- ورلڈ مکسڈ مارشل آرٹس چیمپیئن شپ: کانسی کے 2تمغے پاکستان کے نام
- ذوالفقار بھٹو کی پھانسی: کیس کی لائیو نشریات کیلیے بلاول کی درخواست دائر
- اب صرف میڈ اِن پاکستان
- پرتھ اسٹیڈیم میں پاکستانی شائقین کیلیے مخصوص اسٹینڈ قائم
- کسٹم حکام خود گاڑیاں اسمگل کراکے پھر خود پکڑوا دیتے ہیں، چیف جسٹس
- اسلام آباد میں اسلحہ لائسنس کیلئے ٹریننگ لازمی قرار
- خیبر پختون خوا پولیس نے مجھے اغوا کرنے کی کوشش کی،شیر افضل مروت
- پی ٹی آئی رہنما خدیجہ شاہ کوئٹہ پولیس کے ہاتھوں گرفتار
- چنگ چی رکشہ کو قانونی حیثیت دینے کیلئے موٹر وہیکلز رولز 1969 میں ترامیم کی منظوری
- بھارتی سپریم کورٹ: مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کا فیصلہ برقرار
- ’’گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران 40 اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک کیا‘‘، حماس
- پاکستان کا آسٹریلیا کیخلاف پہلے ٹیسٹ میچ کی تیاریوں کا آغاز
- کھاد کا بحران شدید، گندم کی فصل متاثر ہونیکا خدشہ
- تاجروں کی گیس قیمت مزید بڑھانے پر آفس گھیراؤ کی دھمکی
- پرائس کنٹرول کے بجائے سپلائی چین بہتر بنانے کی ضرورت ہے
- نجکاری، ہائی کورٹس کا اختیار سماعت ختم کرنے کا فیصلہ
- عمران خان کی تین اور شاہ محمود قریشی کی دو کیسز میں ضمانت منظور
- پاکستان سے سیریز، کینگروز نے اہم ’ہدف‘ کا تعین کرلیا
- چینی، یوریا کھاد و دیگر ممنوعہ اشیا کی اسمگلنگ ناکام
- ایسی دودھ کی دکان جہاں ہانڈی کا چولہا مسلسل 74 سال سے جل رہا ہے
تقریباً 50 فی صد امریکی وزن کم کرنیکی ادویات میں دلچسپی رکھتے ہیں

سان فرانسسكو: ایک نئے سروے کے مطابق امریکا میں زیادہ تر افراد وزن کم کرنے کے لیے استعمال کی جانے والی نئی قسم کی ادویات کے متعلق جانتے ہیں اور ان میں نصف کا کہنا ہے کہ وہ ان کو استعمال کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
کیسر فیملی فاؤنڈیشن کی جانب سے کیے جانے والے سروے میں چند افراد نے وزن کم کرنے کے لیے دوا کا استعمال کرنے کے متعلق بتایا۔ لیکن 60 فی صد کے قریب افراد جو وزن کم کرنے کی کوشش کر رہے تھے (اور ان میں ایک چوتھائی افراد وہ بھی تھے جو وزن کم کرنے کی کوشش نہیں کر رہے تھے) کا کہنا تھا کہ اگر وزن کم کرنے کی دوا محفوظ اور مؤثر ثابت ہوئی تو وہ ضرور استعمال کریں گے۔
سروے کے مطابق دلچسپی کا اظہار بالخصوص ان افراد کی جانب سے زیادہ کیا گیا جن کو کسی ڈاکٹر یا ماہر نے حالیہ سالوں میں مٹاپے میں مبتلا ہونے کے متعلق بتایا یا ان میں دلچسپی زیادہ دیکھی گئی جو 9 کلو سے زیادہ وزن کم کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔
ان افراد میں خواتین(51 فی صد) کی شرح مردوں(38 فی صد) کی نسبت زیادہ تھی۔ جبکہ ہسپانوی افراد کی سیاہ فام یا سفید فام افراد کی نسبت دلچسپی زیادہ دیکھی گئی۔
مجموعی طور پر جیسے جیسے سروے کے شرکاء کی معلومات میں اضافہ ہوا ان کی دلچسپی وزن کم کرنے والی ادویات میں کم ہوگئی۔ تاہم، ایک چوتھائی سے کم تعداد کی دلچسپی ان ادویات میں برقرار رہی۔
سروے میں حاصل ہونے والی شرح کے مطابق 7 میں سے قریب 1 فرد کا کہنا تھا کہ وہ یہ ادویات تب بھی استعمال کرنے میں دلچسپی رکھیں گے اگر ان کو یہ معلوم ہو کہ استعمال کرنے سے وزن دوبارہ بڑھ جائے گا۔ 6 میں سے قریب 1 فرد نے اس دوا کے انشورنس میں شامل نہ ہونے یا امریکی ادارہ برائے غذا اور ادویات سے منظور نہ ہونے کے باوجود دوا میں دلچسپی دِکھائی۔
سروے کے مطابق نصف سے زیادہ افراد کا کہنا تھا کہ وزن کم کرنے والی ادویات کو انشورنس میں شامل ہونا چاہیئے اور تقریباً 80 فی صد افراد کا کہنا تھا کہ ان ادویات کو مٹاپے کا شکار افراد کے لیے انشورنس میں شامل ہونا چاہیئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔