- کچلاک میں پولیس موبائل پر دستی بم حملہ اور فائرنگ، ایک اہلکار زخمی
- 3 سال تک بغیر حاضری کے 16 کمپنیوں سے تنخواہ لینے والی خاتون گرفتار
- مہنگائی کے حساب سے ڈالر کی قیمت 200 روپے ہونی چاہیے، نگراں وزیر تجارت
- سوہنی دھرتی ترسیلاتِ زر پروگرام میں ڈائمنڈ کیٹیگری متعارف
- چیف جسٹس کی سنڈیکیٹ اجلاس میں شرکت؛ قائد اعظم یونیورسٹی میں طلبہ یونین کی بحالی کا فیصلہ
- پاکستان کی ترقی کے لیے 2017 کے سازشیوں کو انجام تک پہنچانا ہوگا، نواز شریف
- نگراں وزیراعلیٰ سندھ نے جامعہ کراچی میں اساتذہ کی ہڑتال کا نوٹس لے لیا
- کینیڈا میں سکھ رہنما قتل کے بعد بی جے پی کے ارکان کے اوسان خطا ہوگئے
- ایشین گیمزوالی بال؛ پاکستان جنوبی کوریا کو شکست دیکرکوارٹر فائنل میں پہنچ گیا
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی گراوٹ مسلسل جاری
- روپے کی قدر بہتر ہونے سے پیٹرول کی قیمت میں 12 روپے تک کمی کا امکان
- کراچی کو اسٹریٹ کرائمز سے پاک کرنے کیلیے پولیس اوررینجرز کے مشترکہ آپریشن کی منظوری
- مصنوعی مٹھاس ڈپریشن کا سبب بن سکتی ہے، تحقیق
- 22 ایٹم بموں کی طاقت کے برابر سیارچہ دنیا سے ٹکرانے کی پیشگوئی
- نواز شریف کی واپسی سے متعلق پروپیگنڈا کرنے والوں کو جلد جواب دیں گے، مریم نواز
- بجلی اور پیٹرول کی قیمتوں کیخلاف خواجہ سرا کمیونٹی کا احتجاج
- ورلڈ کپ 2023 کے لیے انعامی رقم کا اعلان
- کراچی میں راہ چلتی خاتون کو ہراساں کرنے کا ایک اور واقعہ سامنے آ گیا
- امید ہے آنے والے دنوں میں بجلی کے بل زیادہ نہیں آئیں گے، نگراں وزیراعظم
- شالیمار ایکسپریس ٹرین بند نہیں کی گئی، ریلوے حکام
بیکٹیریا کی بدولت پلاسٹک ری سائیکل کرنے کا کامیاب تجربہ

لندن: پلاسٹک موجودہ دنیا کے بڑے مسائل میں سے ایک ہے۔ زیادہ تر پلاسٹک کو دوبارہ استعمال نہیں کیا جاسکتا اور ان کا استعمال بہت محدود ہوتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ خشکی اور سمندر پر پلاسٹک کے کچرے کا ڈھیر لگتا جارہا ہے۔ تاہم اب ایک بیکٹیریا ملا ہے جو قدرتی طور پر پلاسٹک کو ری سائیکل (بازیافت) کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔
نیچر سسٹین ایبلِٹی نامی تحقیقی جریدےمیں شائع ہونے والی ایک ریسرچ میں محققین نے پولی (ڈائیکیٹوینامین) یا پی ڈی کے نامی ایک لامحدود ری سائیکل پلاسٹک میں ابتدائی اجزاء کی بابت حیاتیاتی متبادل بنانے کے لیے جرثوموں پر کامیاب تجربہ کیا ہے۔
پروجیکٹ کی رہنمائی کرنے والے بریٹ ہیمز کا کہنا تھا کہ یہ پہلا موقع تھا کہ بائیو پروڈکٹس کو ایک PDK بنانے کے لیے مربوط کیا گیا ہے جو بنیادی طور پر حیاتیات پر مبنی ہے۔ اور پہلی بار پیٹرو کیمیکل کے استعمال پر حیاتیاتی برتری کا مشاہدہ کیا گیا ہے۔ یہ مشاہدہ دونوں مواد کی خصوصیات اور پیمانے پر اس کی پیداوار کی لاگت کے اعتبار سے ہے۔
روایتی پلاسٹک کے برعکس PDK کو بار بار بنیادی اکائیوں میں توڑا جا سکتا ہے اور معیار میں بغیر کسی کمی کے نئی مصنوعات کی شکل میں ڈھالا جا سکتا ہے۔ PDKs ابتدائی طور پر پیٹرو کیمیکلز سے حاصل کیے گئے بنیادی اکائیوں کا استعمال کرتے ہیں، لیکن ان اجزاء کو دوبارہ ڈیزائن کیا جا سکتا ہے اور اس کے بجائے جرثوموں کے ساتھ تیار کیا جا سکتا ہے۔
اب، چار سال کی کوششوں کے بعد، محققین نے E. coli کے ساتھ جوڑ توڑ کرتے ہوئے پودوں سے شکر کو کچھ ابتدائی مواد میں بدلنے کی کوشش کی۔تجربے میں ایک مالیکیول جسے ٹرائیاسیٹک ایسڈ لیکٹون، یا بائیو ٹی اے ایل کہا جاتا ہے، تقریباً 80 فیصد بائیو مواد کے ساتھ PDK تیار کیا۔
یہ دریافت محکمہ توانائی کے لارنس برکلے نیشنل لیبارٹری (برکلے لیب) میں تین فیسیلٹیز مالیکیولر فاؤنڈری، جوائنٹ بائیو انرجی انسٹی ٹیوٹ (JBEI)، اور ایڈوانسڈ لائٹ سورس کے ماہرین کے درمیان تعاون سے حاصل ہوئی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔