- امریکا نے اسرائیلیوں کو بغیر ویزا ملک میں داخلے کی اجازت دے دی
- پی ٹی آئی کی قانونی ٹیم میں اختلافات کھل کر سامنے آگئے
- پی ٹی آئی کارکنوں کو کیپٹل ہل پر حملہ کرنے والوں کی طرح قانون کے کٹہرے میں لایا گیا، وزیراعظم
- فیصل آباد میں 9 سالہ گھریلو ملازمہ پر تشدد کا ملزم گرفتار
- سینٹرل کنٹریکٹ سے مطمئن اور خوش ہوں، بابراعظم
- نئی حلقہ بندیوں میں خیبرپختونخوا میں قومی اسمبلی کی 6 نشستیں کم ہوگئیں
- بیمار ماں کے ساتھ سرکاری اسپتال آنے والی لڑکی سے وارڈ بوائے کی مبینہ زیادتی
- کراچی کیلیے بجلی مزید 4 روپے 45 پیسے فی یونٹ مہنگی
- پسند کی شادی سے متعلق چیف جسٹس کے ریمارکس پر وضاحتی بیان جاری
- بلوچستان بڑی تباہی سے بچ گیا، گاڑی سے اسلحے کی بڑی کھیپ اور دھماکا خیز مواد برآمد
- نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کی طرف سے شہریوں کے مسائل جاننے کیلیے ای کچہری کا انعقاد
- ایشین گیمز مینز اسکواش ٹورنامنٹ میں پاکستان نے بھارت کو شکست دے دی
- ورلڈ کپ میں شرکت کیلئے قومی کرکٹ ٹیم بھارت پہنچ گئی
- مارکیٹ میں غیر معیاری آئی ڈراپس کی موجودگی کا انکشاف
- ریاستی ادارے عوام کے جان و مال کے تحفظ کیلئے متحد ہیں، آرمی چیف
- سرچ انجن ’گوگل‘ 25 برس کا ہوگیا
- بھیڑوں کا ریوڑ 272 کلو بھنگ چٹ کر گیا
- بیت المقدس کو ہی فلسطین کا دارالحکومت تسلیم کیا جائے، سعودی عرب
- شمالی کوریا نے سیاہ فام امریکی فوجی کو پناہ دینے کے بجائے ڈیپورٹ کردیا
- گذشتہ مالی سال ڈیجیٹل ٹرانزیکشنز کی مالیت میں 81 فیصد اضافہ ہوا،اسٹیٹ بینک
الیکشن کمیشن کسی طور انتخابات کی تاریخ کو ازخود آگے نہیں بڑھا سکتا، سپریم کورٹ

الیکشن کمیشن اس سوال کا تسلی بخش جواب نہیں دے سکے کہ انتخابات کی تاریخ کو آگے بڑھایا جا سکتا ہے یا نہیں، عدالت
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے 14مئی کو پنجاب میں انتخابات کرانے کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔
25 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جسٹس منیب اختر نے تحریر کیا جس میں کہا گیا کہ انتخابات صرف درخواست گزاروں کا نہیں بلکہ پنجاب اور کے پی کے عوام کا درینہ مطالبہ ہے، الیکشن کمیشن کسی طور انتخابات کی تاریخ کو ازخود آگے نہیں بڑھا سکتا۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ الیکشن کمیشن اس سوال کا تسلی بخش جواب نہیں دے سکے کہ انتخابات کی تاریخ کو آگے بڑھایا جا سکتا ہے یا نہیں، الیکشن کمیشن کا فرض نا صرف انتخابات بلکہ ان کا منصفانہ اور شفاف انعقاد بھی یقنی بنانا ہے، انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کا اختیار نہیں بلکہ آئینی ذمہ داری ہے۔
فیصلے میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن نے بتایا کہ انتخاب کرانے کیلئے نہ سیکورٹی ہے نہ ہی فنڈز ہیں، جمہوریت انتخابات کا تقاضا کرتی ہے جبکہ آئین پاکستان انتخابات کرانے کا حکم دیتا ہے، انتخابات کروائے بغیر جمہوریت بے معنی ہے، الیکشن کمیشن انتخابات کے انعقاد سے انکار نہیں کر سکتا۔
سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ آئین پاکستان الیکشن کمیشن کی کسی خطا یا کسی فیصلے کو تحفظ فراہم نہیں کرتا، عدالت عظمٰی الیکشن کمیشن کے فیصلے کو جانچنے کا اختیار رکھتی ہے۔
عدالت عظمی نے کہا کہ الیکشن کمیشن اور حکومتی وکلاء نے یہ دلیل دی پورے ملک میں انتخابات ایک ہی دن ہونے چاہیئیں، اگر اس دلیل کو تسلیم کر لیا گیا تو وزرائے اعلیٰ کو قبل از وقت اسمبلیاں تحلیل کرنے کے آئینی اختیار کے مقابلے میں الیکشن کمیشن کو ویٹو پاور مل جائے گی۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا ہےکہ آئین الیکشن کمیشن کو انتخابات سے متعلق تمام معاملات میں مداخلت کی اجازت نہیں دیتا جبکہ الیکشن کمیشن انتخابات کے انعقاد سے انکار نہیں کر سکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔