- کراچی؛ کرائے دار نے مالک مکان کو فائرنگ سے زخمی کرکے خودکشی کرلی
- چینی صدر کا پاکستان میں بم حملوں پر صدر مملکت سے اظہارِ تعزیت
- پی سی بی کا ایبٹ آباد اسٹیڈیم میں انٹرنیشنل میچز کے انعقاد پر غور
- سرفراز احمد کا ’نا انصافی‘ کرنے والوں کو بلے سے جواب
- نواز شریف کو نکالنے والے عبرت کا نشان بنے ہوئے ہیں، مریم نواز
- انسانی اعضا کی غیر قانونی پیوندکاری روکنے کیلیے قوانین کو مزید سخت کریں گے، وزیراعلیٰ پنجاب
- امی کی خواہش تھی اپنا گھر ہو، گاڑی خریدی تو والد روپڑے، حارث رؤف
- نواز شریف نے ملک اور قوم کو مسائل سے نکالنے کا ایجنڈا تیار کرلیا، مریم نواز
- اسپین کے نائٹ کلب میں برتھ ڈے پارٹی کے دوران آتشزدگی؛ 13 افراد ہلاک
- جنوبی وزیرستان سے سانپ کی نئی قسم دریافت
- عمران خان کی 9 ضمانت کی درخواستوں پر فیصلہ آج سنایا جائے گا
- دنیا کیلئے ’’چاچا‘‘ ہوگا مگر میرے لیے . . . بھارتی لڑکی افتخار احمد کی دیوانی ہوگئی
- سیاروں میں خلائی مخلوق کی تلاش اب زیادہ دور نہیں؛ سائنس دان
- کراچی میں یونیورسٹی طالبات کو ہراساں کرنے کا ایک اور واقعہ سامنے آگیا
- لاہور؛ 9 لاکھ کی ڈکیتی کا ڈراپ سین، ریکوری پر مامور رکشہ ڈرائیورساتھیوں سمیت گرفتار
- اسپین کے غار سے ملنے والی سینڈل ہزاروں سال پرانی قرار
- سیڑھیاں چڑھنا فالج کے خطرات کم کرتا ہے، تحقیق
- سائفر کیس؛ چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت بعد ازگرفتاری پر سماعت کل ہوگی
- 5 سالہ بیٹے کو قتل کر کے کھا جانے والی ماں کو بری کردیا گیا
- دوابہ پولیس اسٹیشن حملہ؛ اہلکارکی فائرنگ سے ایک خودکش بمبار ہلاک ہوا، ڈی پی او
ایئرپورٹس اتھارٹی بل سینیٹ سے منظور؛ تمام اختیارات سول ایوی ایشن سے اتھارٹی کو منتقل

—فائل فوٹو
اسلام آباد: پاکستان ایئر پورٹس اتھارٹی بل 2023 قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ سے بھی منظور ہوگیا۔
مذکورہ بل کی منظوری کے بعد کمرشل اور آپریشنل معاملات، ایئر پورٹس اپ گریڈیشن، مینجمنٹ، کمرشل اور آپریشنل معاملات سول ایوی ایشن سے ایئر پورٹس اتھارٹی کے سپرد ہوجائیں گے۔
علاوہ ازیں ایئر نیوی گیشن سروسز، ایئر کرافٹ کنٹرولنگ اینڈ سرولنگ، انفارمیشن مینجمنٹ سروسز، فلائٹ آپریشن ، ائیرٹریفک کے شعبے ایئر پورٹ اتھارٹی کو منتقل ہوجائیں گے۔ ایکٹ کے تحت اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا جائیگا۔
اتھارٹی ایکٹ کے تحت کوئی بھی زمین لینے اور دینے کی مجاز ہوگی، اتھارٹی ائیرپورٹ پر مسافروں کو تمام بنیادی سہولیات فراہم کرنے کی پابند ہوگی جبکہ اتھارٹی مسافروں جہازوں کا تحفظ اورائیر پورٹ پر دیگر سہولیات فراہم کرے گی۔
ایکٹ کے تحت اتھارٹی ٹیکسز لیوی جمع کرنے، زمین لیز پر دینے یا خریدنے کی مجاز ہوگی۔ ایئر پورٹ اتھارٹی کا بورڈ 9 ممبران پر مشتمل ہوگا جبکہ سیکرٹری ایوی ایشن بورڈ کے چیئرمین ہوں گے۔
وائس چیف آف ائیر اسٹاف ڈی ائیر پورٹ اتھارٹی سیکرٹری فنانس سیکرٹری منصوبہ بندی چئیرمین ایف بی آر بورڈ ممبران ہونگے اور اتھارٹی کے تین پرائیویٹ ممبر ہونگے جن کا تقرر وزیر اعظم کریں گے۔
ائیر پورٹ اتھارٹی کی ایگزیکٹو کمیٹی 6 ممبران پر مشتمل ہوگی جبکہ ڈی جی ائیر پورٹ اتھارٹی ایگزیکٹو کمیٹی کے سربراہ ہوں گے اور اتھارٹی کے تین سنیئر افسران ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبرز ہوں گے۔
علاوہ ازیں ایگزیکٹو کمیٹی میں وزارت خزانہ کا ایک آفیسر شامل ہوگا، وزیر اعظم تین سال کیلئے تقرر کرینگے دو سال کی توسیع بھی ہوسکے گی، روز مرہ کے معاملات کی نگرانی کیلئے تمام ائیر پورٹس پر منیجرز تعینات کیے جائیں گے۔
حکومت گزٹ نوٹی فکیشن کے ذریعے زمین عمارتین ائیرپورٹس مشنیری اتھارٹی کو منتقل کرے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔