- سندھ میں ڈینگی کے مزید 17 کیسز رپورٹ
- ورلڈ کپ کی سیمی فائنلسٹ ٹیمیں کون ہوں گی؟ ہاشم آملہ نے بتادیا
- نواب شاہ ؛ بجلی چوری میں معاونت پر دو ایس ڈی اوز اور دو لائن مین معطل
- لوگ جسمانی صحت سے زیادہ ذہنی صحت کے لیے ورزش کرتے ہیں، سروے
- ٹِک ٹاک نے گوگل سرچ کی آزمائش شروع کر دی
- معلم کے تشدد سے زخمی ہونے والا زیرِعلاج لڑکا دم توڑ گیا
- اسلام آباد ایئرپورٹ کا مرکزی رن وے 5 دن کیلیے بند رہے گا
- بجلی چوروں کیخلاف کریک ڈاؤن جاری؛ 18 روز کے دوران 3674 مقدمات درج
- کالج سے بیدخلی کا چھپانے کیلیے ماں کو قتل کرنے والی طالبہ پر فرد جرم عائد
- کراچی میں طیاروں پر لیزر لائٹس مارنے کے واقعات میں پھر اضافہ
- الیکشن سے قبل چیئرمین پی ٹی آئی کی مشکلات میں اضافہ دیکھ رہا ہوں، منظور وسان
- نواز شریف کی واپسی سے صرف آئین شکن پریشان ہیں، مریم نواز
- امریکا میں 62 سالہ بیوی نے قریب المرگ شوہر کو گولی ماردی
- لاہور چڑیا گھر، سفاری پارک کی اَپ گریڈیشن، سمری الیکشن کمیشن کو ارسال
- ہردیپ سنگھ کے قتل میں کینیڈین وزیراعظم کا بھارت مخالف واضح مؤقف قابل ستائش ہے، سکھ رہنما
- عمران خان کے بغیر کوئی بھی الیکشن غیرآئینی ہوگا، تحریک انصاف
- کوئٹہ پولیس کا بجلی چوری کا الزام لگا کر شہری پر بہیمانہ تشدد، ویڈیو وائرل
- خواجہ سراؤں کی مبینہ خرید و فروخت؟
- ایشین گیمز؛ پاکستان ویمن کرکٹ ٹیم کو سیمی فائنل میں سری لنکا کے ہاتھوں شکست
- نیوزی لینڈ کی طرز پر برطانیہ میں بھی سگریٹ پر پابندی کیلیے غور شروع
پہلا انسان جو روبوٹ کے ہاتھوں ’قتل‘ ہوا
![[فائل-فوٹو]](https://c.express.pk/2023/07/2517783-aiplay_p-1690819277-316-640x480.jpg)
[فائل-فوٹو]
روبوٹ ملازمتیں چھین لیں گے، زندگیوں کے دیگر شعبوں پر قبضہ جما لیں گے۔ یہ جملے کافی سُننے میں آرہے ہیں۔ لوگ جہاں اس سے خوف زدہ ہی، وہیں کچھ اس سے خوش بھی ہیں۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ چند دہائیاں قبل ایک روبوٹ ’قتل‘ بھی کر چکا ہے جو کہ تاریخ میں اس نوعیت کی پہلی انسانی ہلاکت تھی۔
امریکی ریاست مشی گن کے شہر فلیٹ راک میں 25 جنوری، 1979 کو رابرٹ ویلیمز نامی فیکٹری ورکر کو فورڈ موٹر کمپنی کے کاسٹنگ پلانٹ میں شیلفنگ یونٹ میں گاڑیوں کے مخصوص پُرزے گِننے کیلئے بھیجا گیا کیونکہ پرزوں کے انتظام ہر معمور پانچ منزلہ روبوٹک مشین غلط ریڈنگ دے رہی تھی اور 25 سالہ نوجوان کو پرزوں کے صحیح حساب و کتاب کے لیے وہاں جانے کی ضرورت تھی۔
یہ مشین ایک روبوٹک بازو پر مبنی تھی جس کا وزن 1 ٹن کا تھا۔ ویلیمز جیسے ہی اوپر چڑھا، اسی دوران مشین بھی چل پڑی اور اس کا بازو ویلیمز کے سر کو کچل گیا اور ورکر کی ہلاکت ہوگئی۔
روبوٹ نے کام جاری رکھا اور رابرٹ کی لاش 30 منٹ تک وہیں پڑی رہی جب تک کہ فیکٹری کے باقی کارکنان نے وہاں آکر اسے مردہ حالت میں نہیں پایا۔
رابرٹ ویلیمز کے خاندان نے روبوٹ بنانے والی کمپنی لیٹن انڈسٹریز پر مقدمہ دائر کیا اور 10 ملین ڈالرز زرتلافی وصول کیے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔