- نارویجین ونگ سوٹ پائیلٹس کی عطا آباد جھیل کے قریب بلند پہاڑ سے چھلانگ
- سعودیہ کے بعد مزید7 مسلم ممالک بھی اسرائیل کو تسلیم کرلیں گے؛ وزیرداخلہ
- کراچی میں اسٹریٹ کرائمز میں ملوث 3 بھائی گرفتار
- کینسر کی مریضہ بن کر لڑکے سے لاکھوں روپے بٹورنے والا لڑکا گرفتار
- پارا چنار میں چیتے کے حملے سے دو افراد زخمی
- حکومت کا 5 ہزار ای ورکنگ سینٹر قائم کرنے کا اعلان
- چین کا کراچی تا پشاور ریلوے لائن کیلیے ساڑھے 6 ارب ڈالر کی نظرثانی شدہ لاگت پر اتفاق
- مہنگائی میں کمی کا رجحان برقرار رہے گا، اسٹیٹ بینک
- کراچی؛ دو ملزمان کو گرفتار کرکے 2کلو گرام سے زائد کی منشیات برآمد
- لٹن داس نے مینکڈ کے بعد واپس بلالیا، سودھی، حسن سے بغلگیر
- کولکتہ پولیس نے پاکستان ٹیم کو فول پروف سیکیورٹی دینے کا پلان بنالیا
- پاکستان میں رہائش پذیر افغان شہریوں کی تعداد 37 لاکھ تک پہنچ گئی
- محمد آصف نے سلمان علی آغا کو کرکٹر ماننے سے ہی انکار کردیا
- مکی آرتھر نے بالآخر گرین شرٹس کیلیے وقت نکال ہی لیا
- ورلڈکپ؛ قومی کرکٹرز کی بغیر معاہدوں کے شرکت کا خدشہ بڑھ گیا
- بھارت نے علیحدگی پسند سکھ رہنما کی جائیداد ضبط کرلی
- وزارت تجارت برآمد کنندگان کو نوازنے کے لیے سرگرم
- بجلی پیدا کرنے والے بہت زیادہ منافع لے رہے ہیں، عالمی بینک
- میانوالی ایکسپریس اسٹیشن پر کھڑی مال بردار گاڑی سے ٹکرا گئی، 20 افراد زخمی
- پیرو میں 1000 سال قبل پرانا شیرخوار بچوں کا قبرستان دریافت
چین میں بارشوں کا 140 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا؛22 ہلاکتیں اور27 لاپتا

بارشوں نے چین کے دارالحکومت بیجنگ میں تباہی مچادی؛ فوٹو: فائل
بیجنگ: چین کے دارالحکومت میں بارشوں نے بڑے پیمانے پر تباہی مچادی جس کے نتیجے میں 22 افراد ہلاک اور 27 لاپتا ہو گئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چینی محکمہ موسمیات کے حکام کا کہنا ہے کہ دارالحکومت کے مضافات میں واقع آبی ذخائر میں 744.8 ملی میٹر (29.3 انچ) بارش ریکارڈ کی گئی جو 1891 کے بعد ہونے والی سب سے زیادہ بارش ہے۔
بیجنگ میں سمندری طوفان ڈوکسوری کی وجہ سے ہونے والی شدید بارشوں نے 140 سالہ ریکارڈ توڑ دیا۔ مسلسل ہونے والی بارشوں نے سیلابی کیفیت اختیار کرلی۔
پانی کے ریلے نے اپنے راستے میں آنے والی ہر شے کو تہس نہس کرکے رکھ دیا۔ سڑکیں زیر آب آگئیں۔ نشیبی علاقے ڈوب گئے۔ درخت جڑ سے اکھڑ گئے اور بل بورڈز گر پڑے۔
مختلف واقعات میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 22 ہوگئی جن میں 2 ریسکیو اہلکار بھی شامل ہیں جب کہ 27 افراد تاحال لاپتا ہیں۔
یاد رہے کہ بیجنگ میں جولائی کے ماہ میں وقفے وقفے سے بارشوں کا سلسلہ جار رہا جس سے ڈیم بھر گئے تھے، ندیاں ابل پڑیں اور پانی کا ریلا رہائشی علاقوں میں داخل ہوگیا تھا جس کے بعد ان علاقوں سے ایک لاکھ افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا۔
عینی شاہدین نے اے ایف پی کو بتایا کہ جولائی 2012 کے بعد سے اتنا برا سیلاب نہیں دیکھا۔
یاد رہے کہ جولائی 2021 کے سیلاب میں 79 افراد ہلاک اور لاکھوں شہری محفوظ مقام پر پناہ لینے پر مجبور ہوگئے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔