- کراچی میں مسجد کے کمرے سے پیش امام کی پانچ روز پرانی لاش برآمد
- راولپنڈی میں پسند کی شادی پر فائرنگ سے دلہن اور سسر جاں بحق، شوہر زخمی
- چین میں 19 ویں ایشین گیمز کی شاندار افتتاحی تقریب
- نواز شریف جیل توڑ کر نہیں حکومت کی اجازت سے باہر گئے، نگراں وزیر اطلاعات
- شہباز شریف قائد ن لیگ کو جارحانہ بیانیے سے روکنے میں ناکام
- لورالائی میں 2 گاڑیوں میں خوفناک تصادم، 4 افراد جاں بحق
- راولپنڈی؛ احتساب عدالت نے 22 ریفرنسز بحال کردیے، پیر کو سماعت ہوگی
- فاطمہ قتل کیس؛ بچی کی والدہ کو قتل کی دھمکی پر ایس ایچ او معطل
- جج نہ ہونے کے سبب جی ایچ کیو حملہ کیس لٹک گیا
- پاکستان سے آزاد تجارت کا معاہدہ آخری مرحلے میں ہے،تھائی لینڈ سفیر
- سابق چیف جسٹس اور جسٹس اعجاز کیخلاف مس کنڈکٹ کی شکایات بے بنیاد قرار
- پولیس کی جانب سے ذاتی مقاصد اور پیسوں کیلیے شہریوں کا کالز ریکارڈ نکلوانے کا انکشاف
- وکلا کیخلاف کرپشن مقدمات پر لاہور بار کا احتجاج، عدالتوں کو تالے لگادیے
- ٹی ٹی پی کیلیے بھتہ لینے والا سرگرم گروہ گرفتار، تفتیش میں ہوشربا انکشافات
- وال اسٹریٹ جرنل کی کینیڈا میں بھارتی دہشتگردی کی تصدیق
- راولپنڈی میں جعلی پارکنگ رسیدیں بناکر فیس لینے والے 5 ملزمان گرفتار
- کفایت شعاری کا مشورہ؟
- بحیرہ روم کی غذائیں دماغی کمزوری کے خطرات میں کمی لاسکتی ہیں، تحقیق
- بیٹریوں اور شمسی خلیوں کی کارکردگی بہتر کرنے والی نینو ربن
- دبئی میں دنیا کی پہلی زیرآب مسجد کی تعمیر
دہشت گردی کی وجہ سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، فضل الرحمان

مولانا فضل الرحمان پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے (فوٹو : ایکسپریس)
پشاور: جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ بم دھماکوں اور دہشت گردی کے واقعات کی وجہ سے نہ تو ہم اپنا نظریہ چھوڑیں گے اور نہ ہی راستہ تبدیل کریں گے، ہم میدان میں کھڑے تھے اور کھڑے ہیں، الیکشن میں بھی حصہ لیں گے، سیاست بھی کریں گے اور کسی طور پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
وہ منگل کو پشاور کے لیڈی ریڈنگ اسپتال میں باجوڑ بم دھماکے کے شہداء کی عیادت کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ ان کے ساتھ گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی بھی موجود تھے۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ باجوڑ حادثہ دل خراش واقعہ ہے، باجوڑ سانحہ میں جے یو آئی کے 60 کارکن شہید اور 200 کے قریب زخمی ہوئے، یہ حالات کا جبر اور تاریخ کا سیاہ واقعہ ہے، یہ سانحہ یہ ایک آزمائش ہے اور آزمائشیں آتی رہتی ہیں، ساتھیوں کے حوصلوں کو سلام پیش کرتا ہوں جن کے پایہ استقامت میں اس واقعہ کے باوجود کوئی لغزش نہیں آئی۔
جس نے ٹارگٹ کیا ہے انہوں نے ذمہ داری قبول کرلی ہے، فضل الرحمان
انہوں نے کہا کہ دیگر ممالک کی حکومتوں اور اقوام متحدہ نے اس واقعہ کی مذمت کی ہے، جس نے ٹارگٹ کیا ہے انہوں نے ذمہ داری قبول کرلی ہے، یہ اقدام خلاف شریعت ہے کسی کو حق حاصل نہیں کہ مسلمان کا خون بہائے، یہ قومی ثانحہ ہے ہمیں اس پر سیاست نہیں کرنی چاہیے اور جو لوگ اس موقع پر سیاست کررہے ہیں یہ ان کی اپنی تربیت ہے لیکن ہماری تربیت ایسی نہیں کہ ہم ایسے موقع پر کوئی غلط بات کریں، ہم کوئی ایسی بات نہیں کرنا چاہتے کہ جس کی وجہ سے تنازع پیدا ہو۔
انہوں نے کہا کہ ہم دلیل اور سیاست کے ساتھ یہ جنگ جیتیں گے، جو لوگ ایسی کارروائیوں میں ملوث ہیں وہ گمراہی کی انتہاء پر پہنچ چکے ہیں جو انتہائی نامناسب اقدام ہے۔
یہ بھی پڑھیں : باجوڑ حملہ بڑی انٹیلی جنس ناکامی ہے، مولانا فضل الرحمٰن
سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ کہا کہ انتخابات نہ ہونے کا کوئی جواز نہیں، ہماری کوشش ہے کہ عام انتخابات بروقت منعقد ہوں، ہم وقت پر حکومت کو ختم اور اسمبلی کو تحلیل کرتے ہوئے اپنی ذمہ داریوں سے سبک دوش ہوں گے جس کے بعد نگران حکومت کا کام ہے کہ وہ کیا کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے تو مختلف ادوار میں ہر طرح کے جبر کا مقابلہ کیا جو لوگ بے گناہ لوگوں کا خون بہاکر فخر محسوس کررہے ہیں انھیں شرم آنی چاہیے۔
مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ نہ تو ہم نے آپے سے باہر ہوجانا ہے اور نہ ہی دہشت گردی کا جواب دہشت گردی سے دینا ہے، ہم سیاسی قوت ہیں اور برداشت کے ساتھ یہ جنگ جیتیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔