- کراچی؛ کرائے دار نے مالک مکان کو فائرنگ سے زخمی کرکے خودکشی کرلی
- چینی صدر کا پاکستان میں بم حملوں پر صدر مملکت سے اظہارِ تعزیت
- پی سی بی کا ایبٹ آباد اسٹیڈیم میں انٹرنیشنل میچز کے انعقاد پر غور
- سرفراز احمد کا ’نا انصافی‘ کرنے والوں کو بلے سے جواب
- نواز شریف کو نکالنے والے عبرت کا نشان بنے ہوئے ہیں، مریم نواز
- انسانی اعضا کی غیر قانونی پیوندکاری روکنے کیلیے قوانین کو مزید سخت کریں گے، وزیراعلیٰ پنجاب
- امی کی خواہش تھی اپنا گھر ہو، گاڑی خریدی تو والد روپڑے، حارث رؤف
- نواز شریف نے ملک اور قوم کو مسائل سے نکالنے کا ایجنڈا تیار کرلیا، مریم نواز
- اسپین کے نائٹ کلب میں برتھ ڈے پارٹی کے دوران آتشزدگی؛ 13 افراد ہلاک
- جنوبی وزیرستان سے سانپ کی نئی قسم دریافت
- عمران خان کی 9 ضمانت کی درخواستوں پر فیصلہ آج سنایا جائے گا
- دنیا کیلئے ’’چاچا‘‘ ہوگا مگر میرے لیے . . . بھارتی لڑکی افتخار احمد کی دیوانی ہوگئی
- سیاروں میں خلائی مخلوق کی تلاش اب زیادہ دور نہیں؛ سائنس دان
- کراچی میں یونیورسٹی طالبات کو ہراساں کرنے کا ایک اور واقعہ سامنے آگیا
- لاہور؛ 9 لاکھ کی ڈکیتی کا ڈراپ سین، ریکوری پر مامور رکشہ ڈرائیورساتھیوں سمیت گرفتار
- اسپین کے غار سے ملنے والی سینڈل ہزاروں سال پرانی قرار
- سیڑھیاں چڑھنا فالج کے خطرات کم کرتا ہے، تحقیق
- سائفر کیس؛ چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت بعد ازگرفتاری پر سماعت کل ہوگی
- 5 سالہ بیٹے کو قتل کر کے کھا جانے والی ماں کو بری کردیا گیا
- دوابہ پولیس اسٹیشن حملہ؛ اہلکارکی فائرنگ سے ایک خودکش بمبار ہلاک ہوا، ڈی پی او
مقبوضہ کشمیر کے غاصبانہ انضمام کو 4 سال مکمل

مودی سرکار نے 5 اگست 2019 کو بھارت کی خصوصی حیثیت ختم کردی تھی:فوٹو:فائل
سرینگر: مقبوضہ کشمیر کے بھارت میں غاصبانہ انضمام کو 4 سال مکمل ہوگئے۔
بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے 4 سال مکمل ہونے پر دنیا بھر میں کشمیری یوم استحصال منا رہے ہیں۔
یوم استحصال کے موقع پر شٹر ڈاؤن ہڑتال اور احتجاجی مظاہرے کیے جارہے ہیں۔ مظاہرین نے مودی سرکار سے کشمیر کی خصوصی حیثیت بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔
مودی سرکار نے 5 اگست 2019 کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بھارتی آئین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق آئین کے آرٹیکل 370 اور 35 کو منسوخ کردئیے تھے۔
بھارت کے غاصبانہ اقدام کے بعد مقبوضہ کشمیر میں تحریک آزادی میں مزید شدت آگئی۔ تحریک آزادی کشمیر کو کچلنے کے لیے مودی سرکار نے ڈیڑھ سال تک مقبوضہ کشمیر میں انٹرنیٹ اور ٹیلی فون ریسورسز کو معطل کیے رکھا۔
کشمیریوں کے استحصال پر اظہار خیال کرتے ہوئے بھارتی عوام نے کہا کہ مودی سرکار نے کشمیریوں کو دھوکہ دیا ہے۔ یہ فیصلہ سیکولر ازم کے منہ پر طمانچہ ہے۔ تاریخ مودی کو کبھی معاف نہیں کرے گی۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق 5 اگست 2019 سے اب تک 1100 سے زائد املاک نذر آتش اور21000 سے زائد کشمیری جیل میں قید کردئیے گئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔