- سائفر کیس؛ چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت بعد ازگرفتاری پر سماعت کل ہوگی
- 5 سالہ بیٹے کو قتل کر کے کھا جانے والی ماں کو بری کردیا گیا
- دوابہ پولیس اسٹیشن حملہ؛ اہلکارکی فائرنگ سے ایک خودکش بمبار ہلاک ہوا، ڈی پی او
- مصر؛ تیز رفتار ٹرین میں بچی کی پیدائش
- کراچی میں قومی اسمبلی کے حلقوں کے نمبرز تبدیل
- کراچی میں نالوں میں کچرا پھینکنے والے افغانیوں کے خلاف آپریشن
- ’’ورلڈکپ؛ کپتان بابراعظم کو جارحانہ باڈی لینگویج اپنانا ہوگی‘‘
- گجرات میں اپنی نوعیت کا منفرد واقعہ، نیکیاں فروخت کرنیوالا گرفتار
- ٹانگوں سے محروم غانم المفتاح نے ہاتھوں سے چلتے ہوئے طواف کیا
- اسلام آباد؛ سی ٹی ڈی کا حساس اداروں کے ہمراہ سرچ آپریشن، 800 افغان باشندے گرفتار
- ورلڈکپ؛ بھارتی کمنٹیٹر نے ’شاہین‘ کو بابراعظم سے زیادہ اہم قرار دیدیا
- امریکا میں زہریلی مادہ لے جانے والا ٹرک الٹ گیا؛ 5 افراد ہلاک اور5 زخمی
- حکومت نے پیٹرول کی قیمت کم کرکے گیس کی بڑھادی، سراج الحق
- عمرے کی آڑ میں سعودی عرب جانے والا بھکاریوں کا گروہ ایئرپورٹ سے آف لوڈ
- ملک بھر میں کریک ڈاؤن کے دوران دس ہزار بجلی چور گرفتار
- ورلڈکپ؛ رضوان کی حسن علی کو مالا پہنانے، گلاب دینے کی تصاویر وائرل
- ترک پارلیمنٹ کے باہر خود کش حملہ اور فائرنگ
- پنجاب ہاؤس کراچی کو کرائے پر دینے کا فیصلہ
- بھارتی جارحیت میں مزید 2 کشمیری شہید؛ ایک ماہ میں تعداد 13 ہوگئی
- عوام کو پیٹرول قیمت میں کمی کا مکمل ریلیف نہ ملا، ڈیلر منافع بڑھادیا گیا
سورج کی روشنی سے ہائیڈروجن بنانے والے نظام نے نیا ریکارڈ قائم کردیا

ایک فنکار کی بنائی ہوئی فرضی تصویر میں سورج کی روشنی سے ہائیڈروجن بنانے والا ایک نیا فوٹوکیمیکل سیل بنایا ہے۔ فوٹو: بشکریہ رائس یونیورسٹی
نیویارک: سائنسدانوں نے سورج کی روشنی سے براہِ راست ہائیڈروجن ایندھن بنانے والا ایک نظام بنایا ہے جس نے افادیت (ایفی شنسی) کے نئے ریکارڈ قائم کئے ہیں۔
رائس یونیورسٹی کے انجینیئروں نے اسے تیار کیا ہے جس کی تفصیلات ہفت روزہ جریدے نیچر میں شائع ہوئی ہیں۔ یہ ایک طرح کا فوٹو الیکٹروکیمیکل سیل ہے جو ہیلائڈ پیروسکائٹ سیمی کنڈکٹر اور الیکٹروکیٹے لسٹ پرمشتمل ہے۔ اس سے کم خرچ ہائیڈروجن سیل بنانا ممکن ہے جو پائیدار طور پر دھوپ کو صاف ہائیڈروجن میں تبدیل کرتا ہے۔
جامعہ میں اداتیہ موہت کی تجربہ گاہ میں اسے تیار کیا گیا ہے۔ اس کا دل و دماغ زنگ سے محفوظ ایک رکاوٹی مادہ ہے جو سیمی کنڈکٹر کو پانی سے الگ کرتا ہے اور یوں الیکٹران کا بہاؤ ممکن ہوتا رہتا ہے۔ اس طرح شماریاتی طور پر سورج کی توانائی کے مقابلے میں لگ بھگ 21 فیصد ہائیڈروجن حاصل کیا گیا ہے۔
ماہرین چاہتے تھے کہ کسی طرح شمسی توانائی کو کیمیائی طور پر ہائیڈروجن سازی کے قابل بنایا جائے اور یہ عمل الیکٹروکیمیکل انداز میں پانی کو ہائیڈروجن میں تبدیل کرتا ہے۔ دھوپ پڑتے ہی یہ ہائیڈروجن بنانے لگتا ہے کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ پانی ہائیڈروجن اور آکسیجن کا مجموعہ ہوتا ہے اور اس عمل میں ہائیڈروجن کے ساتھ آکسیجن بھی پیدا ہوتی ہے۔
رائس یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے مسلسل دو سال کی محنت سے یہ ایجاد کی ہے۔ اس سے قبل یہ عمل بہت وقت طلب اور مہنگا تھا۔ تاہم تجرباتی طور پر ہائیڈروجن کو بہت اچھی طرح حاصل کرنے کا نیا ریکارڈ بنایا گیا ہے۔ اگر اسے بڑے پیمانے پر رائج کیا جائے تو ہمیں کم خرچ اور آسان طریقے سے ہائیڈروجن ایندھن حاصل کرنے میں اہم کامیابی حاصل ہوسکتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔