- امریکی کانگریس؛ پاکستانی امداد پر پابندی کی کوشش ناکام
- فرانس نے آئی فون 12 کے سافٹ ویئر اپ ڈیٹ کی منظوری دے دی
- بھارت میں جرمن سفیر نے اخباری اشتہار میں مضحکہ خیز غلطی کی نشاندہی کردی
- مالدیپ: صدارتی انتخابات، چین کے حامی امیدوار محمد معیزو نے میدان مار لیا
- ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع
- پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں گیارہ روپے فی لیٹر تک کمی کا اعلان
- عبدالرزاق کی جارحانہ بیٹنگ، پاکستان ویٹرنز گلوبل کپ کے فائنل میں پہنچ گیا
- مقبوضہ مغربی کنارہ: اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے ایک فلسطینی شہید
- دہشت گرد اور اُنکے سہولت کار خوارج ہیں جنکا مذہب سے کوئی تعلق نہیں، آرمی چیف
- حکومت کا عوام کو مہنگائی کا ایک اور جھٹکا، ایل پی جی کی قیمت میں ہوشربا اضافہ
- کراچی میں نامعلوم دہشت گردوں کی فائرنگ سے عالم دین شہید
- یوکرینی شہری نے دانتوں سے گاڑیاں کھینچ کر دو ریکارڈ بنادیے
- وزن کنٹرول میں رکھنا اور تندرستی، صحت مند گُردوں کی ضمانت
- کراچی میں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ
- مسلم لیگ (ن) کا اسٹیبلشمنٹ سے ٹکراؤ کی پالیسی سے گریز کا فیصلہ
- ورلڈ کپ : پاکستانیوں کو ویزے نہ ملنے پر پی سی بی کا آئی سی سی کو خط
- پلاسٹک ذرات سے آلودہ بارشیں اشیا خوردونوش متاثر کررہی ہیں، محققین
- فضائی آلودگی پانچ دنوں کے اندر فالج کے خطرات میں اضافہ کر سکتی ہے
- گردوں کی غیرقانونی پیوند کاری کے ملزم سرجن کو مسلح افراد پولیس سے چھڑا کر لے گئے
- ہمیں معلوم ہے دہشت گردی کون کررہا ہے اور اس کے پیچھے کون ہے، وزیر داخلہ
پاک بحریہ کے جنگی جہاز پی این ایس طارق کا افتتاح

ملجم جہاز ایک کثیر المقاصد جنگی بحری جہاز ہے جو سطح آب، زیر آب اور فضائی آپریشن سرانجام دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
کراچی: پی این ایس طارق کو کراچی شپ یارڈ میں لانچ کردیا گیا۔
پاک بحریہ کے جنگی بحری جہاز پی این ایس طارق کی لانچنگ کراچی شپ یارڈ پر ہوئی جس میں وزیراعظم شہباز شریف،ترکیہ کے نائب صدر سیودت یلماز سمیت اعلیٰ عسکری قیادت شریک ہوئی۔ پی این ایس طارق کو تعمیر کے بعد سمندر میں اتارا گیا۔
پی این ایس طارق ملجم (MILGEM) کلاس کارویٹ جنگی جہاز ان چار بحری جہازوں میں سے ایک ہے جو ترکیہ ٹیکنالوجی کی منتقلی کے معاہدے تحت ترکیہ اور پاکستانی انجنئرز مل کر بنا رہے ہیں.
پاکستان اور ترک ڈیفنس کمپنی Ms ASFAT کے ساتھ 06 ستمبر 2018 کو 4 ملجم کلاس کارویٹس کی تعمیر کے معاہدے پر دستخط ہوئے تھے۔ اس پروجیکٹ کے تحت استنبول نیول شپ یارڈ اور کراچی شپ یارڈ میں دو / دو جہاز تیار کیے کیے گئے۔ یہ جہاز اپنے سرفیس ٹو سرفیس میزائلوں اور مین گن سے درمیانے سائز کے اہداف کا پتہ لگانے اور ان پر حملہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ جہاز سطح آب، زیر آب اور فضائی اہداف کا پتہ لگانے کے لیے جدید ترین سینسر سے لیس ہے۔ اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے جارحانہ اور دفاعی دونوں ہتھیار رکھتا ہے۔ ملجم جہاز ہیلی کاپٹر کے ذریعے آپریشنز کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور کیمپ کاپٹر سے بھی لیس ہے۔
پہلا ملجم جہاز پی این ایس بابر 15 اگست 2021 کو استنبول، ترکیہ میں لانچ کیا گیا۔دوسرا جہاز پی این ایس بدر 20 مئی 2022 کو کراچی شپ یارڈ میں لانچ کیا گیا۔ تیسرا جہاز پی این ایس خیبر استنبول، ترکیہ میں 25 نومبر 2022 کو لانچ کیا گیا۔ چوتھا جہاز پی این ایس طارق آج کراچی شپ یارڈ میں لانچ کیا گیا۔
اس منصوبے میں ٹیکنالوجی کی منتقلی، کراچی شپ یارڈ کی اپ گریڈیشن اور خصوصی طور پر پاک بحریہ کے لیے بنائے جا رہے جناح کلاس فریگیٹس کے ڈیزائن کی باہمی تعاون سے تیاری بھی شامل ہے۔ ملجم کلاس جہازوں کی شمولیت سے پاکستان کے بحری مفادات کے تحفظ کے ساتھ ساتھ مستقبل کی ضروریات کے لیے ضروری ڈیزائن اور جہاز سازی کے حوالے سے پاک بحریہ کی صلاحیتوں میں نمایاں اضافہ ہوگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔