- لاہور؛ 9 لاکھ کی ڈکیتی کا ڈراپ سین، ریکوری پر مامور رکشہ ڈرائیورساتھیوں سمیت گرفتار
- اسپین کے غار سے ملنے والی سینڈل ہزاروں سال پرانی قرار
- سیڑھیاں چڑھنا فالج کے خطرات کم کرتا ہے، تحقیق
- سائفر کیس؛ چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت بعد ازگرفتاری پر سماعت کل ہوگی
- 5 سالہ بیٹے کو قتل کر کے کھا جانے والی ماں کو بری کردیا گیا
- دوابہ پولیس اسٹیشن حملہ؛ اہلکارکی فائرنگ سے ایک خودکش بمبار ہلاک ہوا، ڈی پی او
- مصر؛ تیز رفتار ٹرین میں بچی کی پیدائش
- کراچی میں قومی اسمبلی کے حلقوں کے نمبرز تبدیل
- کراچی میں نالوں میں کچرا پھینکنے والے افغانیوں کے خلاف آپریشن
- ’’ورلڈکپ؛ کپتان بابراعظم کو جارحانہ باڈی لینگویج اپنانا ہوگی‘‘
- گجرات میں اپنی نوعیت کا منفرد واقعہ، نیکیاں فروخت کرنیوالا گرفتار
- ٹانگوں سے محروم غانم المفتاح نے ہاتھوں سے چلتے ہوئے طواف کیا
- اسلام آباد؛ سی ٹی ڈی کا حساس اداروں کے ہمراہ سرچ آپریشن، 800 افغان باشندے گرفتار
- ورلڈکپ؛ بھارتی کمنٹیٹر نے ’شاہین‘ کو بابراعظم سے زیادہ اہم قرار دیدیا
- امریکا میں زہریلی مادہ لے جانے والا ٹرک الٹ گیا؛ 5 افراد ہلاک اور5 زخمی
- حکومت نے پیٹرول کی قیمت کم کرکے گیس کی بڑھادی، سراج الحق
- عمرے کی آڑ میں سعودی عرب جانے والا بھکاریوں کا گروہ ایئرپورٹ سے آف لوڈ
- ملک بھر میں کریک ڈاؤن کے دوران دس ہزار بجلی چور گرفتار
- ورلڈکپ؛ رضوان کی حسن علی کو مالا پہنانے، گلاب دینے کی تصاویر وائرل
- ترک پارلیمنٹ کے باہر خود کش حملہ اور فائرنگ
توشہ خانہ کیس؛ چیئرمین پی ٹی آئی کا بیان قلمبند، اپنے حق میں گواہ لانے کا اعلان

میں نے خود نہیں بلکہ اس وقت کے ملٹری سیکریٹری بریگیڈیئر وسیم چیمہ کے ذریعے تحائف فروخت کئے، چیئرمین پی ٹی آئی
اسلام آباد: توشہ خانہ فوجداری کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی نے 342 کا بیان قلمبند کرا دیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کیس میں خود بطور گواہ پیش ہونے کے بجائے اپنے حق میں گواہ لانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ استغاثہ کے دونوں گواہ وفاقی حکومت کی کٹھ پتلی تھے، یہ سیاسی بنیادوں پر دائر کیا گیا کیس ہے، پی ڈی ایم حکومت مجھے الیکشن کی دوڑ سے باہر کرنا چاہتی ہے۔
عدالت نے کل گواہ اور ان کی فہرست طلب کر لی۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ہمایوں دلاور کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کا جواب دیتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی نے بتایا کہ میں نے شکایت کنندہ کے بیانات نہیں سنے ،میری موجودگی میں فردجرم عائد نہیں کی گئی، عدالت نے خود ہی میرا نمائندہ مقرر کردیا، تاہم نمائندے کا موقف ٹھیک طرح نہیں لکھا گیا، الیکشن کمیشن نے شکایت دائر کرنے کے لیے کسی کو نامزد نہیں کیا، جبکہ شکایت 120 دنوں کے بعد دائر کی گئی۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ اپنے تمام اثاثہ جات الیکشن کمیشن میں جمع کروائے تھے، قانون میں نہیں لکھا کہ تحائف کے نام جمع کروائیں جائیں، فارم بی میں تحائف کے نام لکھنے کا کالم موجود ہی نہیں، گواہان نے تحائف کی مالیت کا چالان بھی جمع نہیں کروایا، دستاویزات کو نہ تصدیق کیا گیا نہ اس کی شہادت لی گئی۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ کسی فرد نے تحائف کے حوالے سے دستاویزات کا بطور گواہ اقرار نہیں کیا، بینک ریکارڈ وصول کرنے والے اور کابینہ ڈویژن سے کسی گواہ کو پیش نہیں کیا گیا،یہ درست نہیں کہ میں جھوٹا بیان اور ڈیکلریشن جمع کروایا ۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ستر سال کی تاریخ میں الیکشن کمیشن یا نیب نے توشہ خانہ ریکارڈ کبھی مانگا؟ شکایت کنندہ پر لازم ہے کہ وہ ثابت کرے کہ تحائف میرے پاس تھے جو اس نے ثابت نہیں کیے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے اس وقت کے ملٹری سیکریٹری بریگیڈیئر وسیم چیمہ کو بطور گواہ بلایا جاسکتا ہے ، ملٹری سیکرٹری کے ذریعے تحائف فروخت کئے، تحائف میں نے خود فروخت نہیں کئے تھے.
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ اس کیس سمیت 180 کیس بنائے گئے ہیں، نو مئی کے واقعات کے بعد لیڈرشپ اور ہزاروں کارکنان جیلوں میں ہیں، یقینی بنایا جارہا ہے کہ پی ٹی آئی الیکشن میں حصہ نہ لے سکے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا استغاثہ میرے خلاف کیس ثابت کرنے میں ناکام رہی ہے اس لیے مجھے خود بطور گواہ پیش ہونے کی ضرورت نہیں ۔
انہوں نے کہا کہ استغاثہ کے الزامات کیخلاف اپنا دفاع پیش کروں گا۔
بیان قلمبند ہونے کے بعد عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی سے گواہوں کی فہرست طلب کرتے ہوئے سماعت کل تک ملتوی کر دی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔