- کراچی؛ کرائے دار نے مالک مکان کو فائرنگ سے زخمی کرکے خودکشی کرلی
- چینی صدر کا پاکستان میں بم حملوں پر صدر مملکت سے اظہارِ تعزیت
- پی سی بی کا ایبٹ آباد اسٹیڈیم میں انٹرنیشنل میچز کے انعقاد پر غور
- سرفراز احمد کا ’نا انصافی‘ کرنے والوں کو بلے سے جواب
- نواز شریف کو نکالنے والے عبرت کا نشان بنے ہوئے ہیں، مریم نواز
- انسانی اعضا کی غیر قانونی پیوندکاری روکنے کیلیے قوانین کو مزید سخت کریں گے، وزیراعلیٰ پنجاب
- امی کی خواہش تھی اپنا گھر ہو، گاڑی خریدی تو والد روپڑے، حارث رؤف
- نواز شریف نے ملک اور قوم کو مسائل سے نکالنے کا ایجنڈا تیار کرلیا، مریم نواز
- اسپین کے نائٹ کلب میں برتھ ڈے پارٹی کے دوران آتشزدگی؛ 13 افراد ہلاک
- جنوبی وزیرستان سے سانپ کی نئی قسم دریافت
- عمران خان کی 9 ضمانت کی درخواستوں پر فیصلہ آج سنایا جائے گا
- دنیا کیلئے ’’چاچا‘‘ ہوگا مگر میرے لیے . . . بھارتی لڑکی افتخار احمد کی دیوانی ہوگئی
- سیاروں میں خلائی مخلوق کی تلاش اب زیادہ دور نہیں؛ سائنس دان
- کراچی میں یونیورسٹی طالبات کو ہراساں کرنے کا ایک اور واقعہ سامنے آگیا
- لاہور؛ 9 لاکھ کی ڈکیتی کا ڈراپ سین، ریکوری پر مامور رکشہ ڈرائیورساتھیوں سمیت گرفتار
- اسپین کے غار سے ملنے والی سینڈل ہزاروں سال پرانی قرار
- سیڑھیاں چڑھنا فالج کے خطرات کم کرتا ہے، تحقیق
- سائفر کیس؛ چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت بعد ازگرفتاری پر سماعت کل ہوگی
- 5 سالہ بیٹے کو قتل کر کے کھا جانے والی ماں کو بری کردیا گیا
- دوابہ پولیس اسٹیشن حملہ؛ اہلکارکی فائرنگ سے ایک خودکش بمبار ہلاک ہوا، ڈی پی او
اسٹاک ایکسچینج میں تیزی، 100 انڈیکس میں 2 سال بعد 48 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور

اگست 2021 کے بعد انڈیکس نے 48 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور کی ہے۔
کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں پیر کو رواں سال کی سب سے بڑی تیزی رونما ہوئی جس سے 24 ماہ کے طویل دورانیئے کے بعد انڈیکس کی 48000پوائنٹس کی نفسیاتی سطح بھی عبور ہوگئی۔
تیزی کے سبب 53فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں 1کھرب 33ارب 25کروڑ 10لاکھ 73ہزار 260روپے کا اضافہ ہوگیا۔
کاروباری دورانیے میں وقفے وقفے سے پرافٹ ٹیکنگ کی وجہ ایک موقع پر 296پوائنٹس کی مندی بھی ہوئی لیکن شعبہ جاتی بنیادوں پر تازہ سرمایہ کاری کے سبب تیزی کی لہر برقرار رہی ، یہی وجہ ہے کہ ایک موقع پر 1049پوائنٹس کی بھی تیزی ہوئی۔
سی پیک منصوبے کے دس سال مکمل ہونے کے حوالے سے چینی نائب وزیراعظم کی پاکستان آمد کو سرمایہ کاروں نے خصوصی اہمیت دی۔
غیرملکیوں کے ساتھ مقامی سرمایہ کار بھی آئل گیس، ریفائنری اور بینکنگ سیکٹر میں متحرک رہے جس سے مارکیٹ کا گراف بلندی کی جانب گامزن رہا۔
لیکن اختتامی لمحات میں فوری منافع کے حصول پر رحجان غالب ہونے سے تیزی کی مذکورہ شرح میں کمی واقع ہوئی ۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100انڈیکس 957.60پوائنٹس کے اضافے سے 48034.60پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا
کے ایس ای 30انڈیکس 387.88پوائنٹس کے اضافے سے 17196.56، کے ایم آئی 30 انڈیکس 1844.64پوائنٹس کے اضافے سے 80370.86پوائنٹس اور پی ایس ایکس کے ایم آئی انڈیکس 476.79پوائنٹس کے اضافے سے 23423.24پوائنٹس پر بند ہوا۔
کاروباری حجم گزشتہ جمعرات کی نسبت 8.07فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 49کروڑ 18لاکھ 74ہزار 957حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 358 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 188 کے بھاو میں اضافہ 144 کے داموں میں کمی اور 26 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں یونی لیور فوڈز کے بھاو 1050روپے بڑھکر 23850روپے اور نیسلے پاکستان کے بھاو 60روپے بڑھکر 6950روپے ہوگئے جبکہ سینوفی ایونٹیز کے بھاو 30.40روپے گھٹ کر 720 روپے اور پاکستان سروسز بھاو 24.79روپے گھٹ کر 725.21روپے ہوگئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔