- کراچی؛ کرائے دار نے مالک مکان کو فائرنگ سے زخمی کرکے خودکشی کرلی
- چینی صدر کا پاکستان میں بم حملوں پر صدر مملکت سے اظہارِ تعزیت
- پی سی بی کا ایبٹ آباد اسٹیڈیم میں انٹرنیشنل میچز کے انعقاد پر غور
- سرفراز احمد کا ’نا انصافی‘ کرنے والوں کو بلے سے جواب
- نواز شریف کو نکالنے والے عبرت کا نشان بنے ہوئے ہیں، مریم نواز
- انسانی اعضا کی غیر قانونی پیوندکاری روکنے کیلیے قوانین کو مزید سخت کریں گے، وزیراعلیٰ پنجاب
- امی کی خواہش تھی اپنا گھر ہو، گاڑی خریدی تو والد روپڑے، حارث رؤف
- نواز شریف نے ملک اور قوم کو مسائل سے نکالنے کا ایجنڈا تیار کرلیا، مریم نواز
- اسپین کے نائٹ کلب میں برتھ ڈے پارٹی کے دوران آتشزدگی؛ 13 افراد ہلاک
- جنوبی وزیرستان سے سانپ کی نئی قسم دریافت
- عمران خان کی 9 ضمانت کی درخواستوں پر فیصلہ آج سنایا جائے گا
- دنیا کیلئے ’’چاچا‘‘ ہوگا مگر میرے لیے . . . بھارتی لڑکی افتخار احمد کی دیوانی ہوگئی
- سیاروں میں خلائی مخلوق کی تلاش اب زیادہ دور نہیں؛ سائنس دان
- کراچی میں یونیورسٹی طالبات کو ہراساں کرنے کا ایک اور واقعہ سامنے آگیا
- لاہور؛ 9 لاکھ کی ڈکیتی کا ڈراپ سین، ریکوری پر مامور رکشہ ڈرائیورساتھیوں سمیت گرفتار
- اسپین کے غار سے ملنے والی سینڈل ہزاروں سال پرانی قرار
- سیڑھیاں چڑھنا فالج کے خطرات کم کرتا ہے، تحقیق
- سائفر کیس؛ چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت بعد ازگرفتاری پر سماعت کل ہوگی
- 5 سالہ بیٹے کو قتل کر کے کھا جانے والی ماں کو بری کردیا گیا
- دوابہ پولیس اسٹیشن حملہ؛ اہلکارکی فائرنگ سے ایک خودکش بمبار ہلاک ہوا، ڈی پی او
سبزی خور افراد میں ہڈی ٹوٹنے کے خطرات زیادہ ہوتے ہیں

لیڈز: ایک نئی تحقیق کے مطابق وہ خواتین و حضرات جو سبزی پر مشتمل غذا پر انحصار کرتے ہیں ان میں ہڈی ٹوٹنے کے خطرات 50 فی صد زیادہ ہوتے ہیں۔
لِیڈز یونیورسٹی میں کی جانے والی تحقیق میں محققین نے مردوں اور عورتوں سمیت 4 لاکھ 13 ہزار 914 افراد کے ڈیٹا کا جائزہ لیا اور پہلی بار شواہد پیش کیے کہ سبزی خور مردوں کو گوشت خور مردوں کی نسبت کولہے کی ہڈی فریکچر ہونے کے اضافی خطرات کا سامنا ہوتا ہے۔
جرنل بائیو میڈ سینٹرل میڈیسن میں شائع ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا کہ سبزی خوروں میں گوشت خوروں کی نسبت کولہے کی ہڈی فریکچر ہونے کی شرح 50 فی صد زیادہ ہوتی ہے۔ جس کا مطلب ہے کہ 10 سال سے زائد کے عرصے میں ہر 1000 افراد میں تین اضافی کولہے کے فریکچر کے معاملات پیش آئی گے۔
محققین کی ٹیم نے اس شرح کا تخمینہ حقیقی دنیا کے کیسز کے حساب سے بھی پیش کیا۔
ٹیم کے مطابق باقاعدگی کے ساتھ گوشت کھانے والے (ہفتے میں پانچ یا زیادہ بار گوشت کھانے والے) اوسطاً 6.5 افراد اور مخصوص مواقع پر گوشت کھانے والے (ہفتے میں پانچ بار سے کم گوشت کھانے والے) اوسطاً 6.5 افراد کو کولہے کے فریکچر کا سامنا کرنا پڑے گا جبکہ ایسے افراد جو مچھلی تو کھاتے ہیں پر گوشت نہیں ان میں 7 کیسز اور وہ افراد جو دودھ سے بنی غذا کھاتے ہیں لیکن مچھلی یا گوشت نہیں کھاتے ان میں یہ کیسز بڑھ کر 9.5 تک ہو جائیں گے۔
تحقیق کی سربراہی کرنے والے جیمز ویبسٹر کے مطابق کولہوں کا فریکچر بوڑھے ہوتے معاشرے میں ایک ابھرتا ہوا مسئلہ ہے۔ باڈی ماس انڈیکس (بی ایم آئی) کا کم ہونا کولہا فریکچر ہونے کے خطرات میں اضافے کی اہم وجہ ہوسکتی ہے۔
مزید یہ کہ سبزی خور افراد گوشت خور افراد کی نسبت تجویز کردہ پروٹین کی مقدار سے 17 فی صد کم پروٹین حاصل کر پاتے ہیں۔
محققین کا کہنا تھا کہ تحقیق سے سبزی خور افراد کے لیے یہ پیغام سامنے آتا ہے کہ انہیں اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ وہ مطلوبہ پروٹین کے ساتھ متوازن غذا لے رہے ہوں اور صحت مند بی ایم آئی کو برقرار رکھیں۔ یہ چیز ان افراد کی ہڈیوں اور پٹھوں کو صحت مند رکھنے میں مدد دے گی۔
نیوٹریشنل ایپیڈیمیولوجی گروپ کی سربراہ پروفیسر جینٹ کیڈ کے مطابق اگرچہ سبزیوں پر مشتمل غذا صحت کے لیے مفید ہوتی ہے، لیکن غذا کے معیار کی سمجھ اور اہم اجزاء کا توازن مستقبل میں ہڈیوں کی صحت کو بہتر کرنے اور خطرات کو کم کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔