- مالدیپ: صدارتی انتخابات، چین کے حامی امیدوار محمد معیزو نے میدان مار لیا
- ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع
- پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں گیارہ روپے فی لیٹر تک کمی کا اعلان
- عبدالرزاق کی جارحانہ بیٹنگ، پاکستان ویٹرنز گلوبل کپ کے فائنل میں پہنچ گیا
- مقبوضہ مغربی کنارہ: اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے ایک فلسطینی شہید
- دہشت گرد اور اُنکے سہولت کار خوارج ہیں جنکا مذہب سے کوئی تعلق نہیں، آرمی چیف
- حکومت کا عوام کو مہنگائی کا ایک اور جھٹکا، ایل پی جی کی قیمت میں ہوشربا اضافہ
- کراچی میں نامعلوم دہشت گردوں کی فائرنگ سے عالم دین شہید
- یوکرینی شہری نے دانتوں سے گاڑیاں کھینچ کر دو ریکارڈ بنادیے
- کراچی میں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ
- مسلم لیگ (ن) کا اسٹیبلشمنٹ سے ٹکراؤ کی پالیسی سے گریز کا فیصلہ
- ورلڈ کپ : پاکستانیوں کو ویزے نہ ملنے پر پی سی بی کا آئی سی سی کو خط
- پلاسٹک ذرات سے آلودہ بارشیں اشیا خوردونوش متاثر کررہی ہیں، محققین
- فضائی آلودگی پانچ دنوں کے اندر فالج کے خطرات میں اضافہ کر سکتی ہے
- گردوں کی غیرقانونی پیوند کاری کے ملزم سرجن کو مسلح افراد پولیس سے چھڑا کر لے گئے
- ہمیں معلوم ہے دہشت گردی کون کررہا ہے اور اس کے پیچھے کون ہے، وزیر داخلہ
- نواز شریف کی لاہور ہائیکورٹ میں حفاظتی ضمانت کی درخواست دائر کی جائے گی
- سینیٹر افنان اللہ خان نے شیر افضل مروت کے خلاف مقدمہ درج کرادیا
- شادی سے انکار پر عیسائی لڑکی کا قتل، مسلمان لڑکے کو 25 سال قید کا حکم
- پنجاب میں 24 گھنٹے کے دوران آشوب چشم کے 10 ہزار نئے مریض رپورٹ
گوگل، اوپن اے آئی اور مائیکروسوفٹ نے محفوظ اے آئی پلیٹ فارم تجویز کردیا

گوگل، مائیکروسوفٹ، اوپن اے آئی اور اینتھروپِک نامی کمپنیوں نے اے آئی کی قانون سازی اور استعمال پر ایک بین الاقوامی فورم بنانے کا اعلان کیا ہے۔ فوٹو: فائل
واشنگٹن: مصنوعی ذہانت، زندگی کے ہرشعبے میں داخل ہوچکی ہے اور گویا ایک ایسا فرماںبردار جن ہے جو ہر کام بجالانے کی قوت رکھتا ہے۔ لیکن کے ان دیکھے اور منفی پہلوؤں کو بھی نظرمیں رکھنا ضروری ہے۔ اب مائیکروسوفٹ، گوگل، اپن اے آئی اور اینتھروپِک نامی بڑے اداروں نے اس کے لیے ایک مشترکہ تنظیم و فورم بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
’فرنٹیئرماڈل فورم‘ نامی تنظیم عام استعمال سے لے کر صنعتوں تک کے لیےاے آئی اخلاقیات، قواعد اور ضوابط طے کرے گی۔ اس طرح ۔ حکومتی اور پالیسی ساز اداروں کو محفوظ، مفید اور مؤثرمصنوعی ذہانت میں مدد فراہم کرے گی۔ اس طرح عام افراد پر اس کا اطلاق ممکن ہوگا۔
اچھی بات یہ ہے کہ خود اے آئی ساز ادارے، آگے بڑھ کر رضاکارانہ خدمات فراہم کررہے ہیں۔ توقع ہے کہ اسی سال امریکہ اور یورپ میں صنعتوں کے لیے آئی اے کی قانون سازی پر باقاعدہ غورکیا جائے گا۔ اس کی روشنی میں ضابطہ سازی کی جائے گی۔
پھر ان اداروں کے ساتھ ساتھ ایمیزون اور میٹا نے بھی امریکی صدر کی انتظامیہ سے کہا ہے کہ وہ اپنی تمام اے آئی مصنوعات کو غیرجانبدارتھرڈ پارٹی سے ٹیسٹ کرانے کی پابند ہوں گی اور عوام کے لیے ان پر واضح طور پر اے آئی سے تیارشدہ کا واضح لیبل لگایا جائے گا۔
ایک مشترکہ بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس فورم کو عوامی رسائی حاصل ہوگی کیونکہ جو بھی کمپنی آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے جدید ترین ماڈل بنائے گی وہ اسے دوسرے ماہرین کے سامنے رکھے گی۔ اسے ہر طرح سے محفوظ اور عوام دوست بنایا جائے گا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اینتھروپِک کمپنی کے سی ای اوڈیریو ایموڈائی اور اس سےوابستہ مشہور سائنسداں یوشواع بیجنیو ، دونوں ہی نے آزاد اور غیرضوابط والی اے آئی کو خطرناک بلکہ تباہ کن قرار دیا ہے۔ ان کے مطابق اگلے دو تین برس میں اے آئی حیاتیاتی ہتھیار بناسکے گی جو شرپسندوں کے ہاتھ لگ سکتےہیں۔
دوسری جانب یورپی یونین کے ماہرین اس سال اے آئی کے استعمال پر اپنی قانونی دستاویز مکمل کرلیں گے اور توقع ہے کہ جنریٹوو اے آئی پرمکمل پابندی بھی لگ سکتی ہے یا اس کا استعمال بہت محدود کیا جاسکتا ہے۔ اس کےعلاوہ ملکی سلامتی، تحفظ اور ملازمتوں پر اس کے اثرات کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔