دنیا کی خطرناک اور طویل ترین گھڑ ریس منگول ڈربی کا آغاز، چار پاکستانی بھی شریک

اسپورٹس رپورٹر  بدھ 2 اگست 2023
فوٹو: فیس بک

فوٹو: فیس بک

 لاہور: دنیا کی سب سے خطرناک اور لمبی گھڑ ریس منگول ڈربی کا آغاز ہوگیا، اس ریس میں چار پاکستانی بھی شریک ہیں۔

منگولیا میں ہونے والی ایک ہزار کلومیٹر پر محیط منگول ڈربی ریس میں پاکستان سے ڈاکٹر فہد جمیل، ڈاکٹر عمر حیات، عمیر قائمخانی اور معظم حیات شریک ہورہے ہیں۔

ریس میں شریک چالیس رائیڈرز کا تعلق امریکہ، انگلینڈ، اسپین،کینیا، سوئیڈن، جرمنی، پاکستان، آسٹریلیا، آئرلینڈ، فلپائن اور کینیڈا سے ہے۔ شرکا پہاڑوں، جنگلوں کے پر خطر راستے سے گزر کر اپنی منزل تک پہنچیں گے۔

ان کی لوکیشن جی پی ایس اسسٹیم کے ذریعے ٹریس کی جارہی ہے۔ چالیس کلومیٹر پر کیمپ رکھے گئے ہیں جہاں سےسوار ریسٹ کے ساتھ تازہ دم گھوڑے لے سکتے ہیں۔

ایک ہزار کلو میٹر طویل منگول ڈربی کو دنیا کی سب سے لمبی ریس کہا جاتا ہے۔ اس ریس میں گھڑسوار منگولیائی گھوڑوں کا استعمال کرتے ہیں اور اس کے راستے کو انتہائی مشکل تصور کیا جاتا ہے۔

منگول ڈربی میں گھڑسوار صبح سے شام تک گھوڑوں پر سواری کرتے ہیں جبکہ ہر 40 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنے کے بعد گھوڑا تبدیل کیا جاتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔