- ڈرون حملے میں زخمی بحرینی فوج کا اہلکار چل بسا؛ تعداد 3 ہوگئی
- پاکستان ریلویز پولیس نے آفیشل ویب سائٹ لانچ کردی
- قومی و صوبائی اسمبلی کی موجودہ نشستیں برقرار، ابتدائی حلقہ بندیوں کی فہرست جاری
- ڈالر کے نرخ میں مسلسل 17 ویں دن بھی کمی
- کراچی میں شہریوں نے دو ڈکیت پکڑلیے، کھمبے سے باندھ کر پٹائی
- بھارت میں زیادتی کے بعد برہنہ لڑکی مدد مانگتی رہی؛ کسی نے دروازہ نہ کھولا
- پاکستان اور آئی ایس آئی کیخلاف بھارت کا ایک اور جھوٹا پروپیگنڈہ بے نقاب
- ورلڈکپ؛ افتخار احمد نے شائقین کرکٹ سے دعاؤں کی اپیل کردی
- کراچی میں دودھ کے بیوپاریوں سے 45 لاکھ روپے لوٹ لیے گئے
- اداروں کیخلاف ہرزہ سرائی؛ عمران خان کیخلاف مقدمہ خارج کرنے کا فیصلہ چیلنج
- آشوب چشم، پنجاب میں 4 روز کے لیے تعلیمی ادارے بند
- کندھ کوٹ؛ گھر میں راکٹ کا گولہ پھٹنے سے 4 بچوں سمیت 8 افراد جاں بحق
- جشن میلاد النبیﷺ پر قیدیوں کی سزاؤں میں 90 روز کی کمی
- عوام نہیں سرکاری ادارے اور افسران بجلی چور ہیں، سراج الحق
- لاہور؛ بچے سے زیادتی کے الزام میں ایک شخص گرفتار
- سویڈن میں پُراسرار طور پر لگنے والی آگ میں مسجد شہید
- بابراعظم کی ون ڈے میں بادشاہت کو خطرہ
- نواز شریف کا وطن واپسی سے قبل سعودی عرب جانے کا امکان
- خیبرپختونخوا میں سیاحوں کی آمد میں 22 لاکھ سے زائد کا اضافہ
- ورلڈکپ؛ شائقین کیلئے ایک بار پھر ’’موقع موقع‘‘ کی طرز پر گانا ریلیز
کراچی؛ غیرت کے نام پر فائرنگ سے بہنوئی قتل، بہن شدید زخمی

مقتول محمد صفدر پہلوان گوٹھ میں ہوٹل پر کام کرتا تھا
کراچی: گلستان جوہر بلاک 9 کے علاقے پہلوان گوٹھ میں بڑی امام بارگاہ کے قریب کچی آبادی میں نوجوان کی غیرت کے نام پر فائرنگ سے بہنوئی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا جب کہ بہن شدید زخمی ہوگئی۔ دونوں ایک ایک ماہ قبل شادی ہوئی تھی۔
پولیس کے مطابق فائرنگ لڑکی کے بھائی نے غیرت کے نام پر کی اور موقع سے فرار ہوگیا ۔مقتول اور زخمی خاتون نے ایک ماہ قبل گھر والوں کی اجازت کے بغیر شادی کی تھی ۔واقعے کے بعد مقتول کی لاش اور زخمی خاتون کو جناح اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں مقتول کی شناخت 26 سالہ محمد صفدر ولد فضل کریم کے نام سے ہوئی جب کہ زخمی خاتون کی شناخت 20 سالہ زہرہ بتول دختر ابرار حسین کے نام سے کی گئی ۔
خاتون کے بائیں آنکھ کے اوپر کنپٹی کے قریب ایک گولی لگی جو دماغ میں جا کر پیوست ہوگئی جب کہ صفدر کی گردن کے نیچے کمر پر 2 اور گردن پر ایک گولی لگی جو جان لیوا ثابت ہوئیں۔ زخمی خاتون جناح اسپتال کے نیورو وارڈ کے انہتائی نگہداشت کے وارڈ میں زیر علاج ہے، جس کی حالت انتہائی تشویشناک بتائی جاتی ہے ۔
پولیس کے مطابق مقتول کا آبائی تعلق ضلع ملتان تحصیل جلال پور پیر والا سے تھا جب کہ زخمی خاتون کا آبائی تعلق خیبر پختونخوا سے ہے۔ مقتول صفدر پہلوان گوٹھ میں ایک ہوٹل پر ملازمت کرتا تھا اور وہیں پر رہائش پذیر تھا۔ صفدر اور زہرہ بتول ایک دوسرے سے محبت کرتے تھے اور تقریباً ایک ماہ قبل دونوں نے گھر والوں کے اجازت کے بغیر شادی کر لی تھی جس کا زہرہ کے والدہ کو علم تھا ۔
اتوار کی شب مقتول کی والدہ نے اپنی بیٹی زہرہ اور صفدر کو اپنے گھر دعوت دے کر بلایا تھا۔ رات گئے زہرہ بتول کا بھائی عباس حسین اچانک گھر آیا اور اس نے اپنے بہن اور صفدر کو اپنے گھر پر دیکھا تو اس نے پستول نکال کر دونوں پر فائرنگ کر دی ۔صفدر جان بچانے کے لیے گھر کے عقب میں واقع ندی کی جانب بھاگا تو ملزم نے عقب سے بھی فائر کیے اور صفدر ندی کے پانی میں گر گیا اور وہیں اس کی موت واقع ہوگئی ۔
فائرنگ کے واقعے کے بعد ملزم موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا ۔ زہرہ بتول کی والدہ نے پولیس کو بتایا کہ زہرہ اس کی بیٹی اور صفدر زہرہ کا شوہر ہے جب کہ مارنے والا اس کا بیٹا عباس ہے جو موقع سے فرار ہوگیا ۔ علاقہ مکینوں کے مطابق صفدر اکثر زہرہ کے بلانے پر اس کے گھر آتا تھا تاہم ان دونوں کی شادی کب ہوئی، اس کے بارے میں انہیں علم نہیں۔
پولیس نے مقتول محمد صفدر کی لاش قانونی کارروائی اور پوسٹ مارٹم کے بعد تلاش ورثا کے لیے سرد خانے منتقل کردی اور واقعے کی تفتیش شروع کردی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔