہین ہے۔
جسٹس اعجاز انور نے کہا کہ اگر ایک ڈپٹی کمشنر کو عبرت کا نشان بنائیں گے تو پھر غیر قانونی کام کوئی نہیں کرے گا ۔ڈپٹی کمشنر مردان اگلی پیشی پر خود پیش ہوں۔ عدالت نے کیس کی آئندہ سماعت 8 اگست تک کے لیے ملتوی کرتے ہوئے ڈی سی مردان کو اگلی پیشی پر عدالت کے روبرو پیش ہونے کا حکم جاری کردیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔