- پنجاب ہاؤس کراچی کو کرائے پر دینے کا فیصلہ
- بھارتی جارحیت میں مزید 2 کشمیری شہید؛ ایک ماہ میں تعداد 13 ہوگئی
- عوام کو پیٹرول قیمت میں کمی کا مکمل ریلیف نہ ملا، ڈیلر منافع بڑھادیا گیا
- ورلڈکپ؛ مکی آرتھر نے بھارت میں ٹیم کو جوائن کرلیا
- فیس بک بھارتی دباؤ کا شکار، پاکستان مخالف پروپیگنڈا روکنے میں ناکام
- کراچی میں شہریوں کی فائرنگ سے 3 مبینہ ڈاکو ہلاک، 4 زخمی
- کراچی میں موٹرسائیکل سوار ملزمان دو سالہ بچہ چھین کر فرار
- مستونگ دھماکے میں شہداء کی تعداد 60 ہوگئی
- ورلڈکپ؛ قومی کرکٹرز سے بھارتی فینز کی ملاقات، تصاویر بھی بنوائیں
- ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں 0.05 فیصد کی معمولی کمی
- پاکستان اور خلیج تعاون کونسل کا تجارتی معاہدے پر اتفاق
- کراچی ایئرپورٹ پر 30 کروڑ روپے کی کرسٹل آئس پکڑی گئی
- بھارت میں افغان سفارت خانہ بند کرنے کا اعلان
- داخلی معاشی امور پر فیصلہ سازی کا اختیار بھی ایس آئی ایف سی کے حوالے
- ورلڈکپ؛ کرکٹ پنڈتوں نے پاک بھارت فائنل دیکھنے کی خواہش ظاہر کردی
- وارم اپ میچ، مچل اسٹارک کی ہیٹ ٹرک
- میانوالی؛ چیک پوسٹ پر حملے میں دو دہشتگرد ہلاک، اہلکار شہید
- ورلڈکپ؛ میسکوٹس کو باقاعدہ نام بھی مل گئے
- سینٹرل کنٹریکٹ کی فہرست میں ردوبدل کا امکان
- امریکی کانگریس؛ پاکستانی امداد پر پابندی کی کوشش ناکام
کچی سبزیاں اور پھل کھانے والی روسی فوڈ انفلوینسر خود ساختہ فاقے سے ہلاک

فوٹو: انسٹاگرام
لوگوں کو صحتمند خوراک کی ترغیب دینے والی روسی فوڈ انفلوینسر خود ساختہ فاقے سے ہلاک ہوگئی۔
39 سالہ روسی انفلوینسر ژانا سمسونوا سوشل میڈیا پر اپنے مداحوں میں “ڈی آرٹ” کے نام سے مشہور تھیں جو لوگوں کو پھل اور کچی سبزیاں کھانے کی ترغیب دیتی تھیں اور اپنی ڈائٹ میں بھی صرف پھل اور کچی سبزیاں ہی استعمال کرتی تھیں۔
ژانا سمسونوا 10 سال سے صرف کچی سبزیاں اور پھل کھا رہی تھیں اور وہ کبھی کبھار ہی صرف مچھلی اور دودھ کا استعمال کرتی تھیں۔
انکی زیادہ تر پوسٹیں صحت مند طرز زندگی کے بارے میں ہوتی تھیں جس میں وہ بغیر پکے ہوئے کھانے کے استعمال کی حوصلہ افزائی کرتی تھیں۔
خلیج ٹائمز کے مطابق ژانا سمسونوا ملائیشیا میں رہ رہی تھی اور ان کی موت مبینہ طور پر غذائی قلت اور تھکن کے باعث ہوئی۔
انہوں نے اپنی خوراک تشویشناک حد تک محدود کرلی تھی جس کی وجہ سے وہ بہت کمزور نظر آنے لگی تھیں۔
ژانا سمسونوا کی دوست کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر سے رجوع کرنے کی درخواستوں کے باوجود انہوں نے ڈاکٹر کے پاس جانے میں اس وقت تک تاخیر کی جب تک بہت دیر ہو چکی تھی۔
ژانا سمسونوا کی والدہ نے روسی اخبار کو بتایا کہ ان کی بیٹی کی موت 21 جولائی کو مبینہ طور پر ہیضے کی طرح کے ایک انفیکشن کی وجہ سے ہوئی جو کہ ویگن غذا ( صرف کچی سبزیوں اور پھل پر مشتمل خوراک) کے باعث ہوتا ہے۔
خاتون کی موت کی باقاعدہ وجہ کا ابھی تک پتہ نہیں چل سکا ہے کیونکہ ان کے اہلخانہ لاش کو روس واپس لانے کی کوشش کررہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔