- وطن واپسی کا منتظر پاکستانی جدہ میں انتقال کرگیا
- مردان میں انتہائی مطلوب دہشت گرد سیکیورٹی فورسز سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں امیر طبقے پر زیادہ ٹیکس عائد ہونا چاہیے، آئی ایم ایف
- وارم اَپ میچ؛ نیوزی لینڈ نے پاکستان کو پانچ وکٹوں سے شکست دے دی
- چینی سائنسدان نے بھارت کی چاند پر لینڈنگ کو مشکوک قرار دے دیا
- کراچی پولیس کی کارروائی، کورنگی میں کیش وین سے لوٹے گئے 6 کروڑ میں سے 5 کروڑ 31 لاکھ برآمد
- موٹرویز اور ہائی ویز پولیس نے جرمانوں میں اضافہ کردیا
- بھارت سکھ رہنما کے قتل میں را کے ملوث ہونے پر تحقیقات میں کینیڈا سے تعاون کرے؛ امریکا
- جاپان میں ’علیحدگی پسند شادیاں‘ مقبول ہونے لگیں
- چیف جسٹس 90 روز میں انتخابات کی درخواستیں سماعت کیلیے مقرر کریں، تحریک انصاف
- ڈیرہ بگٹی سے اغوا ہونے والے 6 میں سے چار فٹبالرز بازیاب
- حکومت کا افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے ذریعے لگژری آئٹمز کی درآمد پر پابندی کا فیصلہ
- بھرپور نشاستہ کی حامل سبزیاں درمیانی عمر میں وزن بڑھنے کا سبب ہوسکتی ہیں
- ہنگو؛ خطبہ جمعہ کے دوران مسجد میں دھماکا، 5 نمازی شہید
- تھریڈز کا اکاؤنٹ ختم کرنے کے لیے نئے فیچر پر کام جاری
- مستونگ؛ میلادالنبیؐ کے جلوس سے قبل خودکش دھماکے میں 50 افراد شہید
- چیف جسٹس قاضی فائز کا نیب پراسیکیوٹرز کی کارکردگی پر اظہارِعدم اطمینان
- لاہورمیں انسدادِ تشدد جانور ایکٹ کے تحت پہلی ایف آئی آر درج
- جاپان؛ سفاری پارک میں شیر کے حملے میں ملازم ہلاک
- نہر پر بنے ریلوے ٹریک کا پلر گر گیا، لاہور سے فیصل آباد ٹرین سروس معطل
آفیشل سیکرٹ ترمیمی بل کی مخالفت؛ رضا ربانی نے مسودہ کی کاپی پھاڑ دی

—فوٹو
اسلام آباد: سینیٹر رضا ربانی نے سینیٹ میں ایک صدی پرانے آفیشل سیکرٹ (ترمیمی) بل 2023 کی مخالفت کرتے ہوئے مسودہ کی کاپی پھاڑ دی۔
واضح رہے کہ مذکورہ بل منظوری کے لیے سینیٹ میں وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کی جانب سے پیش کیا جانا تھا تاہم ان کی عدم موجودگی پر ’’متنازع‘‘ ترمیمی بل وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے پیش کیا۔
ن لیگ کی حکومت نے ایک صدر پرانا آفیشل سیکرٹ (ترمیمی) بل 2023 کو قومی اسمبلی سے خاموشی سے منظور کیا۔ اس بل کو سینیٹ میں پیپلز پارٹی کے اراکین سینیٹ اور اپوزیشن کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا ہے جس کے تحت خفیہ ایجنسیوں کو کسی بھی شہری کو قانون کی خلاف ورزی کے شبے میں حراست میں لیا جا سکے گا۔
سینیٹ میں سینیٹر رضا ربانی نے آفیشل سیکرٹ (ترمیمی) بل 2023 پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اس کا مسودہ پھاڑ دیا اور کہا کہ یہ بل اتنا سادہ نہیں جتنا نظر آرہا ہے، آج صبح ہی میں نے 8 ترامیم تجویز کیں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مجھے پیپلز پارٹی نے ایوان میں قانون سازی کے لئے بھیجا، مجھے لگتا ہے میں ایوان میں نہیں ’’راجو اڑے‘‘ بھیجا گیا ہوں، مطلب اگر کوئی وزیر کہے بل کو پاس کیا جائے تو ہم ویسا ہی کریں؟
تفصیلات کے مطابق اپویشن اراکین کے علاوہ بل کی پیپلز پارٹی، جے یو آئی، جماعت اسلامی، ایم کیوایم اور لیگی سینیٹر افنان اللہ نے بھرپور مخالفت کی۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کی جانب سے آفیشل سیکرٹ ترمیمی بل 2023 پیش کیے جانے بعد سینیٹ میں شدید مخالفت اور شور شرابے کے باعث چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کو واپس بھجوا دیا۔۔
علاوہ ازیں ایوان میں سانحہ باجوڑ پر بحث کے دوران وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا طالبان واپس افغانستان جاچکے تھے، سابقہ حکومت نے انکے ساتھ مذاکرات کیوں کئے؟
وفاقی وزیر رانا تنویر نے ہائیر ایجوکیشن بل پیش کیا جس پر حکومتی و اپوزیشن ارکان نے احتجاج کیا۔ چئیرمین سینٹ نے ارکان کے احتجاج کے بعد ہائیر ایجوکیشن بل متعلقہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔