- کچلاک میں پولیس موبائل پر دستی بم حملہ اور فائرنگ، ایک اہلکار زخمی
- 3 سال تک بغیر حاضری کے 16 کمپنیوں سے تنخواہ لینے والی خاتون گرفتار
- مہنگائی کے حساب سے ڈالر کی قیمت 200 روپے ہونی چاہیے، نگراں وزیر تجارت
- سوہنی دھرتی ترسیلاتِ زر پروگرام میں ڈائمنڈ کیٹیگری متعارف
- چیف جسٹس کی سنڈیکیٹ اجلاس میں شرکت؛ قائد اعظم یونیورسٹی میں طلبہ یونین کی بحالی کا فیصلہ
- پاکستان کی ترقی کے لیے 2017 کے سازشیوں کو انجام تک پہنچانا ہوگا، نواز شریف
- نگراں وزیراعلیٰ سندھ نے جامعہ کراچی میں اساتذہ کی ہڑتال کا نوٹس لے لیا
- کینیڈا میں سکھ رہنما قتل کے بعد بی جے پی کے ارکان کے اوسان خطا ہوگئے
- ایشین گیمزوالی بال؛ پاکستان جنوبی کوریا کو شکست دیکرکوارٹر فائنل میں پہنچ گیا
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی گراوٹ مسلسل جاری
- روپے کی قدر بہتر ہونے سے پیٹرول کی قیمت میں 12 روپے تک کمی کا امکان
- کراچی کو اسٹریٹ کرائمز سے پاک کرنے کیلیے پولیس اوررینجرز کے مشترکہ آپریشن کی منظوری
- مصنوعی مٹھاس ڈپریشن کا سبب بن سکتی ہے، تحقیق
- 22 ایٹم بموں کی طاقت کے برابر سیارچہ دنیا سے ٹکرانے کی پیشگوئی
- نواز شریف کی واپسی سے متعلق پروپیگنڈا کرنے والوں کو جلد جواب دیں گے، مریم نواز
- بجلی اور پیٹرول کی قیمتوں کیخلاف خواجہ سرا کمیونٹی کا احتجاج
- ورلڈ کپ 2023 کے لیے انعامی رقم کا اعلان
- کراچی میں راہ چلتی خاتون کو ہراساں کرنے کا ایک اور واقعہ سامنے آ گیا
- امید ہے آنے والے دنوں میں بجلی کے بل زیادہ نہیں آئیں گے، نگراں وزیراعظم
- شالیمار ایکسپریس ٹرین بند نہیں کی گئی، ریلوے حکام
نئی امیونو تھراپی کینسر کے مریضوں کیلئے امید کی نئی کرن

تحقیق میں MOv18 IgE نامی دوا سے اوورین کینسر میں مبتلا مریضوں کی رسولیوں کے سکڑنے کا مشاہدہ کیا گیا (فوٹو: ٹوئٹر)
لندن: ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ایک نئی قسم کی امیونوتھیراپی موجودہ علاج سے صحتیاب نہ ہونے والے کینسر کے مریضوں کے لیے امید کی نئی کرن ثابت ہوسکتی ہے۔
کنگز کالج لندن اور گائیز اینڈ سینٹ تھامس این ایچ ایس فاؤنڈیشن ٹرسٹ میں کینسر ریسرچ یو کے کی مالی اعانت سے کی جانے والی تحقیق میں MOv18 IgE نامی دوا سے اوورین کینسر میں مبتلا مریضوں کی رسولیوں کے سکڑنے کا مشاہدہ کیا گیا۔
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ ان کی تحقیق کے نتائج کیموتھیراپی کے مزاحم سرطان میں مبتلا مریضوں کے لیے بالکل نئی قسم کی انسداد کینسر دوا بنانے کے لیے راہ ہموار کرسکتے ہیں۔
تحقیق میں محققین نے اینٹی باڈی کی ایک قسم IgE کو آزمایا کہ آیا اس کو انسان میں کینسر کے علاج کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے یا نہیں۔
امیونوتھیراپی جسم کے قدرتی مدافعتی نظام کو کینسر پر حملہ آور ہونے کے لیے متحرک کرتی ہے۔
کینسر میں استعمال کی جانے والی موجودہ اینٹی باڈی ادویات IgG سے تعلق رکھتی ہیں۔ تاہم، IgE اینٹی باڈیز کی انسانوں پر آزمائش پہلی بار کی گئی ہے۔
تحقیق کے سربراہ مصنف پروفیسر جیمز اسپائسر کا کہنا تھا کہ IgE ایک بالکل نئی قسم کی اینٹی باڈی تھیراپی ہے، جس میں پہلے مرحلے کی آزمائش میں بہترین نتائج فراہم کیے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ تحقیق کے نتائج یہ بتاتے ہیں کہ مریضوں نے دوا کو باآسانی برداشت کیا اور اوورین کینسر میں مبتلا افراد میں موجود رسولیوں کے حجم کو کم کردیا۔ نتائج کیموتھیراپی کے مزاحم سرطان میں مبتلا مریضوں کے لیے بالکل نئی قسم کی انسداد کینسر دوا بنانے کے لیے راہ ہموار کرسکتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔