- جوبائیڈن کی حمایت کا الزام؛ ٹرمپ کی جماعت نے اپنے اسپیکر کو ہٹادیا
- ملزم کو فرار کروانے پر اسسٹنٹ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن گرفتار
- اٹلی میں سیاحوں کی بس پل سے گر گئی؛ 21 افراد ہلاک
- بھارتی فوج کے 23 اہلکار سیلابی ریلے میں بہہ گئے
- خیبر پختونخوا؛ انتخابی مہم کی اجازت نہ دینے کیخلاف پی ٹی آئی کی عدالت میں درخواست
- عمران خان صدر مملکت سے بہت مایوس اور دکھی ہیں، علیمہ خان
- سائفر مقدمہ کچھ لوگوں کو بچانے کے لیے ہے، چیئرمین پی ٹی آئی
- لکی مروت؛ امتحان میں کم نمبر آنے پر نوجوان کی خودکشی
- انصاف ہاؤس کے باہر پولیس اہلکاروں پر نامعلوم افراد کا حملہ، وردیاں پھاڑ دیں
- فخر زمان کا کیچ تھامنے پر ڈیوڈ وارنر کا ’’پشپا راج‘‘ کے انداز میں جشن
- نسیم شاہ کی عدم موجودگی پاکستان کیلیے بہت بڑا دھچکا ہے، اسکاٹ اسٹائرس
- چین کیلیے پروپیگنڈے کے عوض رقم لینے کا الزام، صحافیوں کے گھروں پر چھاپے
- ایشین گیمز؛ باکسنگ میں میڈل کی پاکستانی امید دم توڑ گئی
- سائفر کیس کی اڈیالہ جیل میں پہلی سماعت، چالان نقول فراہمی مؤخر
- بخار، زکام، کھانسی کے مریضوں میں اضافہ، شہری فلو ویکسین لگوائیں، ماہرین طب
- ترقیاتی اسکیموں پر پابندی، سندھ فارنزک لیب کی تعمیر کا منصوبہ بھی متاثر ہونے کا خدشہ
- ستمبر 2023 میں سیمنٹ کی کھپت میں 3.96 فیصد کمی ریکارڈ
- دنیا پاکستانی چاول کی دیوانی، کئی ممالک میں مانگ بڑھ گئی
- آئی سی سی نے فائنل ڈرامے سے بڑا سبق سیکھ لیا
- واٹس ایپ گروپس: فوائد اور نقصانات
لڑکیاں لڑکوں کے مقابلے میں زیادہ خطرناک انداز میں سیڑھیاں اترتی ہیں

اِنڈیانا: ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ لڑکیاں، لڑکوں کے مقابلے سیڑھیاں اترتے وقت زیادہ خطرناک طریقہ کار اپناتی ہیں۔
امریکا کی پرڈو یونیورسٹی میں کی جانے والی تحقیق میں محققین نے یونیورسٹی کے 2400 طلبا کے چھوٹا زینہ (دو قدموں پر مشتمل، جن میں 52 فی صد خواتین تھیں) یا طویل زینہ (17 قدموں پر مشتمل، جن 29 فی صد خواتین تھیں) اترنے کے عمل کا جائزہ لیا اور آٹھ خطرناک اطوار کی نشان دہی کی۔
ان اطوار میں ہینڈ ریل کا استعمال نہ کرنا، نیچے اترتے وقت سیڑھیوں کو نہ دیکھنا، سینڈل، فلپ فلاپ یا اونچی ایڑھیوں والے جوتے پہننا، کسی فرد کے ساتھ یا فون پر محو گفتگو ہونا، کسی برقی آلے کا استعمال کرنا، جیبوں میں ہاتھ ڈالنا، کسی چیز کا اٹھایا ہوا ہونا اور سیڑھیاں چھوڑ کر اترنا شامل ہیں۔
پرڈو یونیورسٹی کی ہائی ینگ چو اور شرلے رائٹڈائیک اور ان کے ساتھیوں نے پانچ ایسے افراد کی نشان دہی کی جو سیڑھیاں اترتے وقت اپنا توازن کھو بیٹھے تھے لیکن بعد میں سنبھل بھی گئے۔ ان افراد میں چار مرد تھے جو لمبا زینہ اترتے وقت لڑکھڑائے جبکہ چھوٹے زینے سے اترتے وقت ایک خاتون لڑکھڑائیں۔
تحقیق کے نتائج کے مطابق جائزے میں خواتین کو ہینڈ ریل کا استعمال کم کرتے ہوئے دیکھا گیا (اگرچہ چھوٹا زینہ اترتے ہوئے کسی بھی طالب علم نے بھی ہینڈ ریل استعمال نہیں کیا)، خواتین زیادہ تر سیڑھیوں سے اترتے ہوئے ہاتھوں میں چیزیں تھامے ہوئے بھی دیکھی گئیں۔
Plos One میں شائع ہونے والی تحقیق میں مزید اس بات کی نشان دہی بھی کی گئی کہ سیڑھیاں اترتے وقت خواتین زیادہ تر محو گفتگو تھیں، زیادہ تر سینڈل اور اونچی ایڑھیوں والے جوتے پہنتی اور ایک وقت میں ایک زیادہ خطرناک اطوار اپناتے دیکھی گئیں۔
دوسری جانب مردوں کو خواتین کے مقابلے میں زینہ اترتے وقت سیڑھیاں پھلانگتے ہوئے زیادہ دیکھا گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔