- سندھ میں ڈینگی کے مزید 17 کیسز رپورٹ
- ورلڈ کپ کی سیمی فائنلسٹ ٹیمیں کون ہوں گی؟ ہاشم آملہ نے بتادیا
- نواب شاہ ؛ بجلی چوری میں معاونت پر دو ایس ڈی اوز اور دو لائن مین معطل
- لوگ جسمانی صحت سے زیادہ ذہنی صحت کے لیے ورزش کرتے ہیں، سروے
- ٹِک ٹاک نے گوگل سرچ کی آزمائش شروع کر دی
- معلم کے تشدد سے زخمی ہونے والا زیرِعلاج لڑکا دم توڑ گیا
- اسلام آباد ایئرپورٹ کا مرکزی رن وے 5 دن کیلیے بند رہے گا
- بجلی چوروں کیخلاف کریک ڈاؤن جاری؛ 18 روز کے دوران 3674 مقدمات درج
- کالج سے بیدخلی کا چھپانے کیلیے ماں کو قتل کرنے والی طالبہ پر فرد جرم عائد
- کراچی میں طیاروں پر لیزر لائٹس مارنے کے واقعات میں پھر اضافہ
- الیکشن سے قبل چیئرمین پی ٹی آئی کی مشکلات میں اضافہ دیکھ رہا ہوں، منظور وسان
- نواز شریف کی واپسی سے صرف آئین شکن پریشان ہیں، مریم نواز
- امریکا میں 62 سالہ بیوی نے قریب المرگ شوہر کو گولی ماردی
- لاہور چڑیا گھر، سفاری پارک کی اَپ گریڈیشن، سمری الیکشن کمیشن کو ارسال
- ہردیپ سنگھ کے قتل میں کینیڈین وزیراعظم کا بھارت مخالف واضح مؤقف قابل ستائش ہے، سکھ رہنما
- عمران خان کے بغیر کوئی بھی الیکشن غیرآئینی ہوگا، تحریک انصاف
- کوئٹہ پولیس کا بجلی چوری کا الزام لگا کر شہری پر بہیمانہ تشدد، ویڈیو وائرل
- خواجہ سراؤں کی مبینہ خرید و فروخت؟
- ایشین گیمز؛ پاکستان ویمن کرکٹ ٹیم کو سیمی فائنل میں سری لنکا کے ہاتھوں شکست
- نیوزی لینڈ کی طرز پر برطانیہ میں بھی سگریٹ پر پابندی کیلیے غور شروع
وزن میں کمی کا انجیکشن لگوانے والے افراد تاحیات دوا کے لیے تیار رہیں

لندن: ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ وزن کم کرنے کے لیے انجیکشن لگوانے والے مٹاپے کا شکار افراد کو زندگی بھر کے لیے ان انجیکشن کے لیے تیار رہنا چاہیئے۔
ماضی کے متعدد مطالعوں میں یہ بات سامنے آئی کہ وہ افراد جو سمیگلوٹائیڈ جیسے انجیکشنز لگوانا چھوڑ دیتے ہیں ان کا کم کیا گیا وزن واپس بڑھ سکتا ہے۔
گزشتہ برس جرنل ڈائبیٹیز، اوبیسیٹی اینڈ میٹابولزم میں شائع ہونے والی تحقیق کے نتائج میں معلوم ہوا کہ وہ لوگ جنہوں نے سمیگلوٹائیڈ کے انجیکشنز لگوانا چھوڑ دیے تھے، اگلے 12 ماہ میں ان کے کم کیے گئے وزن کا دو تہائی وزن دوبارہ بڑھ گیا تھا۔
رواں برس کے شروع میں نیشنل اِنسٹیٹیوٹ فار ہیلتھ اینڈ کیئر ایکسیلینس کی جانب سے کم از کم 35 باڈی ماس انڈیکس (بی ایم آئی) اور وزن سے متعلقہ کسی بیماری (ذیا بیطس یا بلند فشار خون) میں مبتلا افراد کو سمیگلوٹائیڈ انجیکشن کے استعمال کی تجویز دی گئی تھی۔
ادارے کا کہنا ہے کہ یہ انجیکشنز دو سال سے زیادہ نہیں لگوانے چاہیئں۔
البتہ، مٹاپے کے ماہرین کی ایک ٹیم کا کہنا ہے کہ وہ لوگ جو یہ انجیکشنز لیتے ہیں انہیں اپنی بیماری کے علاج کے لیے ان کے دیر پا استعمال کے لیے تیار رہنا چاہیئے۔
شمالی آئرلینڈ کے علاقے کولرین میں قائم السٹر یونیورسٹی میں میٹابولک میڈیسن کے پروفیسر کیرل لے روکس کا کہنا تھا کہ یہ مٹاپے کے مرض کے علاج ہیں، جب لوگوں کا علاج مؤثر انداز میں کیا جاتا ہے تو مرض قابو میں آ جاتا ہے اور جس لمحے دوا بند کی جاتی ہے، بیماری بدتر ہوجاتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔