کچی سبزیاں اور پھل کھانے والی روسی فوڈ انفلوینسر خود ساختہ فاقے سے ہلاک

ویب ڈیسک  منگل 1 اگست 2023
فوٹو: انسٹاگرام

فوٹو: انسٹاگرام

لوگوں کو صحتمند خوراک کی ترغیب دینے والی روسی فوڈ انفلوینسر خود ساختہ فاقے سے ہلاک ہوگئی۔

39 سالہ روسی انفلوینسر ژانا سمسونوا سوشل میڈیا پر اپنے مداحوں میں “ڈی آرٹ” کے نام سے مشہور تھیں جو لوگوں کو پھل اور کچی سبزیاں کھانے کی ترغیب دیتی تھیں اور اپنی ڈائٹ میں بھی صرف پھل اور کچی سبزیاں ہی استعمال کرتی تھیں۔

russian 1

ژانا سمسونوا 10 سال سے صرف کچی سبزیاں اور پھل کھا رہی تھیں اور وہ کبھی کبھار ہی صرف مچھلی اور دودھ کا استعمال کرتی تھیں۔

russian 3

انکی زیادہ تر پوسٹیں صحت مند طرز زندگی کے بارے میں ہوتی تھیں جس میں وہ بغیر پکے ہوئے کھانے کے استعمال کی حوصلہ افزائی کرتی تھیں۔

russian 4

خلیج ٹائمز کے مطابق ژانا سمسونوا ملائیشیا میں رہ رہی تھی اور ان کی موت مبینہ طور پر غذائی قلت اور تھکن کے باعث ہوئی۔ russian 5

انہوں نے اپنی خوراک تشویشناک حد تک محدود کرلی تھی جس کی وجہ سے وہ بہت کمزور نظر آنے لگی تھیں۔

russian 6

ژانا سمسونوا کی دوست کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر سے رجوع کرنے کی درخواستوں کے باوجود انہوں نے ڈاکٹر کے پاس جانے میں اس وقت تک تاخیر کی جب تک بہت دیر ہو چکی تھی۔

russian 7

ژانا سمسونوا کی والدہ نے روسی اخبار کو بتایا کہ ان کی بیٹی کی موت 21 جولائی کو مبینہ طور پر ہیضے کی طرح کے ایک انفیکشن کی وجہ سے ہوئی جو کہ ویگن غذا ( صرف کچی سبزیوں اور پھل پر مشتمل خوراک) کے باعث ہوتا ہے۔

russian 8

خاتون کی موت کی باقاعدہ وجہ کا ابھی تک پتہ نہیں چل سکا ہے کیونکہ ان کے اہلخانہ لاش کو روس واپس لانے کی کوشش کررہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔