- سپریم کورٹ کا محکمہ تعلیم سندھ میں بھرتیوں کی تحقیقات کا حکم
- سندھ میں 11، 12 ربیع الاول کو موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی گراوٹ مسلسل جاری
- تمام سیاست دانوں کو الیکشن سے قبل حفاظتی ضمانت کرالینی چاہیے، پرویز الہی
- ایشین گیمز؛ قومی ٹینس ٹیم شرکت کیلیے چین روانہ
- معلوم نہیں شیخ رشید کہاں ہیں، پنڈی پولیس کا بیان، عدالت برہم
- بیٹی سے زیادتی کے مجرم کو سزائے موت، 10 لاکھ جرمانے کی سزا
- کراچی میں کل سے سمندری ہواؤں اور دسمبر سے سردی کی پیشگوئی
- 5 لاکھ سال پُرانا لکڑی کا ڈھانچہ دریا سے صحیح سلامت برآمد
- بشریٰ بی بی کی طلبی کا نوٹس معطل، ایف آئی اے سے جواب طلب
- ورلڈ کپ2023 کیلیے پاکستانی اسکواڈ کا اعلان، حسن علی کی واپسی
- نیب ترامیم کالعدم ہونے کے بعد احتساب عدالتوں میں مزید ریفرنسز کا ریکارڈ پیش
- 10 منافع بخش، 10 خسارے کے شکاراداروں کی فہرست جاری
- حکومتی اداروں کے نقصانات 500 ارب ہیں، نجکاری تیار لسٹ کے تحت ہوگی، وزیر خزانہ
- اخلاقیات کا جنازہ: جواب دہ کون؟ حل کیا ہے؟
- حارث رؤف کی فٹنس پر خدشات ختم ہوگئے
- بھارت؛ منی پور خانہ جنگی میں مودی سرکار کا ریاستی اسلحہ استعمال ہونے کا انکشاف
- درآمدی اشیا پر 100 فیصد تک ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنیکی تجویز مسترد
- حضورِ اقدس ﷺ کی پسندیدہ اشیائے خور و نوش
- بھارتی پروپیگنڈا مسترد، امریکا کا کینیڈا کی مکمل حمایت کا اعلان
اسٹیبلشمنٹ کا آدمی ہونے کے طعنوں سے مجھے فرق نہیں پڑتا، وزیراعظم

ملکی ترقی کے لیے مشکل فیصلے کرنا پڑتے ہیں، شہباز شریف:فوٹو:فائل
اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سپہ سالاروں سے ملنے کا مقصد ملک کی ترقی کے لیے کام کرنا تھا۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اسلام آباد میں سرینا چوک پر انڈر پاس کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قوموں کی ترقی اور خوشحالی کے لیے بعض اوقات مشکل فیصلے کرنا پڑتے ہیں۔
شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ سیاست کرتے ہوئے 38 سال ہوگئے۔ سپہ سالاروں سے ملاقاتیں رہیں حکومت میں بھی اور اپوزیشن میں بھی۔ سپہ سالاروں سے ملنے کا ایک ہی مقصد ہوتا تھا کہ ملک ترقی کرے۔ یار دوست طعنہ دیتے رہے کہ یہ تو اسٹیبلشمنٹ کا آدمی ہے لیکن مجھے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ میرا کوئی ذاتی مفاد نہیں تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ خواہش ہے کہ اسلام آباد کی حکومت اور راولپنڈی کی اسٹیبلشمنٹ اور دیگر ادارے مل کر مشاورت کریں اورپاکستان کو وہاں لے کر جائیں جس کے لیے قائد اعظم نے خواب دیکھا تھا اور عظیم قربانیاں دی گئی تھیں۔ ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لیے مشکل فیصلے کرنا پڑتے ہیں۔ خواہش ہے کہ ادارے اور سیاستدان مل کر ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں۔ بارہ کہو بائی پاس منصوبے میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے مکمل معاونت کی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔