- لوگ جسمانی صحت سے زیادہ ذہنی صحت کے لیے ورزش کرتے ہیں، سروے
- ٹِک ٹاک ںے گوگل سرچ کی آزمائش شروع کر دی
- معلم کے تشدد سے زخمی ہونے والا زیرِعلاج لڑکا دم توڑ گیا
- اسلام آباد ایئرپورٹ کا مرکزی رن وے 5 دن کیلیے بند رہے گا
- بجلی چوروں کیخلاف کریک ڈاؤن جاری؛ 18 روز کے دوران 3674 مقدمات درج
- کالج سے بیدخلی کا چھپانے کیلیے ماں کو قتل کرنے والی طالبہ پر فرد جرم عائد
- کراچی میں طیاروں پر لیزر لائٹس مارنے کے واقعات میں پھر اضافہ
- الیکشن سے قبل چیئرمین پی ٹی آئی کی مشکلات میں اضافہ دیکھ رہا ہوں، منظور وسان
- نواز شریف کی واپسی سے صرف آئین شکن پریشان ہیں، مریم نواز
- امریکا میں 62 سالہ بیوی نے قریب المرگ شوہر کو گولی ماردی
- لاہور چڑیا گھر، سفاری پارک کی اَپ گریڈیشن، سمری الیکشن کمیشن کو ارسال
- ہردیپ سنگھ کے قتل میں کینیڈین وزیراعظم کا بھارت مخالف واضح مؤقف قابل ستائش ہے، سکھ رہنما
- عمران خان کے بغیر کوئی بھی الیکشن غیرآئینی ہوگا، تحریک انصاف
- کوئٹہ پولیس کا بجلی چوری کا الزام لگا کر شہری پر بہیمانہ تشدد، ویڈیو وائرل
- خواجہ سراؤں کی مبینہ خرید و فروخت؟
- ایشین گیمز؛ پاکستان ویمن کرکٹ ٹیم کو سیمی فائنل میں سری لنکا کے ہاتھوں شکست
- نیوزی لینڈ کی طرز پر برطانیہ میں بھی سگریٹ پر پابندی کیلیے غور شروع
- کراچی میں فلیٹ میں گیس لیکیج کے دھماکے میں بہن بھائی جھلس کرزخمی
- آشوب چشم؛ پنجاب میں غلط انجیکشن لگنے سے متعدد افراد بینائی سے محروم
- بخار کی دوا پیڈولل سسپشن کا ایک بیچ غیر معیاری قرار
ہیپاٹائٹس سی سے شفایاب افراد کے موت کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں

گلاسگو: ایک تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ ہیپاٹائٹس سی سے شفایاب ہونے والے افراد کی عام افراد کی نسبت موت واقع ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔
گلاسگو کیلیڈونیئن یونیورسٹی میں ہونے والی اپنی نوعیت کی سب سے بڑی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ وہ افراد جنہوں نے ہیپاٹئٹس سی کو شکست دی ان کی موت واقع ہونے کے امکانات ان لوگوں کی نسبت جو اس بیماری میں مبتلا نہیں ہوئے، سے تین تا 14 گُنا زیادہ ہوتے ہیں۔ تاہم، اس بات کا انحصار بیماری کی شدت پر ہوتا ہے۔
تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ اسکاٹش مریضوں کی اموات کی تعداد (442) عام افراد کی اموات (98) کے مقابلے میں 4.5 گُنا زیادہ تھی۔انگلینڈ میں ہونے والی اموات کی شرح پانچ گُنا زیادہ تھی جو متوقع تعداد سے قدرے بلند تھی۔
تحقیق میں 21 ہزار 790 مریضوں کا معائنہ کیا گیا اور نتائج سے معلوم ہوا کہ دوا اور جگر سے متعلقہ موت کے اسباب، اضافی اموات کی بڑی وجوہات تھیں۔تحقیق میں شامل تمام افراد 2014 سے 2019 کے درمیان ہیپاٹائٹس سی سے صحت یاب ہوئے تھے۔
محققین نے مسلسل تعاون کی اہمیت واضح کرنے کے لیے مزید کوششوں پر زور دیا ہے تاکہ اس بیماری کے علاج کے فوائد کا ادراک کیا جاسکے۔اس وائرس کا اگر علاج نہ کیا جائے تو یہ جگر کو شدید اور مہلک نقصانات پہنچنے کا سبب بن سکتا ہے۔
تحقیق کے پرنسپل محقق ڈاکٹر ہیمش آئنیز کا کہنا تھا کہ تحقیق میں دیکھا گیا کہ بیماری سے صحت یاب ہونے والے مریضوں کو جگر اور دواؤں کی وجوہات کے سبب اموات کے زیادہ امکانات کا سامنا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ اینٹی وائرل علاج اہم ہیں لیکن یہ واضح ہے کہ یہ ادویات ہر چیز کا علاج نہیں ہیں۔ دنیا بھر کے ممالک ہیپاٹائٹس سی کو ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن اس کے ختم ہونے کے بعد ہمارے سامنے اموات کی شرح بلند ہوگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔