- ورلڈکپ؛ بھارتی کمنٹیٹر نے ’شاہین‘ کو بابراعظم سے زیادہ اہم قرار دیدیا
- امریکا میں زہریلی مادہ لے جانے والا ٹرک الٹ گیا؛ 5 افراد ہلاک اور5 زخمی
- حکومت نے پیٹرول کی قیمت کم کرکے گیس کی بڑھادی، سراج الحق
- عمرے کی آڑ میں سعودی عرب جانے والا بھکاریوں کا گروہ ایئرپورٹ سے آف لوڈ
- ملک بھر میں کریک ڈاؤن کے دوران دس ہزار بجلی چور گرفتار
- ورلڈکپ؛ رضوان کی حسن علی کو مالا پہنانے، گلاب دینے کی تصاویر وائرل
- ترک پارلیمنٹ کے باہر خود کش حملہ اور فائرنگ
- پنجاب ہاؤس کراچی کو کرائے پر دینے کا فیصلہ
- بھارتی جارحیت میں مزید 2 کشمیری شہید؛ ایک ماہ میں تعداد 13 ہوگئی
- عوام کو پیٹرول قیمت میں کمی کا مکمل ریلیف نہ ملا، ڈیلر منافع بڑھادیا گیا
- ورلڈکپ؛ مکی آرتھر نے بھارت میں ٹیم کو جوائن کرلیا
- فیس بک بھارتی دباؤ کا شکار، پاکستان مخالف پروپیگنڈا روکنے میں ناکام
- کراچی میں شہریوں کی فائرنگ سے 3 مبینہ ڈاکو ہلاک، 4 زخمی
- کراچی میں موٹرسائیکل سوار ملزمان دو سالہ بچہ چھین کر فرار
- مستونگ دھماکے میں شہداء کی تعداد 60 ہوگئی
- ورلڈکپ؛ قومی کرکٹرز سے بھارتی فینز کی ملاقات، تصاویر بھی بنوائیں
- ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں 0.05 فیصد کی معمولی کمی
- پاکستان اور خلیج تعاون کونسل کا تجارتی معاہدے پر اتفاق
- کراچی ایئرپورٹ پر 30 کروڑ روپے کی کرسٹل آئس پکڑی گئی
- بھارت میں افغان سفارت خانہ بند کرنے کا اعلان
بچوں میں قوتِ مدافعت کیسے بڑھائیں؟
![[فائل-فوٹو]](https://c.express.pk/2023/08/2520365-immunity-1691334960-565-640x480.jpg)
[فائل-فوٹو]
جب بچہ بیمار ہوتا ہے تو اس کا اکثر مطلب ہوتا ہے کہ اس کا مدافعتی نظام بیماری یا انفیکشن کے خلاف مزاحمت کر رہا ہے۔ اس نظام کو مزید تقویت دینے کیلئے غذائیت سے بھرپور خوراک، مناسب مقدار میں نیند اور جسمانی سرگرمی کے ساتھ ساتھ پیار بھری دیکھ بھال بہت ضروری ہے۔
بیماری ہر بچے کی زندگی کا ایک عام حصہ ہے۔ کچھ بیماریاں اچانک آتی ہیں اور اکثر تھوڑے ہی عرصے میں خود ہی ٹھیک ہوجاتی ہیں۔ چونکہ ان کا مدافعتی نظام ناپختہ ہوتا ہے،اس لیے بچے ان شدید بیماریوں کے لیے بالغوں کے مقابلے زیادہ حساس ہوتے ہیں۔ اور انفیکشنز ہونا بھی بچے کی قدرتی مزاحمت کو بڑھانے میں مدد کرتا ہے۔
بنیادی حفاظتی ٹیکوں کے علاوہ یہاں کچھ دیگر اقدامات ہیں جوبچے کی پیدائش سے لے کر جوانی تک بہتر صحت کو یقینی بناتے ہیں:
معمول کا طبی معائنہ: یہ بچپن کا مسلم شدہ اصول سمجھیں ۔ طبی پیشہ ور افراد سے بچے کا ضروری معائنہ کرواتے رہیں ۔اگر یہ ممکن نہیں ہے تو فارمولا فیڈ ایک تسلی بخش متبادل ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ بچے کو کافی مقدار میں تازہ سبزیاں، پھل اور پروٹین سے بھرا کھانا فراہم کریں ۔
اپنے گھر کو دھویں سے پاک رکھیں: سگریٹ نوشی ترک کرنا والدین کے ساتھ ساتھ بچے کی صحت کے لیے بھی اچھا ہے۔ تمباکو نوشی آپ کے بچے کے کان اور گلے کے انفیکشن کے ساتھ ساتھ دمہ اور دیگر وجوہات سے موت کا خطرہ بڑھاتی ہے۔
اپنے بچے کو کافی نیند لینے کی ترغیب دیں: بچوں کو دن میں 18 گھنٹے تک کی ضرورت ہوتی ہے اوربڑے بچوں کو دن کے وقت قیلولہ سمیت 10 سے 12 گھنٹے کی نیند کی ضرورت ہوتی ہے۔
کیا آپ کا بچہ کافی ورزش کرتا ہے: بچوں کو ہر روز کم از کم ایک گھنٹے کی جسمانی سرگرمی کی ضرورت ہوتی ہے ۔ یہ مستقبل میں وزن پر قابو پانے اور دل کی صحت کے لیے کلید ہے۔ کوشش کریں کہ آپ کا بچہ کمپیوٹر یا ٹی وی کے سامنے زیادہ وقت نہ گزارے۔
اپنے بچے کے وزن کی نگرانی کریں: بچپن میں موٹاپے سے ذیابیطس ، دل کی بیماری، کینسر، گٹھیا اور دیگر کئی بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ بچے ورزش اور خوراک کے صحیح توازن سے صحت مند وزن برقرار رکھ سکتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔